غذر: ایک شخص کو بچانے کی کوشش میں 3 افراد دریا میں ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
غذر: گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں ہاتون کھاری کے مقام پر صادق نامی شخص نے دریائے اشکومن میں چھلانگ لگا دی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق صادق کو بچانے کے لیے اس کی بیٹی، پوتی اور بہنوئی بھی دریائے اشکومن میں کود گئے، تاہم افسوسناک طور پر تینوں جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق بیٹی، پوتی اور بہنوئی کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جبکہ صادق کو زخمی حالت میں زندہ نکال لیا گیا ہے۔
انہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال غذر منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صادق کچھ عرصے سے ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ واقعے کے بعد علاقے میں فضا سوگوار ہو گئی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی نعشوں کو بعد ازاں ان کے آبائی گاؤں ہاتون کھاری منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122 غذر نے واقعے کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔ یہ افسوسناک سانحہ علاقے میں گہرے دکھ اور صدمے کا سبب بنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گوجرانوالہ کے رہائشی جوڑےکا قاتل پکڑا گیا، اعتراف جرم بھی کرلیا
کراچی کے علاقے چائنا پورٹ سے ملنے والی میاں بیوی کی لاشوں کا معمہ حل ہوگیا۔ قاتل خاتون کا بھائی نکلا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ ثناء کا بھائی وقاص قتل میں ملوث نکلا ہے، اس نے اعترافِ جرم بھی کرلیا ہے۔ وقاص کا رشتہ دار عاصم اور اس کا دوست عمران بھی اس ہولناک واقعے میں ملوث ہیں۔ ملزمان عاصم اور عمران مقتولہ ثناء اور ساجد کے پیچھےکراچی گئے۔ مقتول ساجد کےساتھ اس کا دوست احتشام بھی کراچی گیا تھا۔
پولیس کے مطابق احتشام ملزم عاصم کا بھی دوست ہے۔ شبہ ہےکہ احتشام کےذریعے ہی عاصم، ساجد اور ثناء تک پہنچا۔ قتل کے بعد سے احتشام غائب ہے جبکہ ملزم عاصم اور عمران کی تلاش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی کلفٹن سے نوجوان مرد اور خاتون کی لاشیں برآمد
قبل ازیں مقتول ساجد کے والد ’عارف مسیح‘ نے کراچی پہنچ کر پولیس کو اپنا تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کرایا۔
عارف مسیح نے بتایا کہ ان کے بیٹے ساجد کے دوست احتشام اور ثنا کے بھائی سمیت 5 افراد پر انہیں شک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساجد 14 جولائی کو گھر سے نکلا اور پھر واپس نہ آیا۔ اگلے روز مقتولہ ثنا کے گھر کی خواتین نے ان کے گھر آ کر انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی، جس کے بعد انہوں نے خوف کے باعث اپنا گھر چھوڑ دیا اور کسی اور جگہ منتقل ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیے کراچی: میاں بیوی قتل کیس میں نیا موڑ، مقتول کے والد کے بیان سے تفتیش کا رخ تبدیل
عارف کے مطابق ان کے گھر کو نقصان بھی پہنچایا گیا، اور انہیں ساجد اور ثنا کی لاشیں ملنے کی اطلاع سوشل میڈیا اور رشتہ داروں سے ملی۔ جناح اسپتال پہنچ کر انہوں نے لاشوں کی تصویریں دیکھ کر شناخت کی۔ اب پولیس کو باضابطہ بیان دے دیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق اس بیان کی روشنی میں مقدمے میں مزید افراد کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ سے 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں خاتون مقتولہ کا بھائی بھی شامل ہے۔ مقتولہ ثنا کی فیملی کو شاملِ تفتیش کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو قتل کرنے والے مجرموں کو سزا سنا دی گئی
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے، تاہم اب شواہد اور بیان کی بنیاد پر کیس کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے اور جلد اصل ملزمان تک پہنچنے کی امید ہے۔
حکام کے مطابق اس وقت قتل کی وجہ اور اصل محرکات کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، تاہم مقتول کے والد کے بیان نے کیس میں نیا رُخ دے دیا ہے۔
کراچی کے چائنہ پورٹ کے قریب قتل کیے گئے خاتون اور مرد میاں بیوی تھے، تعلق گوجرانوالہ سے تھا، ساجد مسیح نے 22 جولائی کو اسلام قبول کیا، دونوں نے 22 جولائی کو ہی کورٹ میرج کی تھی۔ پولیس کے مطابق شبہ ہے کہ قاتلوں کی تعداد بھی کم از کم 2 تھی، دونوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا، دونوں کو سر کے پچھلے حصے پر ایک ایک گولی ماری گئی، مقتولین کا تعلق گوجرانولہ کے ایک ہی گاؤں سے تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ثنا اور ساجد مسیح جوڑے کا قتل