اسماعیل بقائی نے حنظلہ کشتی پر اسرائیلی حملے کو بحری قزاقی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے اسرائیل کی بحری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں صیہونی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کے لیے انسان دوست امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو سمندری ڈکیتی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جارحانہ اقدام، فلسطین میں نسل کشی کی پالیسی، غزہ کے ظالمانہ محاصرے کو جاری رکھنے اور نہتی عوام کو بھوک و قحط کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے۔ اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ حنظلہ اور اس سے پہلے میڈلین امدادی جہاز پر حملہ، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ممالک اور عالمی ادارے اس جارحیت کی مذمت کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بین الاقوامی
پڑھیں:
ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔