قطر حالیہ برسوں میں پاکستانی سیاحوں کے لیے ایک مقبول منزل بنتا جا رہا ہے، جہاں پر بھرپور ثقافتی ورثہ، جدید فنِ تعمیر اور دلچسپ روزگار کے مواقع موجود ہیں۔ 2025 میں قطر کا سفر کرنے والے پاکستانیوں کے لیے خوشخبری ہے: پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد اب بھی “ویزا آن ارائیول” کی سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں، جس کے لیے پیشگی ویزا درخواست دینے کی ضرورت نہیں۔
یہ سہولت سیاحت، خاندانی ملاقاتوں، اور مختصر کاروباری دوروں کے لیے قطر آنے والے پاکستانیوں کے لیے سفر کو آسان اور پرکشش بناتی ہے۔ تاہم، قطری حکام نے واضح کیا ہے کہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے چند شرائط پوری کرنا ضروری ہیں۔
ویزا آن ارائیول ایک ایسی سہولت ہے جس کے تحت مسافر قطر پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ہی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے پیشگی ویزا لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ قطر میں یہ سہولت دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دستیاب ہے، جہاں امیگریشن افسران تمام ضروری دستاویزات کی جانچ کے بعد ویزا جاری کرتے ہیں۔
یہ اقدام سیاحت کو فروغ دینے اور پاکستان سمیت شراکت دار ممالک کے ساتھ دوستانہ سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
تازہ ترین ہدایات کے مطابق پاکستانی شہریوں کو 30 دن کا ویزا آن ارائیول مل سکتا ہے ، جس میں ایک بار 30 دن کی توسیع بھی ممکن ہے، یوں کل قیام کی مدت 60 دن ہو سکتی ہے۔ تاہم، درج ذیل شرائط کی تکمیل ضروری ہے، ورنہ داخلے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔
اہلیت کے لیے اہم شرائط
کارآمد پاسپورٹ: مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ، جو کم از کم 6 ماہ تک کارآمد ہو۔
واپسی یا آگے کے سفر کا ٹکٹ: تصدیق شدہ ریٹرن ٹکٹ یا اگلے سفر کا ثبوت درکار ہوگا۔
ہوٹل بکنگ: Discover Qatar پلیٹ فارم کے ذریعے تصدیق شدہ ہوٹل ریزرویشن۔ دیگر ویب سائٹس سے کی گئی بکنگ قابل قبول نہیں ہو سکتی۔
پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ: پاکستان کے کسی مستند ادارے سے جاری کردہ پولیو ویکسین کا سرٹیفکیٹ درکار ہے۔ اردو میں جاری سرٹیفکیٹ قابل قبول ہے، تاہم انگریزی ترجمہ ساتھ رکھنا بہتر ہے۔
ٹریول ہیلتھ انشورنس : قطر میں قیام کے دوران کارآمد ہیلتھ انشورنس ہونا لازمی ہے۔
مالی وسائل کا ثبوت : بینک اسٹیٹمنٹ یا کارآمد ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ دکھا کر مالی خود کفالت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔
ویزا فیس اور توسیع سے متعلق معلومات
پاکستانی شہریوں کے لیے پہلا 30 دن کا ویزا بالکل مفت  ہے۔ اگر قیام میں توسیع درکار ہو تو **100 قطری ریال** (تقریباً **7,700 پاکستانی روپے**) فیس کے ساتھ 30 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔
تاہم روانگی سے پہلے قطر ویزا پورٹل یا قریبی قطری سفارت خانے سے ان تفصیلات کی تصدیق ضرور کر لیں، کیونکہ پالیسی میں کسی بھی وقت تبدیلی ممکن ہے۔
دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد، پاکستانی مسافروں کو مخصوص ویزا آن ارائیول کاؤنٹر پر جانا ہوگا۔ امیگریشن اہلکار مطلوبہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کریں گے۔ منظوری کے بعد، ویزا پاسپورٹ پر مہر لگا کر جاری کر دیا جائے گا، جس سے قانونی طور پر ملک میں داخلہ ممکن ہوگا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ویزا ا ن ارائیول کارا مد کے لیے

پڑھیں:

وقف املاک کی رجسٹریشن میں توسیع کیلئے اسد الدین اویسی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں سماعت متوقع

ایڈووکیٹ پاشا نے قبل ازیں عدالت سے متفرق درخواست کی سماعت کرنے پر زور دیا تھا جس میں وقف املاک کے رجسٹریشن کیلئے وقت میں توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کی درخواست پر سماعت کے لئے رضامندی ظاہر کی اور دوبارہ لسٹ کرنے پر اتفاق کیا جس میں امید (UMEED) پورٹل کے تحت "وقف بائی یوزر" سمیت تمام وقف املاک کے لازمی رجسٹریشن کے لئے وقت میں توسیع کی درخواست کی گئی ہے۔ قبل ازیں بنچ نے مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی اور دیگر کی عرضی کو اس معاملے پر 28 اکتوبر کو غور کے لئے لسٹ کیا تھا۔ تاہم اس پر سماعت نہیں ہو سکی۔ اسد الدین اویسی کی طرف سے ایڈووکیٹ نظام پاشا عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بی آر گوائی اور جسٹس کے ونود چندرن پر مشتمل بنچ پر زور دیا کہ اس معاملے کی فوری سماعت کی جائے کیونکہ اس سے پہلے کی تاریخ پر اس کی سماعت نہیں ہو سکتی تھی۔ اسد الدین اویسی کے وکیل نے کہا کہ وقف کی لازمی رجسٹریشن کے لئے چھ ماہ کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے، جس پر سی جے آئی نے کہا کہ ہم جلد ایک تاریخ دیں گے۔

15 ستمبر کو ایک عبوری حکم میں سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کی چند اہم دفعات کو روک دیا، جس میں یہ شق بھی شامل ہے کہ صرف کم از کم پانچ برسوں سے باعمل مسلمان ہی جائیداد وقف کر سکتے ہیں۔ حالانکہ عدالت نے پورے قانون پر روک لگانے سے انکار کر دیا اور اس کے حق میں آئین کے مفروضے کا خاکہ پیش کیا۔ وہیں عدالت نے نئے ترمیم شدہ قانون میں "وقف بائی یوزر" کی شق کو حذف کرنے کے مرکز کے فیصلے کو بھی تسلیم کیا۔ وقف بائی یوزر سے مراد وہ عمل ہے جہاں کسی جائیداد کو مذہبی یا خیراتی وقف (وقف) کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ جائیداد کے استعمال کی بنیاد پر اسے وقف تصور کیا جاتا ہے، چاہے مالک کی طرف سے وقف کا کوئی رسمی، تحریری اعلان نہ ہو۔

ایڈووکیٹ پاشا نے قبل ازیں عدالت سے متفرق درخواست کی سماعت کرنے پر زور دیا تھا جس میں وقف املاک کے رجسٹریشن کے لئے وقت میں توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کے رجسٹریشن کے لئے ترمیم شدہ قانون میں چھ ماہ کا وقت دیا گیا تھا اور پانچ مہینے فیصلے کے دوران گزر گئے، اب ہمارے پاس صرف ایک مہینہ باقی ہے۔ مرکز نے تمام وقف املاک کو جیو ٹیگ کرنے کے بعد ڈیجیٹل انوینٹری بنانے کے لئے چھ جون کو یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ، ایمپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ (UMEED) ایکٹ کا مرکزی پورٹل شروع کیا۔ امید پورٹل کے مینڈیٹ کے مطابق، ملک بھر میں تمام رجسٹرڈ وقف املاک کی تفصیلات چھ ماہ کے اندر لازمی طور پر اپ لوڈ کی جانی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وقف املاک کی رجسٹریشن میں توسیع کیلئے اسد الدین اویسی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں سماعت متوقع
  • چین کا مزید ممالک کے لیے ویزا فری سہولت میں توسیع کا اعلان
  • ای چالان: کراچی میں نافذ ٹریکس نظام کو کہاں تک توسیع دی جائے گی؟
  • ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کیلئے ٹیم میں توسیع کردی
  • ایم کیو ایم نے مقامی حکومتوں کو مضبوط بنانے کیلئے آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی