Daily Sub News:
2025-11-03@17:54:40 GMT

آبادی اور ماحولیاتی آلودگی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT

آبادی اور ماحولیاتی آلودگی

آبادی اور ماحولیاتی آلودگی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 August, 2025 سب نیوز

تحریر: سدرہ انیس

آبادی اور ماحولیاتی آلودگی کا آپس میں گٹھ جوڑ آج کے دور کی سب سے سنگین گلوبل ایشوز میں سے ایک ہے۔ جب آبادی کا حجم دوسرے وسائل کے تناسب سے تیزی سے بڑھتا ہے تو قدرتی ماحولیاتی نظام طاقتور دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے اور اس سے نہ صرف آج کی نسل بلکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی متاثر ہوتا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی خوراک، پانی، توانائی اور رہائش کے وسائل پر شدید دباؤ ڈالتی ہے۔ نتیجتاً فوسل فیول کے استعمال میں اضافہ، جنگلات کی کٹائی اور معدنیات کی مافیا طرز کی اکتشافات کو جنم دیتا ہے۔


شہروں میں بے قابو تعمیرات اور انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے سبزے اور قدرتی پارکوں کو زوننگ شیئر میں ضم کر دیا جاتا ہے، جو شہر میں درجہ حرارت میں اضافہ اور سیلابی خطرات کو جنم دیتا ہے۔سانس کی بیماریوں، الرجی اور ذیابیطس جیسی بیماریاں بڑھتی ہیں۔ایکو سسٹم کا بیلنس بگڑ جاتا ہے، خطِ استواء کے قریب جنگلات کا کٹاؤ اور ساحلی علاقوں کی ریگولر‌شاہی سے پالتو حیات کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں اضافہ عالمی حدت میں خاطر خواہ اضافے کا باعث بنتا ہے۔
سماجی شعور بڑھا کر پیدائش کی شرح کو معتدل کیا جائے، تاکہ وسائل کا استعمال متوازن رہے۔کارپوریٹ سیکٹر کو فالو دی سرکل اکنامی ماڈل اپنانے کے لیے بائیڈ کیا جائے؛ پیکجنگ میٹریل اور الیکٹرانکس کی مرمت کو سبسڈی دی جائے۔شہروں میں عمارات کی عمودی تعمیر اور اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جائیں، تاکہ زمین کا موثر استعمال ہو اور پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ ملے۔سولر، ونڈ اور بائیوگیس جیسے رینیوبل انرجی ذرائع کو کارگو آن بورڈ کریں۔ صنعتوں کو کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ میں شامل کیا جائے۔


ماحولیاتی لیول پر پروجیکٹس کے لیے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان کلیر رول آؤٹ کے ساتھ انفراسٹرکچر فنڈنگ شیئر کریں۔
آبادی اور ماحولیاتی آلودگی کے ٹریکنگ میٹرکس واضح طور پر بتاتے ہیں کہ اگر ہم نے اسٹریٹیجک انوویشن اور پالیسی ایکسلریشن نہ اپنائی تو قدرتی ایکو سسٹم بریک پوائنٹ پر پہنچ جائے گا۔ ہمیں بلا تاخیر سولوشن آرکیٹیکچر ترتیب دے کر ریسورس ایفیشنسی اور پیریویرمنٹ آف نیشنل کیپیٹل کو یقینی بنانا ہوگا۔ وقت کے ساتھ چلنا نہیں، بلکہ وقت کو کنٹرول کرنا ہے—یہی ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی: وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کا مقدمہ درج، تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم حلال اور حرام کے درمیان ختم ہونے والی لکیر      جب ہمدردی براعظموں کو عبور کرتی ہے جب بارشیں بے رحم ہو جاتی ہیں گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟ عقیدہ اور قانون میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس حیثیت غیرت کے نام پر ظلم — بلوچستان کے المیے پر خاموشی جرم ہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آبادی اور ماحولیاتی آلودگی

پڑھیں:

ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا

لاہور:

جیسے ہی سردیاں شروع ہوئیں، لاہور ایک بار پھر خطرناک فضائی آلودگی اور اسموگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ مگر ماہرین ماحولیات کے مطابق اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے قدرتی حل خود فطرت میں موجود ہے، درخت اور پودے، جو فضا کے لیے قدرتی فلٹر کا کردار ادا کرتے ہیں۔

باغِ جناح لاہور کے ڈائریکٹر جلیل احمد کے مطابق چوڑے پتوں والے درخت جیسے برگد، جامن ، پیپل، نیم، شیشم، املتاس اور اریٹا گرد و غبار اور کاربن کے ذرات کو مؤثر انداز میں جذب کرتے ہیں، جس سے فضا صاف اور آکسیجن کی مقدار متوازن رہتی ہے۔ درخت نہ صرف آکسیجن پیدا کرتے ہیں بلکہ مٹی اور کاربن کے ذرات کو روک کر فضا کو صاف رکھتے ہیں۔

لاہور میں بڑھتی تعمیرات اور کم ہوتے سبزے کے باعث شہری جنگلات (اربن فاریسٹری) اور چھتوں پر باغبانی (روف ٹاپ گارڈننگ) کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے مطابق شہر کی 500 سے زائد عمارتوں پر روف ٹاپ گارڈنز قائم کیے جا چکے ہیں جن میں پھل دار پودے، سبزیاں اور گھاس شامل ہیں۔ یہ گارڈنز نہ صرف نقصان دہ گیسوں کو جذب کرتے ہیں بلکہ درجہ حرارت کو اوسطاً 2 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

پی ایچ اے کے ڈائریکٹر جنرل راجہ منصور احمد کے مطابق لنگز آف لاہور منصوبہ شہر میں فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت 48 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے، جو 112 کلومیٹر طویل اور 1711 ایکڑ پر محیط جنگلاتی پٹی (رِنگ فاریسٹیشن) کا حصہ ہوں گے۔ اس منصوبے سے دو کروڑ سے زائد شہری براہِ راست فائدہ اٹھائیں گے۔

ماہر ماحولیات نسیم الرحمن کہتے ہیں کہ فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کے لیے جہاں فیکٹریوں، کارخانوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والی آلودگی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے وہیں شہری علاقوں میں اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ کا فروغ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ شہری درجہ حرارت کم کرنے کے ساتھ بارش کے پانی کے مؤثر استعمال کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ شہری ماحولیاتی دباؤ کم کرنے کا ایک پائیدار حل ہے۔

ماہر جنگلات بدر منیر کے مطابق دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے خلاف سب سے مؤثر حیاتیاتی ہتھیار درخت ہیں۔ محکمے کی رپورٹ کے مطابق برگد کو فضائی آلودگی صاف کرنے کے لحاظ سے سب سے مؤثر درخت قرار دیا گیا ہے، اس کے بعد ارجن اور جامن کے درخت فضا سے مضر ذرات جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ درختوں کی بقا اور مؤثریت کا انحصار ان کی دیکھ بھال پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خشک یا بیمار درخت اپنی افادیت کھو دیتے ہیں اور بعض اوقات خود کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ شہروں میں مقامی درختوں کو ترجیح دی جائے اور شہریوں میں ان کی دیکھ بھال کا شعور پیدا کیا جائے۔

ماہرین متفق ہیں کہ اگر شہری سطح پر مقامی درختوں کی شجرکاری، روف ٹاپ گارڈننگ اور مناسب دیکھ بھال کے اقدامات مستقل بنیادوں پر کیے جائیں تو لاہور جیسے شہروں میں اسموگ اور فضائی آلودگی کے اثرات میں نمایاں کمی ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • لاہور: وفاقی وزیر ماحولیاتی مصدق ملک پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج میں مینجمنٹ کورس کی گریجویشن تقریب میں سرٹیفکیٹ تقسیم کررہے ہیں
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • کوئٹہ کے نوجوان ہائیکر ماحولیاتی تحفظ کے سفیر
  • ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف