مودی سرکار کا آپریشن مہادیو فیک نکلا؟ بھارتی فوج کا جھوٹا مقابلہ بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
نئی دہلی/ سری نگر – بھارت میں 28 جولائی 2025 کو کیے گئے ایک بڑے سیکیورٹی آپریشن "آپریشن مہادیو" کے حوالے سے کئی نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، جنہوں نے اسے ایک فالس فلیگ (False Flag) آپریشن قرار دینے والوں کو تقویت دی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے NDTV نے رپورٹ کیا کہ سری نگر کے جنگلات میں ہونے والے اس آپریشن میں بھارتی فوج نے تین افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان میں سرفہرست ایک مبینہ دہشت گرد سلیمان شاہ تھا، جسے پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔
تاہم اس آپریشن پر اب شکوک و شبہات کے گہرے سائے چھا گئے ہیں۔ متعدد ماہرین، تجزیہ کاروں اور اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک "فیک انکاؤنٹر" تھا جس کا مقصد صرف پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی اور سیکیورٹی شرمندگی سے بچنا تھا۔
رپورٹس کے مطابق، مارے گئے افراد کی شناخت، تصاویر اور ان کے ناموں میں واضح تضادات سامنے آئے ہیں۔ مثلاً سلیمان شاہ کو بیک وقت ہاشم موسیٰ، فیصل جٹ اور ابو طلحہ کے نام سے بھی پکارا گیا، جو اس واقعے کی حقیقت پر سوال کھڑے کرتا ہے۔
جاری کی گئی تصاویر میں لاشوں کے سروں کے منڈے ہوئے بال، بغیر میگزین والے ہتھیار، اور ہاتھوں کا ٹریگر سے ہٹا ہونا اس شک کو مزید بڑھاتا ہے کہ شاید ان افراد کو پہلے گرفتار کیا گیا، اور پھر بعد میں ایک فرضی انکاؤنٹر دکھایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ بی جے پی حکومت کی جانب سے پارلیمان میں اپوزیشن کے سخت سوالات سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق، فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے بھارت نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے بلکہ خطے میں کشیدگی بڑھانے کا بھی سبب بن رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار کا ’پرلے‘ میزائل تجربہ: آپریشن سندور کی شکست چھپانے کی سیاسی چال
بھارت نے 28 اور 29 جولائی کو مسلسل 2 روز ’پرلے‘ میزائل کے تجربات کیے ہیں، جنہیں اڈیسہ کے ساحلی علاقے میں واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے پر انجام دیا گیا۔ مبصرین اور تجزیہ کار ان اقدامات کو خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ اور امن کے امکانات کے خلاف ایک سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
یہ میزائل تجربات ایسے وقت میں کیے گئے جب بھارتی فوج مبینہ طور پر آپریشن سندور کے دوران مقبوضہ کشمیر میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت اس فوجی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے جنگی جنون کو ہوا دے رہی ہے اور میزائل نمائش کے ذریعے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: آپریشن سندور حکومت کی انٹیلی جنس ناکامی کی علامت ہے، اکھلیش یادو
ماہرین دفاع کا ماننا ہے کہ بھارت کی جانب سے ’پرلے‘ جیسے میزائلوں کی نمائش جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے اور اس سے خطے میں ایک نئی اور مہلک اسلحہ دوڑ کا آغاز ہو سکتا ہے۔ تجزیہ کار اسے مودی حکومت کی ایک ایسی حکمتِ عملی قرار دیتے ہیں جس میں داخلی سیاسی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
ادھر پاکستان نے بھارت کی اس جنگی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب اپنی دفاعی صلاحیتوں کے اظہار سے دیا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کا نصر (ہتف-9) میزائل سسٹم بھارت کی ہر عسکری سازش کا مؤثر توڑ ہے۔ نصر میزائل کم فاصلے تک مار کرنے والا، تیز رفتار اور مکمل طور پر موبائل سسٹم ہے، جو جوہری وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کی صلاحیت دشمن کے پہلا حملہ ناکام بنانے اور فوری جوابی کارروائی کی بنیاد فراہم کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: آپریشن سندور: بھارت نے ہلاک فوجیوں کو اعزازات دے کر اپنی شکست کا اعتراف کرلیا
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ہندوتوا پر مبنی پالیسی اب نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔ دفاعی مبصرین خبردار کرتے ہیں کہ داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے جنگی ماحول بنانا صرف بھارت کے سیاسی مفاد میں ہو سکتا ہے، مگر اس کا خمیازہ پورا خطہ بھگت سکتا ہے۔
خطے کے لیے امن و استحکام وقت کی اہم ضرورت ہے، لیکن نیا بھارت کی قیادت بارود کا راگ الاپنے میں مصروف دکھائی دیتی ہے، جو کسی بھی وقت تباہی کی نئی داستان رقم کرسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’پرلے‘ میزائل آپریشن سندور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام مودی سرکار نصر (ہتف-9)