اسرائیل کی غزہ پر بمباری، امداد کے منتظر 42 افراد سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 71 افراد میں امداد کے منتظر 42 فلسطینی بھی شامل ہیں، شہید فلسطینیوں کی تعداد 59 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 477 ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری ہیں اور بمباری میں مزید 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے ہسپتال ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 71 افراد میں امداد کے منتظر 42 فلسطینی بھی شامل ہیں، شہید فلسطینیوں کی تعداد 59 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 477 ہوگئی۔ دوسری جانب غذائی قلت اور بھوک سے شیر خوار بچوں سمیت کئی اور فلسطینی دم توڑ گئے، بھوک کی شدت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 127 ہوگئی جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق غزہ کی ایک تہائی آبادی کئی روز سے خوراک سے محروم ہے، یو ایس ایڈ کے مطابق حماس کی جانب سے امریکی فنڈ کی فراہم کردہ امداد کی چوری کے شواہد نہیں ملے۔ علاوہ ازیں امریکا ڈیموکریٹک سینیٹر کوری بُکر نے کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کی تباہ کن بھوک اور تکلیف کو دیکھنا دل توڑ دینے والا کام ہے، غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن کی حکمتِ عملی کامیاب نہیں ہوئی، انہوں نے محصور علاقے میں فوری اور بڑے پیمانے پر امداد پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے سربراہوں نے اسرائیل سے امداد پر پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جسے اسرائیل نے حسب سابق یکسر نظرانداز کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی تعداد
پڑھیں:
ناسا کی افرادی قوت میں کمی کا فیصلہ، ملازمین کی تعداد 14 ہزار رہ جائے گی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) امریکی خلائی ادارے نیشنل ایروناٹکس اینڈ سپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے اعلان کیا ہے کہ ادارے کی افرادی قوت میں 3,780 ملازمین کی کمی کے بعد عملہ کی تعداد 14 ہزار رہ جائے گی۔ روسی خبر رساں ادارےتاس کے مطابق ایجنسی کی ترجمان شیریل وارنر نے بتایا کہ ناسا کا مقصد ادارے کو زیادہ موثر اور منظم بناتے ہوئے یہ یقینی بنانا ہے کہ وہ تحقیق اور اختراع کے سنہری دور خصوصاً چاند اور مریخ کے مشنز کو جاری رکھنے کی صلاحیت برقرار رکھ سکے۔(جاری ہے)
ترجمان نے بتایا کہ 3,870 ملازمین، جو ناسا کے موجودہ عملے کا 21 فیصد ہیں، نے موخر استعفیٰ کے دو پروگرامز میں رضاکارانہ طور پر حصہ لینے پر اتفاق کیا ہے جن کے تحت اضافی ادائیگی یا دیگر مراعات فراہم کی جائیں گی۔وارنر نے کہا کہ موخر استعفیٰ پروگرامز اورعملے میں کمی کے بعد ادارے کے مستقل ملازمین کی تعداد تقریباً 14 ہزار رہ جائے گی تاہم یہ تعداد مستقبل میں تبدیل ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے مختلف سرکاری اداروں میں عملے میں نمایاں کمی کے اقدامات کیے تھے، جن میں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سابق سربراہ ایلون مسک بھی سرگرم کردار ادا کرتے رہے۔