چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ اور فلپائن کے فوجی تعاون کی مضبوطی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد کو مضبوط کرنے اور کسی کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی تعیناتیوں اور کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کی ہے۔اس سے نہ تو مسئلہ حل ہوگا اور نہ ہی چین خوفزدہ ہوگا اور یہ ایشیا پیسیفک کے ممالک کی امن، ترقی اور استحکام کی مشترکہ امنگوں کے بھی منافی ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ فلپائن کو دوسرے ممالک کے ساتھ دفاعی سلامتی تعاون کرتے وقت کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، بحیرہ جنوبی چین کے تنازعات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، یا محاذ آرائی کو بھڑکانا اور علاقائی تناؤ میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔ ہم فلپائن کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سمندر سے متعلق معاملات پر کشیدگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنا بند کرے، اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مثبت اقدامات اختیار کرے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین امریکہ تجارتی مذاکرات کا سویڈن میں آغاز چین امریکہ تجارتی مذاکرات کا سویڈن میں آغاز چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کا دورہ ہنگری پی اے سی نے شوگر ملز مالکان کے ناموں کی فہرست فوری طلب کر لی عوام کیلئے اچھی خبر، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی سستی ہونے کا امکان امن کا مستقبل نوجوانوں سے ہے، چینی صدر حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کیلئے شرائط عائد کردیں، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن ہونا لازمی قرارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین کے کرنے کے
پڑھیں:
کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔
قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔
فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔