ویب ڈیسک :وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ ایک سنگین منظم جرم ہے، حکومت اسے جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

 انسانی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن ہر سال انسانی سمگلنگ جیسے بھیانک اور منظم جرم کی روک تھام، اس کے محرکات اور مکروہ اثرات کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔

بچوں کی سمگلنگ کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے:  وزیراعلیٰ مریم نواز

 اس سال یہ دن "انسانی سمگلنگ ایک منظم گروہی جرم، استحصال کا خاتمہ" کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے۔

 وزیراعظم نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ دنیا بھر میں فکر معاش میں مبتلا افراد کو جھوٹے خواب دکھا کر انسانی سمگلنگ کا نشانہ بناتے ہیں جس سے وہ بدترین استحصال سے دوچار ہوتے ہیں۔

 شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ برسوں کے دوران تارکین وطن کی سمندر میں جانوں کے ضیاع جیسے افسوسناک واقعات نے انسانی سمگلنگ کی ہولناک حقیقت کو بے نقاب کیا، وفاقی حکومت نے اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو اس جرم میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے مؤثر اور بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

فوری پاسپورٹ  بنوانے کا جھانسہ دے کر اضافی پیسے بٹور نے والے ملزمان گرفتار

 وزیراعظم نے ایف آئی اے، انٹیلیجنس بیورو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت سے انسانی سمگلنگ کی کارروائیوں میں نمایاں کمی آئی ہے اور کئی سرکاری اہلکاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو بیرون ملک قانونی روزگار کے مواقع اور ان کے محفوظ طریقہ کار سے آگاہ کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے، پاکستان کے شہریوں کی معاشی ترقی کے لیے اندرون و بیرون ملک روزگار کے بہتر مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔

اِن ڈرائیو لوٹ مار نیٹ ورک بے نقاب، آپریٹر ماسٹر مائنڈ نکلا

 وزیراعظم نے خبردار کیا کہ بہتر مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی یا گمراہ کن راستوں کا انتخاب نہ صرف جان کے ضیاع کا سبب بن سکتا ہے بلکہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔

 شہباز شریف نے عوام، میڈیا، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ انسانی سمگلنگ کے خلاف آگہی مہمات میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ ایک محفوظ، باوقار اور استحصال سے پاک معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔ 
 

پاکستان کا سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر پر مؤثر اقدام کا مطالبہ  

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: انسانی سمگلنگ شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی آئی ایم ایف کو فاضل بجٹ کیلیے 200 ارب کے اضافی ٹیکس کی یقین دہانی

اسلام آباد:

پاکستان نے آئی ایم ایف کو فاضل بجٹ کی شرط پوری کرنے کیلئے 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکس اقدامات کی یقین دہانی کرا دی۔

یہ شرط جنوری میں لینڈ لائن، موبائل فونز اور بینکوں سے کیش نکلوانے پر ووہولڈنگ ٹیکس کی شرح  بڑھا کر پوری کی جائیگی، دیگر اقدامات میں سولر پینلز پر سیلز ٹیکس اور سوئٹس و بسکٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ شامل ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف کو سالانہ پرائمری بجٹ سرپلس ہدف میں کمی پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی جو جی ڈی پی کا 1.6 فیصد اور 21 کھرب روپے کے برابر ہے۔

رواں ماہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے ہدف میں کمی مسترد کر دی، تاہم وعدہ کیا کہ سیلاب سے نقصانات کے حتمی اعدادوشمار ملنے پر نظرثانی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ستمبر میںجنرل اسمبلی سیشن کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مینجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف سے مالی شرائط میں نرمی کی درخواست کی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ اگر آئی ایم ایف نے پرائمری سرپلس میں کمی پر اتفاق نہ کیا تو حکومت کو مجوزہ اقدامات پر عملدرآمد یا اخراجات میں کمی کرنا ہو گی۔

ایف بی آر کو اس وقت 198ارب کے شارٹ فال کا سامنا ہے، 29 اکتوبر تک  محصولات36.5 کھرب روپے رہے، چار ماہ کا ہدف پورا کرنے کیلئے ایف بی آر کو 2 روز میں مزید 460 ارب روپے جمع کرنا ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 200 ارب کے اضافی محصولات میں سے نصف جنوری تا جون 2026 کے دوران وصول ہونے کی توقع ہے، حتمی منظوری کے بعد حکومت کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس شرح تقریباً دوگنا کرکے 1.5 فیصد کر سکتی ہے۔ 

اس سے 30 ارب کا اضافی ریونیو ایسے افراد سے ملنے کاامکان ہے جو فعال ٹیکس دہندگان نہیں، اس اضافہ سے نقد لین دین بڑھ سکتا ہے جو پہلے ہی مجموعی بینک ڈیپازٹس کے34 فیصد کے برابر ہے۔

لینڈلائن پر ودہولڈنگ ٹیکس ریٹ10 سے12.5 فیصد کرکے 20 ارب، موبائل فونز پر ودہولڈنگ ٹیکس 15 سے بڑھا کر17.5 فیصدکرنے سے اضافی24 ارب روپے کا حصول متوقع ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سولر پینلز سے بجلی پیداوار کی روک تھام حکومت کی ایک ترجیح ہے، جس کیلئے پینلز پر سیلز ٹیکس 10 سے18 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

سوئٹس اور بسکٹوں پر16 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے جس سے 70 ارب روپے کی سالانہ وصولی متوقع ہے۔ 

ٹیکس حکام نے کہا کہ 225 ارب کے اضافی محصولات  کیلئے حکومت کو سیلز ٹیکس کی شرح 19فیصد تک بڑھانے یا ودہولڈنگ ٹیکس، سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں کسی ایک انتخاب کرنا ہے تاکہ آئی ایم ایف ٹریک پر رہے۔

رپورٹ کے مطابق مجوزہ اقدامات کی زد میں وہی ٹیکس دہندگان آئیں گے جن پر  پہلے سے اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ہے، ٹیکس بیس میں توسیع کے ایف بی آر تمام منصوبے کاغذوں تک محدود رہیں گے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب سندھ اور پنجاب نے زرعی ٹیکس کی 45 فیصد اضافی ریٹس کیساتھ وصولی ایک سال کیلئے موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ حکام نے آئی ایم ایف مطلع کیا ہے کہ اگر ایف بی آر دسمبر تک ہدف کے حصول یا اخراجات محدود کر نے میں ناکامی رہے تو حکومت اضافی ریونیو اقدامات کیلئے تیار ہے۔

حکومت کے اس وعدے نے دوسرے جائزہ مکمل ہونے کے بعد سٹاف لیول معاہدہ کے اعلان کی راہ ہموار کی۔ رابطے پر ایف بی آر حکام نے مختلف سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • وزیراعظم شہباز شریف کا چترال میں یونیورسٹی، اسپتال اور گیس سہولت فراہم کرنے کا اعلان
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان کی آئی ایم ایف کو فاضل بجٹ کیلیے 200 ارب کے اضافی ٹیکس کی یقین دہانی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی صدر آصف زرداری سے اہم ملاقات، آزاد کشمیر میں حکومت سازی اور پاک افغان کشیدگی پر مشاورت
  • وزیراعظم نے اپنی نشست خالی کرکے بلوچستان کی طالبہ کو بٹھادیا
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذ کیلئے صوبہ بھر میں مہم شروع
  • آزاد کشمیر میں حکومت سازی: صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی آج ملاقات متوقع