گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری—فائل فوٹو

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والوں کو تقریبات میں صاحب کہا جاتا ہے، ایم کیو ایم والے جب صاحب سے بھائی بن جائیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔

ایکسپو سینٹر میں مائی کراچی فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ سوچ رہا ہوں کہ ایم کیو ایم تبدیل کیسے ہو گئی، جب یہ دوبارہ بھائی بنیں گے تو سب کچھ بہتر ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ منتخب اراکین نے کراچی کے مسائل کو اسمبلیوں میں بھرپور طریقے سے اٹھایا، کے الیکٹرک کے لیے نیپرا کی 50 ارب روپے وصولی کا معاملہ وزیرِ اعظم کے سامنے اٹھائیں گے۔

گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی چیمبر کے مسائل ایم کیو ایم کے بھی ہیں، چیمبر ایم کیو ایم میں ضم ہو جائے، ہمارے سب کے مسائل اور فریاد ایک ہیں، دیگر ملکوں میں تاجروں اور صنعت کاروں کو 200 فیصد مراعات ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کا تاجر و صنعت کار بجلی، پانی، گیس اور امن و امان مانگ رہا ہے تو کیا غلط ہے؟ اگر تاجروں اور صنعت کاروں کو سہولت نہیں مل  پا رہی تو آپ کو ایم کیو ایم کے اراکین کو مضبوط کرنا ہو گا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ہر شخص یہاں لفافہ مانگ رہا ہے، ایم کیو ایم نے وفاق سے اس سال 40 ارب روپے حاصل کر لیے ہیں، 20 ارب روپے موصول ہو چکے ہیں جو کراچی میں خرچ ہوں گے۔

گورنر کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ تاجر برادری صنعتی علاقوں تجارتی مراکز میں ترقیاتی کاموں کے لیے اراکین سے رابطہ کریں، فاروق ستار نے کے 2 پراجیکٹ کراچی کو دیا، اس منصوبے سے شہر کو 10 کروڑ گیلن پانی ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے کے تھری کے تحت 10 کروڑ گیلن پانی دیا، کے 4 سے26 کروڑ گیلن پانی چاہیے تو ایم کیو ایم کا میئر لانا ہو گا، کراچی کا مقدمہ لڑنے کی نہیں فیصلےکی ضرورت ہے، کراچی کا مقدمہ تو کئی سال سے لڑا جا رہا ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں کو بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کی جا رہیں، دو وفاقی وزارتیں اور قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ایم کیو ایم کے پاس ہے، نوجوان مصنوعی ذہانت سیکھیں، مستقبل اسی سمت میں جا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں، ان کا حوصلہ بڑھائیں اور کامیابی میں ساتھ دیں، ادارے کی تعلیمی، سماجی، ترقیاتی خدمات لائقِ تحسین ہیں، ہم نہ کسی سےکم ہیں نہ کم تر، وقتِ ضرورت قوم نے دشمن کو شکست دی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ کے فور منصوبہ مکمل کرنے کے لیے اگلا میئر ایم کیو ایم کا لانا ہو گا، کراچی کا مقدمہ صرف ایم کیو ایم والے ہی لڑ سکتے ہیں، ایم کیو ایم میں وڈیرانہ اور جاگیردارانہ سوچ نہیں ہے۔

گورنر کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی کی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، کراچی آج جس حالت میں ہے اس پر صرف ہی افسوس کیا جا سکتا ہے، کراچی پہلے کیا تھا اور اب کیا ہو گیا ہے، ووٹ کے وقت کراچی یاد آتا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی کا رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔

کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے  میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس  غلام نبی میمن  نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچےمیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔

مراد علی شاہ نے  کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے ساتھ دفاعی معاہدہ: کیا سعودی عرب کے بعد دیگر عرب ممالک بھی حصہ بنیں گے؟
  • عمر بالکل ٹھیک تھا، آخری لمحات میں کیا ہوا؟ معروف چائلڈ اسٹار کے چچا کا ویڈیو بیان وائرل
  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • سندھ حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہی ہے، گورنر سندھ
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم