KYIV:

یوکرین کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں روس کی ملٹری ایئرفیلڈ اور اہم ریفائنری سمیت تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی فوج نے بیان میں کہا کہ اس نے روس کے اندر تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں اہم ریفائنر بھی شامل ہے اور اسی طرح ڈرونز کی حامل ملٹری ایئرفیلڈ اور الیکٹرونکس کی فیکٹری کو تباہ کیا ہے۔

ٹیلی گرام پر جاری بیان میں یوکرین کی فوج نے بتایا کہ روس کے دارالحکومت ماسکو سے جنوب مشرق میں 180 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر رائیازان میں قائم آئل ریفائنری کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں اطراف میں آگ لگی۔

بیان میں کہا گیا کہ شمال مشرق میں یوکرین سے ملحق سرحد پر ورونیز ریجن میں واقع اینانیفٹیپروڈکٹ آئل تنصیب کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

یوکرینی فوج نے تنصیبات پر ہونے والے نقصانات یا نوعیت سے آگاہ نہیں کیا تاہم واضح کیا کہ طویل رینج کو نشانہ بنانے والے ڈرونز سمیت ڈرون وارفیئر فیکٹری پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب روس نے اس دعوے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے اور نہ ہی تنصیبات پر نقصانات سے آگاہ کیا۔

یوکرین کی خفیہ ایجنسی نے بتایا کہ ان کے ڈرونز نے روس کی پریمورسکو اختارسک ملٹری ایئرفیلڈ پر بھی حملہ کیا ہے، جہاں سے یوکرین پر طویل رینج کے ڈرونز کے حملے کیے جاتے تھے۔

ایجنسی نے بتایا کہ پینز کے علاقے میں بھی ایک فیکٹری کو ہدف بنایا گیا جہاں سے روسی انڈسٹریل کمپلیکس کو الیکٹرونکس فراہم کی جاتی تھیں۔

قبل ازیں روس کی وزارت دفاع نے روزانہ جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا تھا کہ گزشتہ رات یوکرین کے مجموعی طور پر 338 ڈرنز گرائے گئے ہیں جبکہ یوکرین سے فائر ہونے والے ڈرونز کی تعداد نہیں بتائی گئی۔

مزید بتایا گیا تھا کہ یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک ریجن میں گاؤں اولیکزینڈرو کیلنو پر قبضہ کرلیا ہے۔

یوکرین کی ایئرفورس کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے فائر کیے گئے 53 میں سے 45 ڈرونز مار گرائے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نشانہ بنایا یوکرین کی کو نشانہ روس کی فوج نے

پڑھیں:

پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-08-11
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے مقامی حکومت، انتخابات اور دیہی ترقی مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں 9 مئی 2023 ء کے فسادات کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کرے گی۔9 مئی 2023 ء کو سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جو کم از کم 24 گھنٹے تک جاری رہے تھے۔ان فسادات کے دوران سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا جن میں خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں واقع ریڈیو پاکستان کی عمارت بھی شامل تھی۔مینا خان نے پشاور میں وزیراعلیٰ کے مشیر شفیع اللہ جان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دے گی۔مینا خان نے کہاکہ چونکہ یہ ( عمارت ) خیبر پختونخوا میں ہے اور ہمارے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے ہماری پہلی کابینہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ کمیشن اس بات کی تحقیقات کرے گا کہ ریڈیو پاکستان کی عمارت میں جو کچھ ہوا، اس کے پیچھے کون تھا، اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جائے گا، ہم دیکھیں گے کہ دروازے کس نے کھولے اور یہ فوٹیج اب تک سامنے کیوں نہیں آئی۔صوبائی وزیر نے اس وڈیو کے بارے میں بھی بات کی جس میں مبینہ طور پر خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو 9 مئی کے فسادات کے دوران لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے باہر دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وزیراعلیٰ اْس وقت پشاور میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات برائے خیبر پختونخوا امور اختیار ولی خان نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اس وڈیو کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ (سہیل آفریدی صاحب) عمارت کے سامنے تھے، لیکن انہیں سمجھنا چاہیے کہ اْس وقت سہیل آفریدی صاحب پشاور میں تھے۔’ ’ وہ کوئی ثبوت نہیں ڈھونڈ پا رہے، اس لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9 مئی ایک جال ہے جس کے ذریعے پی ٹی آئی اور عمران خان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ وہ اس بہانے کو وزیراعلیٰ سہیل آفریدی صاحب کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے بھی اختیار ولی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک دن قبل نوشہرہ میں پریس کانفرنس کے دوران جو ویڈیو دکھائی، وہ ’ ایڈیٹ شدہ’ تھی۔صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مینا خان نے کہا کہ یہ وڈیو مارچ 2023 میں زمان پارک کے محاصرے کے دوران کی ہے، جب پولیس نے پی ٹی آئی کے بانی کو گرفتار کرنے کے لیے لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا:’ جو وڈیو دکھائی گئی، وہ 9 مئی کی نہیں ہے۔ وہ وڈیو ایڈیٹ اور مسخ کی گئی ہے۔ یہ وڈیو سہیل آفریدی صاحب کے سوشل میڈیا صفحات پر موجود ہے، کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ 9 مئی سے دو ماہ پہلے کی ہے۔ آپ ویڈیو میں ہمارے کارکنوں پر واٹر کینن کے استعمال کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔شفیع اللہ جان نے کہا کہ پی ٹی آئی اختیار ولی کے پھیلائے گئے ’ جھوٹ’ کا جواب دے گی، اور خبردار کیا کہ’ جو کوئی بھی جھوٹی ویڈیو استعمال کرے گا، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • خواتین نے ہنی ٹریپ اور جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، کمرے میں خفیہ کیمرے لگائے گئے، شیر افضل مروت کا انکشاف
  • مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں سچ بولنے پر صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • وینزویلا کے اندر حملے زیر غور نہیں ہیں‘ ٹرمپ کی تردید
  • سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور