ایف آئی اے امیگریشن کی بڑی کارروائی، 7 مسافر آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
ایف آئی اے امیگریشن کراچی سرکل نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے بیرونِ ملک سفر کی کوشش کرنے والے مسافروں کو دھر لیا، کارروائی کے دوران 7 مشکوک مسافروں کو آف لوڈ کر کے حراست میں لے لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق آف لوڈ کیے گئے افراد میں عدنان ظہور، عثمان رفیق، آفتاب احمد، محمد اعزاز، عماد حسین، مبشر حسین اور احتشام الہٰی شامل ہیں۔ یہ تمام مسافر وزٹ ویزے پر آذربائیجان جارہے تھے۔
امیگریشن کلیئرنس کے دوران مسافروں کے رویے اور بیانات مشکوک پائے گئے، جس پر تفتیش کی گئی۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ مسافروں کا اصل مقصد آذربائیجان سے باکو کے راستے دبئی اور ملائیشیا جانا تھا، جہاں سے وہ ترکی اور لیبیا پہنچ کر سمندر کے ذریعے غیر قانونی طور پر اٹلی جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، جعلی ویزے پر بیرون ملک جانے والا ملزم گرفتار
ایف آئی اے کے مطابق تمام مسافر مختلف ایجنٹوں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ہر ایک نے یورپ پہنچنے کے لیے 20 لاکھ سے 45 لاکھ روپے تک کی رقم پر معاہدہ کیا تھا۔
تمام افراد کو آف لوڈ کر کے مزید تفتیش کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان سے ایجنٹوں کے نیٹ ورک کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی آذربائیجان ایف آئی اے دبئی کراچی ایئرپورٹ مسافر آف لوڈ وزٹ ویزہ یورپ یوگنڈا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹلی ایف ا ئی اے کراچی ایئرپورٹ مسافر ا ف لوڈ وزٹ ویزہ یورپ یوگنڈا ایف آئی اے آف لوڈ
پڑھیں:
آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں بڑھتے ہوئے تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کے مسئلے پر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آواز اٹھا دی۔
سینئر وائس چیئرمین آباد سید افضل حمید کی قیادت میں وفد نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف جان صدیقی سے ملاقات کی جس میں شہر بھر میں پھیلے تجاوزات، قبضہ مافیا کی سرگرمیوں اور زمینوں کے شفاف ریکارڈ سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات میں وفد نے کے ڈی اے کے زیرِ انتظام زمینوں کے ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔
وفد نے سرجانی ٹاؤن، گلستان جوہر اور کورنگی جیسے علاقوں میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی واضح نشاندہی کی اور ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آباد کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے ڈی اے فوری طور پر سروے رپورٹ جاری کرے تاکہ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت کی بحالی اور شہری ترقی کی شفافیت اس وقت ممکن ہے جب زمینوں کے ریکارڈ کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹلائز کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جیسے بڑے میٹروپولیٹن شہر میں زمینوں پر قبضے نہ صرف شہری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ اس لیے حکومت اور اداروں کو ایک طویل المدتی حکمتِ عملی اپنانا ہوگی، جس کے تحت نہ صرف موجودہ تجاوزات ختم کی جائیں بلکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام بھی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس میں ڈی جی کے ڈی اے آصف جان صدیقی نے آباد کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ادارہ تجاوزات کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہا ہے اور ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کو فعال بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے عوام کی زمینوں کا محافظ ہے اور کسی بھی قبضہ گروہ یا اثر و رسوخ والے فرد کو رعایت نہیں دی جائے گی۔
آباد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔ وفد نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومتِ سندھ اور کے ڈی اے کی مشترکہ کوششوں سے کراچی کو تجاوزات سے پاک شہر بنانے کی سمت میں عملی پیشرفت جلد دیکھنے میں آئے گی۔