چلاس: سیلاب کے باوجود مقامی افراد سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
بابوسر شاہراہ کے سیلابی ریلے نے بدترین تباہی پھیلائی، سیلاب میں مقامی افراد کے بھی کئی گھر تباہ ہوئے، اس کے باوجود وہ سیاحوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پیر کو آنے والے اس سیلاب میں چار سیاحوں کے علاوہ ایک مقامی شخص بھی جاں بحق ہوا۔
والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلاملینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے
چلاس سیلاب نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے، بابو سر تھک نالے کے پہاڑی علاقوں میں آباد غریب مکین کچے گھروں، موٹر سائیکلوں سمیت دیگر تعمیرات کی تباہی پر پریشان ہیں لیکن پھر بھی آزمائش کی گھڑی میں وہ مہمانوں کی مدد کیلئے پیش پیش رہے۔
پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد پتھروں اور ملبے میں پھنسے سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرتے رہے، کھانے پینے کا بندوبست کیا اور کئی سیاحوں کو اپنے گھروں پر بھی قیام کروایا۔
ریسکیو کیے گئے سیاح ان مہمان نوازوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مقامی افراد
پڑھیں:
ملک بھرمیں بارشیں اور سیلاب 24گھنٹوں میں مزید 4افراد جاں بحق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )ملک بھر کے مختلف مقامات پر بارشوں اور سیلابی صورتحال کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 992 تک پہنچ گئی جبکہ ایک ہزار 64 زخمی ہوئے این ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی آپریشن جاری ہے این ڈی ایم اے نے پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کے متاثر ین کےلئے پی ڈی ایم اے پنجاب کو مزید 5000خیمے فراہم کر دیئے. نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 4 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈوب کر مرنے والے چاروں بچے ہیں ، تعلق بلوچستان کے علاقے کوہلو سے ہے، ملک میں 26 جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 992 جبکہ ایک ہزار 64 زخمی ہوئے.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 504 اموات خیبرپختونخوا میں ہوئیں، پنجاب 290 ، سندھ میں 80 افراد جاں بحق ہوئے، گلگت بلتستان میں 41 ، آزاد کشمیر 38 ، بلوچستان30 اوراسلام آباد میں 9 افراد جاں بحق ہوئے بارشوں اور سیلاب کے دوران ملک بھر اب تک 1064 افراد زخمی ہوچکے ہیں .
رواں سال مون سون سیزن کے دوران ملک بھر میں8 ہزار 441 مکانات متاثر، 2 ہزار 216 مکمل تباہ 6 ہزار 265 کو جزوی نقصان پہنچا، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث 239 پل اور 674 کلومیٹر کی سڑکیں تباہ ہوگئیں، بارشوں اور سیلاب میں ملک بھر میں اب تک 6 ہزار 500 سے زائد جانور بھی ہلاک ہوچکے. این ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں کے لیے سکھر سے 8 ٹرکوں کے ذریعے 1100 خیمے اور جلوزئی سے 16 اور 15 ٹرکوں پر مشتمل دو قافلوں کے ذریعے مزید 3900 خیمے مظفرگڑھ روانہ کئے گئے ہیں اب تک پنجاب کو 2215 ٹن امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے جس میں کمبل، خیمے، مچھر دانیاں، پانی کے فلٹریشن پلانٹ، رضائیاں، فولڈنگ بیڈ، پانی کے کین اور 17 کشتیاں شامل ہیں.