چین امریکا اقتصادی و تجارتی اختلافات دور کرنے کے لئے ’’90 دن تک توسیع‘‘ کا مطلب ہے کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
بیجنگ : چین اور امریکہ نے اسٹاک ہوم میں اقتصادی و تجارتی مذاکرات کا ایک نیا دور منعقد کیا۔ فریقین نے امریکی 24 فیصد ریسپروکل محصولات اور چین کے جوابی اقدامات میں 90 دن تک توسیع پر اتفاق کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فریقین تبادلوں میں بہت زیادہ اتفاق رائے پر پہنچ چکے ہیں، مثلاً فریقین نے دونوں ممالک اور عالمی معیشت کے لئے مستحکم چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کیا اور چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی مشاورتی میکانزم کے کردار پر زور دیا.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اقتصادی اور تجارتی کے لئے
پڑھیں:
پاک امریکا تجارتی معاہدہ اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا، وزارت خزانہ
اسلام آباد:وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاک امریکا تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں میں اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے، جس کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ پیشرفت وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی امریکی سیکرٹری کامرس (وزیر تجارت) ہاورڈ لوٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے ( یو ایس ٹی آر) جیمیسن گریر سے ملاقات کے دوران ہوئی، جس میں سیکرٹری کامرس جواد پال اور امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔
اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک امریکا تجارتی معاہدے کے نتیجے میں باہمی ٹیرف خاص طور پر امریکا میں پاکستانی مصنوعات پر لگنے والے ٹیرف میں کمی آئے گی۔ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم اقتصادی شعبوں خاص طور پر توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر میں اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کے آغاز کا باعث بنے گا۔
یہ معاہدہ ریاست ہائے متحدہ کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے خصوصاً ان تعلقات کو امریکی ریاستوں تک بڑھانے کے حوالے سے جاری کوششوں میں معاون ثابت ہوگا۔ اس کے تحت دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی منڈیوں تک بہتر رسائی میسر آئے گی۔
مزید برآں معاہدے سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔یہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری روابط کو مضبوط بنانے کے لیے تمام کوششوں کو برؤے کار لانے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔