ملک بھر میں میں چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، ایک ماہ قبل چینی کی پرچون میں فی کلو قیمت 140 روپے تھی جبکہ منڈیوں میں چینی کے 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 6 ہزار 200 روپے تھی، اب پرچون میں فی کلو قیمت 200 روپے ہو گئی ہے جبکہ 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 3 ہزار روپے تک بڑھ کر 9 ہزار 100 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھنے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی، تاہم اب چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے جس پر حکومت نے ایکشن لیا ہے، دکانداروں کو چینی 172 روپے فی کلو میں فروخت کرنے کا حکم دیا ہے اور زائد قیمت میں فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں شروع کر دی ہیں جس پر دکانداروں نے چینی دکانوں پر رکھنا ہی چھوڑ دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے چینی بحران، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے شوگر ملز مالکان کے نام طلب کر لیے

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی سیاسی شخصیات یا ان کے رشتہ دار شوگر ملز کے مالک ہیں؟ اور ان شوگر ملز نے کتنی چینی ایکسپورٹ کی ہے؟

بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالکان

ماضی میں نیب کی جانب سے چینی بحران کی انکوائری کے دوران شوگر ملز اور ان کے مالکان کے نام اور دیگر تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ مرتب کی تھی جس کے مطابق ملکی بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالکان ہیں۔

شریف فیملی

شریف فیملی اور ان کے رشتہ داروں کی ملکیت میں 6 شوگر ملز ہیں، جن میں حمزہ شوگر ملز، رمضان شوگر ملز، ایچ وقاص شوگر ملز اور اتفاق شوگر ملز شامل ہیں۔

نوازشریف کے رشتے دار

نواز شریف کی دیگر رشتہ دار عبداللہ شوگر ملز، چنار شوگر ملز ، چوہدری شوگر ملز، کشمیر شوگر ملز اور یوسف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

آصف زرداری اور ان کے رشتے دار

صدر آصف علی زرداری کی اور ان کے رشتہ دار 6 شوگر ملوں کے مالک ہیں۔ ان میں انصاری شوگر ملز، سکرنڈ شوگر ملز، کرن شوگر ملز شامل ہیں۔ جبکہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف بھی اشرف شوگر ملز کے مالک ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے انڈسٹریز ہارون اختر اور ان کے پارٹنرز کمالیہ شوگر ملز، تاندلیانوالا شوگر ملز، والہ میران شوگر ملز اور لیہ شوگر ملز کے مالک ہیں۔

چوہدری پرویز الٰہی اور فہمیدہ مرزا

پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی بھی پنجاب شوگر ملز کے مالک ہیں۔ جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا، مرزا شوگر ملز اور پنجریو شوگر ملز کی مالک ہیں۔

جہانگیر خان ترین

سینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی 3 شوگر ملز کی ڈی ڈبلیو ون، ڈبلیو 2 شوگر ملز اور گلف شوگر ملز کے مالک ہیں جبکہ چوہدری پرویز اشرف اور خسرو بختیار بھی رحیم یار خان شوگر ملز کے پارٹنرز ہیں۔

حکومت کی جانب سے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد اب چینی ایکسپورٹ کرنے والی شوگر ملز کی فہرست سامنے آگئی ہے جس کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران چینی ایکسپورٹ کرنے والی 67 شوگر ملز نے مجموعی طور پر 40 کروڑ ڈالر یعنی 11 ہزار 280 ارب روپے مالیت کی 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چینی کی قیمت کیوں بڑھتی ہے؟ ایک نہ ختم ہونے والا بحران

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی ذخیرہ کرنے کی مدت 2 سال ہوتی ہے۔ اگر یہ 7 لاکھ 49 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ نہ کی جاتی تو ضائع ہو جاتی، ایکسپورٹ کی گئی چینی کی ایکسپائری ڈیٹ اگست 2025 تھی۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز نے اس عرصے میں سب سے زیادہ 73 ہزار 900 ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر کی تاندلیانوالا شوگر ملز نے 41 ہزار 412 ٹن، شریف فیملی کی حمزہ شوگر ملز نے 32 ہزار 486 ٹن چینی ایکسپورٹ کی، اس کے علاوہ تھل انڈسٹریز اور المعیز انڈسٹریز نے بھی سال 2024-25 میں 29 ہزار ٹن چینی ایکسپورٹ کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ماضی میں کب کب گندم اور چینی بحران نے حکومتوں کو مشکل میں ڈالا؟

ذرائع شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کی 3 شوگر ملز اس وقت بند ہیں اس کے علاوہ ملک بھر میں موجود 13 شوگر ملز کافی عرصے سے برائے فروخت ہیں البتہ ان کو خریدنے والا کوئی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری پرویز الہی جہانگیر ترین فہمیدہ مرزا نواز شریف ہارون اختر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پرویز الہی جہانگیر ترین فہمیدہ مرزا نواز شریف ہارون اختر شوگر ملز کے مالک ہیں ٹن چینی ایکسپورٹ کی شوگر ملز اور ان شوگر ملز شوگر ملز نے ہارون اختر اور ان کے رشتہ دار چینی کی کی قیمت

پڑھیں:

شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد

ذیابیطس دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ماہرین کے مطابق غذا اور طرزِ زندگی میں چند سادہ تبدیلیاں شوگر کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہی قدرتی تحفوں میں سے ایک ہے مورنگا (سہانجنا)، جو اینٹی آکسیڈنٹس اور غذائی اجزا سے بھرپور ہے۔

1: بلڈ شوگر کم کرنے میں مددگار

مورنگا کے پتے قدرتی طور پر شوگر لیول کو نیچے لانے میں مدد دیتے ہیں۔ ان میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو گلوکوز کو خلیوں تک پہنچانے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں۔

2: انسولین کے اثر کو بڑھائے

سائنسی تحقیق کے مطابق مورنگا انسولین ریزسٹنس کم کرتا ہے، جس سے جسم موجودہ انسولین کو زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سہانجنہ درخت کے طبی فوائد

3: اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ

مورنگا اینٹی آکسیڈنٹس سے مالا مال ہے جو لبلبے کو سوزش سے محفوظ رکھتے ہیں اور شوگر کے مریضوں میں بیماری کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

4: دل کی صحت کے لیے مفید

مورنگا کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ نہ صرف Lipid profile بہتر بناتا ہے بلکہ گردوں اور دیگر اعضاء کو ذیابیطس کے نقصانات سے بھی بچاتا ہے۔

5: معدہ اور جگر کی صفائی

یہ پودا نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے اور جگر کو ڈیٹاکسیفائی کرتا ہے، جس سے خون میں گلوکوز کی سطح متوازن رہتی ہے۔

مزید پڑھیں: شوگر کے مریضوں کے لیے دہی کے 6 حیرت انگیز فوائد

6: وزن کم کرنے میں معاون

مورنگا بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کو متوازن کرتا ہے، جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ وزن میں کمی ذیابیطس کو قابو میں رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

استعمال کا طریقہ

روزانہ 1 چمچ مورنگا پاؤڈر پانی یا دہی کے ساتھ لیں۔
صبح کھانے سے پہلے یا ورزش/واک سے پہلے استعمال زیادہ مؤثر ہے۔
اسے اسموتھی، جوس یا اوٹ میل میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
مورنگا کے پتے (خشک یا تازہ) چائے یا سالن میں شامل کریں۔

نوٹ: زیادہ مقدار لینے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

(سہانجنا) ذیابیطس شوگر کے مریض مورنگا

متعلقہ مضامین

  • ’اپنی سیلری سے خوش ہوں‘، ایمازون کے بانی جیف بیزوس سالانہ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل
  • پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
  • سیاسی ماحول میں ہلچل، سینیٹر علی ظفر استعفے جمع کرانے پارلیمنٹ پہنچ گئے
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟