WE News:
2025-09-17@23:37:02 GMT

ڈالر اسمگلنگ: طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے کیا تعلق؟

اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT

ڈالر اسمگلنگ: طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے کیا تعلق؟

ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے ایک وفد کی جانب سے ملک کے خفیہ اداروں سے ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے مدد طلب کیے جانے کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی غیر قانونی کرنسی مارکیٹوں میں سناٹا چھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم: ڈالراسمگلنگ میں کسٹم اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف، انسپکٹر سمیت 2 گرفتار

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بعد صورتحال میں بہتری آئی ہے تاہم ان کے مطابق اس معاملے پر مسلسل کڑی نظر رکھنا ضروری ہے تاکہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی پر قابو پا کر ڈالر ریٹ میں مزید کمی لائی جا سکے۔

افغانستان کو ڈالر اسمگلنگ

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق پاکستان سے ایران کی طرف ڈالر اسمگلنگ کافی عرصے سے جاری ہے تاہم افغانستان میں طالبان کی حکومت کے بعد پاکستان سے افغانستان ڈالر اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حکام کے مطابق اس کی بڑی وجہ افغان حکومت پر بین الاقوامی پابندیاں ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں پاک افغان مرکزی گزرگاہ، طورخم بارڈر، کو ڈالر اسمگلنگ کا بنیادی راستہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پشاور کے تاریخی چوک یادگار میں واقع غیر قانونی کرنسی مارکیٹ اس اسمگلنگ میں کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس مارکیٹ میں اکثریت افغان شہریوں کی ہے جو کرنسی کے کاروبار کے ساتھ ساتھ ہنڈی حوالہ کے کام میں بھی ملوث ہیں۔

مزید پڑھیے: ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مہنگا رکھا جارہا ہے، وزیراعظم نوٹس لیں، پاکستان بزنس فورم کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق اس مارکیٹ میں تقریباً ہر کونے پر بروکر موجود ہوتے ہیں جو ڈالر اسمگلرز کے لیے کام کرتے ہیں۔ پشاور سے طورخم کا فاصلہ تقریباً 2 گھنٹے ہے اور اسی وجہ سے آمد و رفت بھی زیادہ ہوتی ہے جو اسمگلنگ کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتی ہے۔

چوک یادگار مارکیٹ میں سناٹا

ملک بھر میں ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ممکنہ کریک ڈاؤن کی خبروں کے بعد پشاور کی مصروف اور غیر رسمی کرنسی مارکیٹ چوک یادگار میں سناٹا چھا گیا ہے۔ زیادہ تر دکانیں بند ہیں، اور جو کھلی بھی ہیں، وہ کرنسی کے کاروبار سے انکاری ہیں۔ بعض دکانوں کے باہر ’سونے‘ (گولڈ) کے بورڈ آویزاں نظر آ رہے ہیں۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر مارکیٹ کے ایک دکاندار نے کہا کہ اب میں نے کرنسی کا کام چھوڑ دیا ہے اور سونے کا کاروبار شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرنسی کے کام میں اب فائدہ نہیں رہا اور آئے روز کے چھاپوں اور کارروائیوں سے تنگ آ چکے ہیں۔

دکاندار نے شکوہ کیا کہ ملک بھر میں کہیں بھی ڈالر اسمگلنگ یا ذخیرہ اندوزی کی بات ہو تو چھاپہ چوک یادگار مارکیٹ پر ہی پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ یہاں اسمگلنگ نہیں ہوتی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا صرف یہی مارکیٹ ذمہ دار ہے؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ پشاور سے افغانستان ڈالر اسمگلنگ میں زیادہ تر افغان شہری ملوث ہوتے ہیں جو حوالہ ہنڈی کے ذریعے یہاں سے ڈالر لے جاتے ہیں اور اس مقصد کے لیے طورخم بارڈر استعمال کرتے ہیں۔

طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے تعلق

جب بھی ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں ہوتی ہیں تو پشاور کے چوک یادگار اور طورخم بارڈر پر نمایاں اقدامات کیے جاتے ہیں۔ گزشتہ سال طورخم پر ایک کارروائی کے دوران ایک سرکاری ادارے کے اہلکار سے 70 ہزار امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے جو وہ مبینہ طور پر ایک افغان شہری کے حوالے کرنے جا رہا تھا۔

حکام کے مطابق اسمگلرز اکثر سرکاری اہلکاروں اور بارڈر پر موجود پورٹرز کو معمولی رقم کے عوض استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کا ریٹ اور طورخم بارڈر کے حالات میں براہ راست تعلق ہے۔ خیبر پختونخوا کو ڈالر اسمگلنگ کا سب سے بڑا روٹ سمجھا جاتا ہے۔ جب بڑے پیمانے پر اسمگلنگ ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں روپے کی قدر میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

اسی وجہ سے جب بھی کریک ڈاؤن ہوتا ہے تو طورخم بارڈر پر سب سے زیادہ سختی کی جاتی ہے۔ حکام اسے اہم اسمگلنگ روٹ قرار دیتے ہیں۔

’اسمگلنگ اب نہ ہونے کے برابر ہے‘

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیوں سے صورتحال میں خاصی بہتری آئی ہے۔ تاہم ان کے مطابق اس وقت ڈالر کا ریٹ زیادہ تر انٹر بینک اور ایکسچینج کمپنیوں کی ملی بھگت کی وجہ سے اوپر نیچے ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈالر کے بعد بھارتی کرنسی کی اسمگلنگ، رقم کراچی سے کہاں بھیجی جا رہی تھی؟

ظفر پراچہ کے مطابق گزشتہ 2 دن میں ڈالر کی قیمت میں 2 روپے تک کمی آئی ہے لیکن اسے مزید کم کرنے کے لیے مربوط اقدامات اور مسلسل نگرانی ضروری ہے۔

ان کے بقول اس وقت اسمگلنگ کو بہانہ بنا کر اصل توجہ ہٹائی جا رہی ہے جبکہ ہمیں اسمگلنگ کے ساتھ ساتھ انٹر بینک ریٹ پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ڈالر ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن تورخم بارڈر ڈالر اسمگلنگ ڈالر ریٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی ڈالر ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن تورخم بارڈر ڈالر اسمگلنگ ڈالر ریٹ ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی ایکسچینج کمپنیز ذرائع کے مطابق اسمگلنگ میں کے مطابق اس مارکیٹ میں ڈالر ریٹ میں ڈالر آئی ہے کے بعد کے لیے

پڑھیں:

سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی

سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی، ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 49ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 692ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔

عالمی مارکیٹ میں اضافے کے بعد ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت بھی 4700 روپے کے اضافے سے 3 لاکھ 91ہزار روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 4030روپے بڑھ کر 3لاکھ 35ہزار 219روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔ دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا ہو گیا۔

(جاری ہے)

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔


                                                                                                              

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
  • ڈالر کی قیمت میں کمی، اسٹاک مارکیٹ 1,56,000 پوائنٹس کی حد پر بحال
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی پرواز جاری
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی