عورتوں کو بھی مرضی سے جیون ساتھی چُننے کا حق ہونا چاہیے؛ فضیلہ قاضی
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
منجھی ہوئی اداکارہ فضیلہ قاضی نے شادی اور رشتوں پر معاشرتی تضادات کا پول کھول کر رکھ دیا۔
اداکارہ فضیلہ قاضی نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں کہا کہ کیا صرف مردوں کو یہ حق ہے کہ وہ کسی با پردہ، باحیا لڑکی کا مطالبہ کریں؟ اگر عورت بااخلاق ہے، تو اُسے بھی یہ اختیار ہونا چاہیے کہ وہ اچھے مرد کا رشتہ مانگ سکے۔
انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے میں ایک عورت کی کردار کشی کرنا شاید سب سے آسان کام بن چکا ہے۔ عزت دار عورت کو صرف صبر و سکون کی علامت بنانا ظلم ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DMvQKWJtj2L/
فضیلہ قاضی نے کہا کہ ایک اچھی عورت کی تعریف وہی ہے جو اپنے جذبات، خواب اور خواہشات کو پس پشت ڈال کر صرف دوسروں کی توقعات پر پوری اترے مگر جیسے ہی وہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرے تو وہ "بری عورت" بن جاتی ہے۔
اداکارہ فضیلہ قاضی نے کہا کہ آج بھی اگر کوئی مرد کسی عورت کو چھوڑنا چاہے تو اُسے یہ کہہ کر چھوڑ دیتا ہے کہ وہ 'اچھی عورت' نہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ شاید اُس عورت نے صرف اپنے حق کی بات کی ہوتی ہے۔
فضیلہ قاضی کا یہ دوٹوک اور سچائی سے بھرپور پیغام نہ صرف عورتوں کے دل کی آواز ہے بلکہ ہمارے معاشرے کے اس حصے کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے جو آج بھی عورت کو صرف برداشت، قربانی اور خاموشی کی علامت سمجھتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مداحوں نے ان کے خیالات کو خوب سراہا اور انہیں ایک باشعور اور جرات مند فنکارہ قرار دیا جو نہ صرف اداکاری میں بلکہ سماجی شعور میں بھی نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فضیلہ قاضی نے
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔ پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔