ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن ایک ہتھیار بن چکا ہے: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن ایک ہتھیار بن چکا ہے۔کراچی میں پی ایف یو جے کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ جس طرح پاکستانی افواج نے بھارت کو جنگ کے میدان میں شکست دی، اسی طرح پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا کو بیانیے کی جنگ میں ہرایا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹ اور پروپیگنڈے کا شکار رہا جب کہ پاکستانی میڈیا نے حقائق سے دنیا کو آگاہ کرتے ہوئے اپنا بہترین کردار ادا کیا بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن ایک ہتھیار بن چکا ہے، دہشتگرد ہمارے دشمن مل کر کشمیر، بلوچستان اور سندھ کے حوالے سے ڈس انفارمیشن پھیلا رہے ہیں ، پی ایف یو جے کی مدد سے اس ڈس انفارمیشن کے خلاف قانون سازی کی کوشش کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی آزادیٔ صحافت کے حوالے سے چیلینجز ہیں ، امید ہے کہ وفاقی حکومت صحافی برادری کی قدر کرے گی اور اپنی کچھ پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرے گی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیر داخلہ محسن نقوی کی بلاول بھٹو سے ملاقات، آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر بات چیت
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی جس میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال، تحریکِ عدم اعتماد اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو سے محسن نقوی کی ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں پاک افغان کشیدگی اور خطے کی مجموعی سلامتی کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔ آزاد کشمیر کی حالیہ سیاسی ہلچل، خصوصاً وزیراعظم انوارالحق کے خلاف پیش کی جانے والی تحریکِ عدم اعتماد اس ملاقات کا مرکزی نکتہ رہی۔
پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں نئی سیاسی صف بندی کے لیے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو حکومت اور کابینہ میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، تاہم مسلم لیگ (ن) نے تحریک کی حمایت کے باوجود وزارتوں میں شمولیت اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹنگ سے انکار کردیا ہے۔ ن لیگ نے خود کو اپوزیشن میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی کا منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ، کیا تحریک عدم اعتماد رک جائےگی؟
بلاول بھٹو زرداری کی یہ ملاقات اس اہم اجلاس سے قبل ہوئی جو شام 7 بجے ایوانِ صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے امیدوار کا باضابطہ اعلان کرے گی تاکہ مسلم لیگ (ن) کے تحفظات دور کیے جا سکیں اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی طے ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر بلاول بھٹو زرداری تحریک عدم اعتماد محسن نقوی ملاقات وفاقی وزیرداخلہ