سیکیورٹی خدشات کے باعث امریکی اہلکاروں نے کراچی کے ہوٹلوں میں سرکاری دورے محدود کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
کراچی میں ممکنہ سیکیورٹی خطرے کی اطلاعات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے اہلکاروں کے لیے اعلیٰ درجے کے ہوٹلوں میں سرکاری سرگرمیوں پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکی قونصل خانے کو ایک ممکنہ خطرے کی اطلاع موصول ہوئی تھی، جس میں کہا گیا کہ شہر کے مہنگے ہوٹلوں کو ممکنہ طور پر نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ اقدام معمول کا حصہ ہے جو مخصوص خطرات کی صورت میں اٹھایا جاتا ہے، جیسا کہ مارکیٹوں، شاپنگ مالز یا دیگر عوامی مقامات پر بھی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی امریکی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہجوم سے اجتناب کریں، غیر ضروری طور پر نمایاں نہ ہوں، اور اُن علاقوں میں محتاط رہیں جہاں مغربی شہری یا سیاح عام طور پر پائے جاتے ہیں۔
امریکا نے پاکستان کے لیے سفری انتباہ کی سطح بدستور 3 رکھی ہے، جس میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دہشتگردی اور ممکنہ مسلح تصادم کے خدشات کے پیش نظر پاکستان کے سفر پر نظرثانی کریں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا پہلی بار امریکی خام تیل درآمد کرنے کا معاہدہ، اکتوبر میں پہلی کھیپ کراچی پہنچے گی
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاک-امریکا تعلقات میں معاشی اور سفارتی امور پر کئی اہم معاملات زیرِ بحث ہیں، جبکہ کراچی سمیت ملک کے بعض حصوں میں سیکیورٹی صورتحال غیر یقینی کا شکار رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی اہلکار سیکیورٹی خدشات کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی اہلکار سیکیورٹی خدشات کراچی
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔