تربت کی عدالت میں بچے کی دہشتگردی کے الزام میں پیشی پر ایچ آر سی پی کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
تربت کی عدالت میں کمسن بچے کی پیشی پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تربت کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں بچے کو دہشتگردی کے الزام میں پیش کیا جانا تشویشناک ہے، بچے پر انسانی حقوق کے کارکن کی تقریر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایچ آر سی پی کا مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انسدادِ دہشتگردی قوانین کا ایسا غلط استعمال بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بچے پر سے یہ الزامات فوری واپس لیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بچے پر ایف آئی آر کا جائزہ لے کر اس خطرناک حد تک پہنچنے کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
تربت: بلیدہ سے پکنک پر جانیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد
بلوچستان کے شہر تربت کے نواحی علاقے بلیدہ سے 4 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق بلیدہ کے پہاڑی علاقے جاڑین سے 4 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
لاشیں قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کی گئی ہیں۔
چاروں نوجوان مقامی بتائے جاتے ہیں جو 5 روز قبل قریبی پہاڑی علاقے میں پکنک منانے گئے تھے اور لاپتہ ہو گئے تھے جن کی تلاش جاری تھی۔
واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔