بھارت کا کھیلنے سے انکار، پاکستان لیجنڈز کے اونر کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بھارت کے پاکستان سے سیمی فائنل کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستان لیجنڈز کے اونر کامل خان کا بیان سامنے آگیا۔
کامل خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز نے ہمیں واک اوور دے دیا۔ڈبلیو سی ایل کا موقف تھا کہ جو ٹیم سیمی فائنل نہیں کھیلے گی اس پر دوسری ٹیم کو واک اوور دیا جائے گا۔ہمیں ڈبلیو سی ایل نے واک اوور دے دیا ہے اور ہم فائنل میں پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ بغیر سیمی فائنل کھیلے فائنل میں پہنچنے پر فرق نہیں پڑتا۔جس طرح کی کرکٹ ہم کھیل رہے ہیں سیمی فائنل کا رزلٹ بھی ایسے ہی ہونا تھا۔ہماری ٹیم سیمی فائنل کھیلنے کے لیے تیار تھی۔فرق نہیں پڑتا کہ اپوزیشن کون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فائنل میں آسٹریلیا ہو یا ساؤتھ افریقا دونوں کو ہم راؤنڈ میچز میں ہرا چکے ہیں۔
واضح رہے سیاسی کشیدگی کے باعث بھارت نے پاکستان کے خلاف ایونٹ کے راؤنڈ میچ میں بھی کھیلنے سے انکار کیا تھا جس کے بعد دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیمی فائنل
پڑھیں:
تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔
جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔
مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔