پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نو منتخب سینیٹر کا کہنا تھا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔ نو منتخب سینیٹر نے مزید کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کے بعد گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب ہو گئیں۔ ریٹرننگ آفیسر نے فارم 58 جاری کر دیا، مشال یوسفزئی نے 86 ووٹ، مہتاب ظفر نے 53 اور صائمہ خالد نے ایک ووٹ حاصل کیا، 2 ووٹ مسترد ہوئے۔ نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹر منتخب ہونا میرے لیے بڑا اعزاز ہے، جیت پر بانی پی ٹی آئی کی شکرگزار ہوں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال یوسفزئی نے کہا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔
مشال یوسفزئی نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔ نو منتخب سینیٹر نے کہا کہ ہمارے ایک ایم پی اے کی ہارٹ سرجری ہوئی ہے، کل 3 ووٹ ہمارے ریجیکٹ ہوئے، ہمارا کوئی بھی ووٹ اپوزیشن کو نہیں ملا۔ ایک سوال کے جواب میں نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے خواتین نشست پر مشال یوسفزئی کو ٹکٹ جاری کیا تھا اور پارٹی کے دیگر امیدواروں کو دستبردار ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔پیپلز پارٹی کی امیدوار راحیلہ بی بی مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئی تھیں، انہوں نے الیکشن سے دستبرداری کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ (ن) لیگ کا ساتھ دیں گی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی راہنما صائمہ خالد نے سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا، صائمہ خالد نے اپنے تحفظات سے متعلق پارٹی کو آگاہ کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مشال یوسفزئی نے کہا کہ نو منتخب سینیٹر

پڑھیں:

الیکشن ٹریبونل نے مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنا دیا

الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف دائر انتخابی عذرداری کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔

جسٹس رانا زاہد محمود کی سربراہی میں ٹربیونل نے پی پی 159 سے متعلق پی ٹی آئی امیدوار مہر شرافت علی کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست میں الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کی گئیں، کیونکہ عذرداری کے تمام صفحات پر امیدوار کے دستخط موجود نہیں تھے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر نام اور والد کا نام درج نہ ہونے کے باعث یہ درخواست سماعت کے قابل نہیں۔

واضح رہے کہ مہر شرافت علی نے عام انتخابات میں مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتخابی عذرداری درخواست خارج مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • صدر مملکت آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس کل شام 5 بجے طلب کر لیا
  • آرٹیکل 53 شق 3 اور آرٹیکل 61 کے تحت سینیٹر سیدال خان قائم مقام چیئرمین سینیٹ مقرر
  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس کل طلب کر لیا
  • الیکشن ٹریبونل نے مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنا دیا
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • افغان طالبان نے جو لکھ کر دیا ہے ، اگر اس کی خلاف ورزی ہوئی تو ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں بچے گا: طلال چوہدری