اثاثے ظاہر نہ کرنے کا کیس ؛پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کیخلاف کارروائی سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے کیس میں الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوزکے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر جاری الیکشن کمیشن کا نوٹس پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیاگیا،جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی۔وکیل عمر ایوب نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نوٹس بھیجا، ہم نے اثاثوں سےمتعلق 120دن کے اندر جواب دیا، الیکشن کمیشن پھر بھی مطمئن نہیں ہوا، 120دن بعد نوٹس جاری نہیں کیا جا سکتا ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ اس طرح کا کیس ایبٹ آباد میں بھی زیرسماعت ہے،وکیل عمر ایوب نے کہاکہ ایبٹ آباد میں دائر کیس مکمل طور پر مختلف ہے،عدالت نے کہاکہ یہ کیس ابیٹ آباد بھیجیں یا اسے یہاں منگوا لیں،عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
امریکہ بار بار پاکستان کی تعریفیں کیوں کر رہاہے ؟ اعزاز سید کا وی لاگ میں انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اثاثے ظاہر نہ کرنے الیکشن کمیشن عمر ایوب نے کہاکہ
پڑھیں:
بی جے پی نے پورے ملک میں الیکشن چوری کا منصوبہ بنا لیا ہے، کانگریس
کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور محروموں کے ووٹ کاٹنا چاہتی ہے تاکہ وہ ہندوستانی آئین میں من کے مطابق تبدیلی کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج اعلان کر دیا کہ وہ ریاست بہار کی طرح پورے ملک میں خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کرائے گی۔ الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کر بتایا کہ بہت جلد اس کے لئے شیڈول کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر کانگریس نے اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے اس عمل کو بی جے پی کے ذریعہ پورے ملک میں الیکشن چوری کئے جانے کا منصوبہ قرار دیا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو جاری کر کہا ہے کہ بی جے پی حکومت بہار کی طرح پورے ملک میں ووٹ کاٹنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ بہار میں ووٹ کاٹ کر بی جے پی حکومت کا من نہیں بھرا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آج آفیشیل اعلان کیا ہے کہ خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ اس عمل سے مودی حکومت غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور محروموں کے ووٹ کاٹنا چاہتی ہے۔ تاکہ وہ ہندوستانی آئین میں من کے مطابق تبدیلی کر سکے۔ ویڈیو میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی جے پی و آر ایس ایس ہمیشہ سے ہی سماج کے کمزور طبقوں کو ووٹنگ کے حق سے محروم رکھنا چاہتی تھی اور ایس آئی آر کے استعمال سے وہ اپنی برسوں پرانی منشا پوری کرنا چاہتی ہے۔
اس سے قبل کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی آج ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پورے ملک میں ایس آئی آر کرانے والے الیکشن کمیشن کے اعلان پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہی الیکشن کمیشن کا نیا نوٹیفکیشن آیا ہے کہ ایس آئی آر صرف بہار میں نہیں، پورے ملک میں کیا جائے گا، یہ غریبوں کو ختم کرنا چہاتے ہیں۔ او بی سی، ایس سی/ایس ٹی اور خواتین کو ووٹنگ کا حق دینے کے لئے آر ایس ایس و بی جے پی تیار نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو ووٹنگ کا حق بھیم راؤ امبیڈکر، جواہر لال نہرو کی وجہ سے ملا، اب بی جے پی ووٹر لسٹ کو بدل کر لوگوں سے ووٹنگ کا حق چھیننا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 18 سال سے اوپر ہمارے جتنے بھی نوجوان ہیں، وہ سبھی ووٹر لسٹ میں آنے چاہئیں، گھر گھر جا کر ووٹرس کو مضبوط کرو۔
قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں خصوصاً کانگریس لگاتار بہار میں جاری خصوصی گہری نظرثانی کے خلاف اپنی آواز بلند کر رہی ہے۔ آج پارلیمنٹ احاطہ میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر کانگریس و اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے اس کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ کی کچھ تصویریں کانگریس نے اپنے آفیشیل ایکس ہینڈل پر شیئر بھی کی ہیں۔ اس سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ایس آئی آر کے نام پر بہار میں ہو رہی ووٹ چوری کے خلاف انڈیا اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ نے اپنا احتجاج درج کیا۔ بہار میں جنتا دل یو بی جے پی کی حکومت عوام سے ووٹنگ کا حق چھیننے پر آمادہ ہے، جس میں الیکشن کمیشن ان کا پورا ساتھ دے رہا ہے، یہ جمہوریت سے کھلواڑی ہے۔