راولپنڈی میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام ، خطرناک دہشت گرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: راولپنڈی میں بڑی تباہی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس ادارے نے کامیاب خفیہ کارروائی کے دوران فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والا انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار کر لیا۔ دہشت گرد کے قبضے سے بارودی مواد، ہینڈ گرنیڈ اور ڈیٹونیٹر برآمد کر لیے گئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشت گرد حساس مقامات کی ریکی مکمل کر چکا تھا اور کسی بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا،بتایا گیا ہے کہ ملزم متعدد بار افغانستان جا کر دہشتگردی کی تربیت حاصل کر چکا ہے اور فتنہ الخوارج کے ایک اہم کمانڈر کے ساتھ رابطے میں تھا۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
دہشت گرد کو راولپنڈی کے ایک علاقے سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ کارروائی کے لیے تیاری میں مصروف تھا۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد نے چند روز قبل حساس مقامات کی ویڈیو سوشل میڈیا پہ وائرل کی تھی۔
گرفتاری کے بعد فوری طور پر سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ سیکیورٹی ادارے اس کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کے بارے میں بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈہرکی(نمائندہ جسارت)سیلابی شدت خطرناک صورتحال اختیار کر گئی،قادر پور کچے کے علاقے میں موجود گیس کے کنوؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ اور کنوؤں کی حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔ گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں گھوٹکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب ریلے کا شدت بھرا دباؤ برقرار۔ضلع گھوٹکی سے گزرنے والے دریائے سندھ کو ٹچ کرنے والے کچے کے بیشتر دیہاتوں کے زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ سیلابی پانی آس پاس موجود او،جی،ڈی،سی،ایل کمپنی کے کچے کے علاقے بلاک 6 میں واقع گیس کے کنوؤں کے ای آر ڈبلیو سسٹم کے پلیٹ فارم میں بھی داخل ہو گیا ہے۔سیلابی کی شدت بھرے کٹائو کی وجہ سے کنوؤں کے باہر لگائی گئیں حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔جس کی وجہ سے سیلابی پانی کا ان کنوؤں میں داخل ہونے سے گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اور سیلابی پانی متاثر ہونے والے ان کنوؤں سے گیس کی پیدوار دو دنوں سے بند کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے گیس کی یومیہ پیداوار میں نمایاں کمی بھی واقع ہو گئی ہے۔ اور سیلابی پانی کے جاری خطرناک کٹاؤ اور پانی کی شدت کی وجہ سے متاثرہ کنوؤں پر مرمتی کام فی الحال شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔اور یہ کہ جب تک سیلابی صورتحال ختم اور پانی اتر نہی جاتا تب تک ان متاثرہ کنوؤں کی بحالی نہیں ہو سکتی ہے۔سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔ انہوں نے مذید کہا کہ اس بار دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب کے رخ بدلنے سے او،جی،ڈی،سی،ایل قادرپور کے کنویں متاثر ہوئے ہیں۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ سیلابی پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے متاثر ہونے والے گیس کے کنوؤں سے پیدوار کے بند ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود میٹریل کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ذرائع واضح رہے کہ قادر پور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں قادرپور گیس فیلڈ کے گیس کے متعدد گیس کی پیداوار دینے والے کنویں موجود ہیں۔تاہم گیس کمپنی کے نمائندے نے مزید کہا ہے کہ اب کی بار دریائے سندھ میں آنے والے خطرناک سیلابی ریلے کے معمول سے ہٹ کر اپنے رخ تبدیل کرنے سے ہمیں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں کام کررہی ہیں، تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اور اب ان متاثرہ گیس کے کنوؤں پرسیلابی پانی اترنے کے بعد ان کنوؤں کے پلیٹ فارم کا مرمتی کام شروع ہو سکے گا۔