تربت کی عدالت میں بچے کی دہشتگردی کے الزام میں پیشی پر ایچ آر سی پی کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
تربت کی عدالت میں کمسن بچے کی پیشی پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تربت کی انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں بچے کو دہشتگردی کے الزام میں پیش کیا جانا تشویشناک ہے، بچے پر انسانی حقوق کے کارکن کی تقریر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایچ آر سی پی کا مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انسدادِ دہشتگردی قوانین کا ایسا غلط استعمال بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بچے پر سے یہ الزامات فوری واپس لیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بچے پر ایف آئی آر کا جائزہ لے کر اس خطرناک حد تک پہنچنے کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت؛ عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 سال قید کی سزا
فیصل آباد:انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنا دی۔
9 مئی سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا سنا دی۔ سزا پانے والے ملزمان میں صاحبزادہ حامد رضا، عمر ایوب اور زرتاج گل بھی شامل ہیں، جنہیں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
علاوہ ازیں تحریک انصاف کے سینئر رہنما شبلی فراز کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ کیس میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری، زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کردیا گیا ہے۔
عدالت نے تھانہ سول لائن میں درج 9 مئی کے مقدمے میں مجموعی طور پر108 ملزمان کے خلاف کیس کا فیصلہ سنایا ہے۔