کوئٹہ، زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کیخلاف احتجاجی دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اسلام ٹائمز: علمدار روڈ پر شہداء چوک کے مقام پر گذشتہ روز سے شروع ہونیوالے دھرنے کے دوسرے روز بھی علمائے کرام، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے عہدیداران اور زائرین کرام شریک ہوئے۔ جنہوں نے مختلف پلے کارڈز اٹھا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: اعجاز علی
بلوچستان شیعہ کانفرنس اور زائرین کرام کی جانب سے وفاقی حکومت کے ایران اور عراق جانے والے زائرین پر زمینی سفر پر پابندی کے فیصلے کے خلاف بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا آج بھی جاری رہا۔ علمدار روڈ پر شہداء چوک کے مقام پر گذشتہ روز سے شروع ہونے والے دھرنے کے دوسرے روز بھی علمائے کرام، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے عہدیداران اور زائرین کرام شریک ہوئے۔ جنہوں نے مختلف پلے کارڈز اٹھا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ اس موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت زمینی سفر پر پابندی کا فیصلہ واپس لے۔ زائرین نے اربعین کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ایسے وقت میں زائرین کو روکنے کا اقدام دانشمندانہ نہیں ہے۔ ملک بھر سے زائرین کوئٹہ کی طرف آرہے ہیں، حکومت سکیورٹی کے انتظامات مکمل کرے۔ اس موقع پر بلوچستان شیعہ کانفرنس کے عہدیدار کربلائی خادم نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اپنی کاؤشوں سے آگاہ کیا اور زائرین کو درپیش مشکلات کا تذکرہ کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان شیعہ کانفرنس اور زائرین
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام ، بدامنی، ڈاکوراج کے خلاف 31 جولائی سے احتجاجی تحریک کا اعلان
سندھ میں علمائے کرام کا اغوا، سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہے تجارت اور زراعت تباہ ہیں، مولانا عبدالقیوم
علماء کو بازیاب نہ کروایا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کریں گے ،عوام، کارکنان، کاروباری حضرات، سے اپیل
سندھ میں علمائے کرام کے اغوا، بڑھتی ہوئی بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف جے یو آئی سندھ کی جانب سے 31 جولائی سے جیکب آباد سے بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ کا گھیراؤ بھی کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام سندھ کے امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے کہا ہے کہ سندھ میں لاقانونیت، ڈاکو راج، اسٹریٹ کرائم اور علمائے کرام کے اغوا نے صوبے کو مکمل طور پر مفلوج کرکے رکھ دیا ہے جبکہ حکومت تماشائی بنی بیٹھی ہے انہوں نے جیکب آباد، شکارپور اور کشمور کندھکوٹ سے جے یو آئی کے رہنماؤں اور علمائے کرام کے اغوا، زنجیروں میں جکڑ کر تشدد کی ویڈیوز سامنے آنے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے عوام دہشت گردی اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ تجارت اور زراعت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی سندھ کے پریس سیکریٹری ڈاکٹر اے جی انصاری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ مولانا ہالیجوی نے اعلان کیا کہ 31 جولائی سے جیکب آباد سے شروع ہونے والی تحریک ایک بڑے احتجاجی سلسلے کا آغاز ہوگی، اس کے بعد شکارپور اور کندھکوٹ میں بڑے مظاہرے ہونگے جس کا دائرہ کار پورے سندھ تک بڑھایا جائے گا اگر علمائے کرام اور دیگر مغوی افراد کو فوری طور پر بازیاب نہ کرایا گیا اور بدامنی پر قابو نہ پایا گیا تو جے یو آئی سندھ جلد وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے گھیراؤ کا اعلان کرے گی جے یو آئی سندھ کی قیادت نے عوام، کارکنان، کاروباری حضرات، نوجوانوں اور سول سوسائٹی کے تمام طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاجی تحریک میں بھرپور شرکت کریں تاکہ سندھ کو ڈاکوؤں کے چنگل سے نجات دلائی جاسکے۔