بنوں: پولیس اور سی ٹی ڈی کے آپریشن میں 6 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
فائل فوٹو
بنوں میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے آپریشن کر کے 6 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔
بنوں کے علاقے میریان میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ طور پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جس کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر مکمل تباہ کردیا گیا۔
کراچی سکیورٹی فورسزنے بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج.
آر پی او بنوں سجاد خان کے مطابق گزشتہ رات سے جاری آپریشن میں 6 دہشتگرد مارے جاچکے ہیں اور 3 کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آر پی او بنوں نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران 25 مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق چمکنی میں علی الصبح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔ کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔ ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔