لاہور میں اسموگ سے نمٹنے کیلئے جدید سسٹم کی تنصیب شروع کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
لاہور:
اسموگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے دنیا کے پہلے جدید ڈسٹ سسپنشن سسٹم کی تنصیب شروع کر دی گئی، اینٹی اسموگ گنز کے ذریعے فضا میں پانی چھڑک کر ہوا سے آلودگی کے ذرات کو صاف کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ میں بتایا کہ دنیا کا پہلا جدید ڈسٹ سسپنشن سسٹم، جس میں 15 اینٹی اسموگ گنز شامل ہیں، لاہور پہنچ چکا ہے اوراس کی تنصیب کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ جدید فوگ کینن باریک پانی چھڑک کر فضائی آلودگی کے خطرناک ذرات بشمول PM2.
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آلودگی میں اضافے کی صورت میں یہ نظام خودکار طریقے سے فعال ہو جائے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ سیٹلائٹ ڈیٹا، ڈرونز،کیو آر کوڈڈ کلنز اور ایئر بیسڈ ٹریکنگ کے ذریعے یہ نظام ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں اہم پیش رفت ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عزم، ٹیکنالوجی، جدت اور شہریوں کی شرکت کے ساتھ ان شا اللہ اسموگ کے خلاف جنگ جیتی جائے گی۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
حقوق بلوچستان مارچ؛ پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی میں معاملات طے پا گئے
لاہور:حقوق بلوچستان مارچ کے حوالے سے پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاملات طے پا گئے۔حقوق بلوچستان مارچ کوئٹہ سے اسلام آباد جا رہا تھا .جس کو گزشتہ روز لاہور میں صوبائی حکومت نے روک دیا تھا۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر مریم اورنگزیب کی قیادت میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔حکومتی کمیٹی کے ساتھ اس حوالے سے گزشتہ دو روز سے مذاکرات چل رہے تھے۔معاملات طے پانے کے بعد سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ مذاکرات میں پہلی بات یہ تھی کہ یہ لانگ مارچ بلوچستان کے عوام کے مطالبات کی نمائندگی کر رہا ہے، کوئٹہ سے جمہوری آواز لیکر چلنے والا یہ مارچ دو روز قبل لاہور پہنچا، لانگ مارچ پرامن رہا.انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے جو مطالبات ہیں ان کا حل وفاقی حکومت کے پاس ہے اور پنجاب حکومت نے یقین دہانی کروائی کہ وہ لانگ مارچ کے شرکاء کے مطالبات کو وفاق تک پہنچانے میں کردار ادا کرے گی۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم چاہتے تو اس احتجاج کو بڑھا سکتے تھے لیکن ہم نے پرامن راستہ اختیار کیا ہے اور حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، یہ کاروان منصورہ سے لاہور پریس کلب تک جائے گا اور پرامن رہے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب وفاقی حکومت سے بات کریں گی اور پھر کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو لانگ مارچ کے شرکاء سے بات چیت کرے گی۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پنجاب حکومت، لانگ مارچ کے مطالبات کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ مریم نواز شریف خود بھی جب وہ اپوزیشن میں تھیں تو بلوچ عوام سے اظہار یکجہتی کرتی رہی ہیں. سیاسی بحرانوں کا سیاسی حل مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور اپنی ٹیم ممبران خواجہ سلیمان رفیق اور صہیب برتھ کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں۔انہوں ںے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ ہمارے جو مہمان بھائی بلوچستان سے آئے ہیں ان کو کسی قسم کی کوئی تکلیف یا پریشانی نہ ہو، اگر کسی جگہ انہیں پریشانی ہوئی تو اس کے لیے بلوچستان سے آئے بھائیوں سے معذرت خواہ ہوں۔ ہمارے جو بھی مذاکرات ہوئے ہیں اللہ کرے وہ بلوچستان کے حق میں بہتر ہوں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ قافلہ یہاں سے لاہور پریس کلب جائے گا جہاں یہ پڑاؤ ڈالے گا. وہاں سے اس لانگ مارچ کا نمائندہ وفد مولانا ہدایت الرحمٰن صاحب کی قیادت میں اسلام آباد جائے گا۔
سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی، رانا ثنا اللہ، طلال چوہدری، جام کمال اور عطاءاللہ تارڑ وفاقی کمیٹی کا حصہ ہوں گے جبکہ وفاقی سیکریٹری داخلہ بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کے 8 مطالبات ہیں لہٰذا لاپتا افراد کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے اور چیک پوسٹوں پر بلوچ خواتین کی تذلیل نہ کی جائے۔مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بننے والی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ان کے ساتھیوں کو رہا کیا جائے. بلوچستان میں صرف 4 گھنٹے حکومتی رٹ ہے۔کامیاب مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی کی حق دو بلوچستان تحریک کے لانگ مارچ کا روٹ تبدیل کر دیا گیا۔مولانا ہدایت الرحمٰن کی قیادت میں لانگ مارچ کے شرکاء منصورہ سے وحدت روڈ، کریم بلاک چوک، کینال روڈ، مال روڈ اور ڈیوس روڈ سے پریس کلب پہنچیں گے۔لاہور پریس کلب کے باہر حق دو بلوچستان تحریک دھرنا دے گی .جس کی میزبانی جماعت اسلامی لاہور کرے گی. کیمپ کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔