Daily Pakistan:
2025-07-31@01:02:46 GMT

حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے شوگر انڈسٹری کو مرحلہ وار ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت اب صرف 5 لاکھ ٹن چینی کا بفر سٹاک حکومت کے پاس ہوگا جبکہ بقیہ مارکیٹ معاملات نجی شعبہ خود سنبھالے گا۔

نجی ٹی وی چینل آج نیوز ذرائع کے مطابق ڈی ریگولیشن کے حوالے سے تجاویز کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، جسے آئندہ ہفتے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے پاس چینی کا صرف ایک ماہ کی کھپت کے برابر ذخیرہ رکھا جائے گا تاکہ ہنگامی حالات میں فوری رسپانس ممکن ہو۔ اس کے علاوہ حکومت چینی کی پیداوار، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔

پشاورہائیکورٹ نے فیصل کریم کنڈی کو نتھیاگلی گورنر ہاؤس استعما ل کرنے کی اجازت دیدی

تجاویز کے مطابق اگر چینی کی قیمتیں قابو میں نہ آئیں تو حکومت سبسڈی کے حجم میں اضافہ کر سکتی ہے تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے نہ صرف مارکیٹ میں مسابقت بڑھے گی بلکہ کسان کو گنے کے بہتر نرخ بھی مل سکیں گے۔ ذرائع کے مطابق چینی کی وافر مقدار پیدا کرکے نہ صرف ملکی ضروریات پوری کی جائیں گی بلکہ برآمد کے ذریعے ملک کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔

حکومت کا ہدف ہے کہ شوگر ملز کی پیداواری صلاحیت 50 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد تک کی جائے، جس سے سالانہ 2.

5 ملین ٹن اضافی چینی تیار کی جا سکے گی۔ یہ اضافی چینی برآمد کر کے تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔

جمشید دستی نااہلی کیس؛لاہور ہائیکورٹ نے این اے 175میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل کردیا

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

حکومت کا ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ

اسلام آباد (29 جولائی 2025): ڈیجیٹل مالی فراڈ کے واقعات میں اضافے کے بعد حکومت نے ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈیجٹیل مالی فراڈ کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر ملک بھرکال سینٹرز کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ کال سینٹر کے قیام کے لیے لائسنس لازمی قرار دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق کال سینٹر کو لائسنس 3 وفاقی اداروں کی منظوری سے جاری ہوگا۔ اس حوالے سے این سی سی آئی اے، پی ٹی اے اور حساس ادارے کو ذمہ داری دی جائے گی۔ این سی سی آئی اے کے ’’آپریشن گرے‘‘ کا دائرہ صوبوں تک پھیلایا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے آپریشن گرے میں منظم ڈیجیٹل فراڈ کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ صوبوں میں موجود غیر لائسنس یافتہ اور مشکوک کال سینٹر اب اگلا ہدف ہیں۔اس ساری کارروائی کا مقصد جعلی اسکیموں کے ذریعے فراڈ کرنے والوں کا نیٹ ورک توڑنا ہے جب کہ یہ سائبر کرائم ریسپانس انفرااسٹرکچر کو جدید بنانے کی کوششوں کا بھی حصہ ہیں۔ حالیہ کارروائیوں سے ڈیجیٹل جعل سازوں کے طریقہ کار میں خلل پڑ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا بڑا فیصلہ، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی
  • حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، تجاویز تیار
  • حکومت کا ملک بھر کے کال سینٹرز سے متعلق بڑا فیصلہ
  • مالی فراڈ کے واقعات؛ ملک بھر کے کال سینٹرز کیلئے لائسنس لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • چینی کا بحران:شوگر ملوں سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا
  • وفاقی حکومت کا تمام شوگر ملز کے سٹاکس کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کیلئے مختلف شرائط عائد کردیں