ترجمان سندھ حکومت گنہور خان اسران کا ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کے بیان پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
ایک بیان میں گنہور خان اسران نے کہا کہ سندھ حکومت اس شہر کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اور مسلسل کوششیں کر رہی ہے، ایم کیو ایم کیمروں کے سامنے دکھاوے کے آنسو بہانے کے بجائے وفاق میں بیٹھ کر اپنے اتحادیوں سے سوال کرے اور حقیقی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت گنہور خان اسران نے ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا بیان سیاسی منافقت ہے، کراچی کے مسائل پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، ایم کیو ایم خود اس شہر کے مسائل کی بانی اور سہولت کار رہی ہے، جو جماعت کئی دہائیوں تک کراچی کے اقتدار پر براجمان رہی آج اپنی ہی کارکردگی سے نظریں چرا کر سندھ حکومت پر الزام تراشی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار کو یاد رکھنا چاہیئے کہ ان کی جماعت اس وقت وفاقی حکومت کی اتحادی ہے، ایم کیو ایم نے وفاق میں وزارتوں کے عیوض کراچی کے عوام کے حقوق پر سمجھوتہ کیا، ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی اتحادی اور اہم وفاقی وزارتوں پر فائز ہے، وفاق سے سندھ کے حقوق کے خلاف ورزیوں پر بات کیوں نہیں کرتے، بجلی، گیس، تیل اور موٹر ویز کے تمام تر اختیارات وفاق کے پاس ہیں، مگر ان پر ایم کیو ایم کی خاموشی دراصل سیاسی دوغلا پن ہے۔
گنہور خان اسران نے کہا کہ جب اختیارات اور وزارتیں چاہئیں تو ایم کیو ایم کو وفاق یاد آتا ہے، جب مسائل پر جواب دینا ہو تو سارا ملبہ سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے، یہ طرزِ سیاست کراچی کے عوام کو مزید بیوقوف نہیں بنا سکتا، سندھ حکومت نے کراچی کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں واٹر سپلائی، سیوریج، سڑکوں کی تعمیر، اور ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری منصوبے شامل ہیں، کے فور منصوبہ جو برسوں وفاق کی غفلت کا شکار رہا اسے بھی سندھ حکومت نے دوبارہ فعال کیا ہے، کراچی نیبرہڈ امپرومنٹ پروگرام، ٹرانسپورٹ اسکیمیں، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے شفافیت سے جاری ہیں، کراچی کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں بلکہ یہ سندھ کا دل ہے، سندھ حکومت اس شہر کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اور مسلسل کوششیں کر رہی ہے، ایم کیو ایم کیمروں کے سامنے دکھاوے کے آنسو بہانے کے بجائے وفاق میں بیٹھ کر اپنے اتحادیوں سے سوال کرے اور حقیقی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گنہور خان اسران خواجہ اظہار مسائل کے حل ایم کیو ایم سندھ حکومت کے مسائل کراچی کے رہی ہے ایم کی
پڑھیں:
سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں ڈاکو راج کے خاتمے اور امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکوؤں سے بات کرنے کے بجائے آپریشن تیزکرنے کا فیصلہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔سندھ کے عوام نے بدامنی اور ڈاکو راج کے خلاف کشمور سے کراچی اور اسلام آباد تک احتجاجی مارچ کیے لیکن حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی جو کہ بیڈگورننس اور بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سالانہ بجٹ میں سیکورٹی اورپھر ڈاکوئوں کے خاتمے کے نام پر اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سندھ کے عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ پانی کم ہوا تو آپریشن کیا جائے گا، اور کبھی کہا جاتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے آپریشن کیا جائے گا اور کبھی پنجاب چلے جانے کا ڈراما کیاجاتا ہے۔ اسی طرح وزیر داخلہ، آئی جی سندھ پولیس کے مختلف بیانات ہیں۔ اب ایک بار پھر وزیراعلیٰ کی جانب سے الگ حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ یہ حکومت ہے یا مذاق؟ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حکمران جماعت کے بااثر رہنماؤں اور مشیروں کی جانب سے مجرموں کی رہائی اور ڈاکوؤں کو خطرناک ہتھیاروں کی فراہمی سے کیوں بے خبر ہیں؟ یہ سب کچھ تو پہلے ہی میڈیا دے چکا ہے۔ شکارپور کے ایک پولیس افسر کی جانب سے ڈاکوئوں کوپیپلز پارٹی سے وابستہ وڈیروں کے بنگلوں کی پشت پناہی حاصل ہونے کی رپورٹ کہاں غائب کی گئی؟ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور ڈاکوئوراج ختم کرنے کے لیے واقعی سنجیدہ ہیں تو انہیں خالی خولی بیانات دینے کے بجائے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو پارٹی کے ان بااثر لوگوں کے گلے میں پھندا ڈالنا چاہیے جو جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرتے ہیں اور منافع کے لیے اغوا کی وارداتیں کراتے ہیں اور پھر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں اور جرائم پیشہ افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لیے بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، تاکہ عوام کو جرائم پیشہ افراد سے نجات دلائی جائے اور سندھ میں امن بحال ہو۔