تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ستمبر کے مہینے کے لیے خام تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کرےگا۔ یہ فیصلہ مارکیٹ میں اپنا حصہ دوبارہ حاصل کرنے اور روس سے وابستہ ممکنہ سپلائی میں تعطل کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اوپیک پلس کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی سب سے بڑی پیداوار میں کٹوتی کے مکمل اور قبل از وقت خاتمے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے لیے ایک الگ اضافی کوٹہ بھی شامل ہے، جس سے پیداوار میں کل اضافہ قریباً 25 لاکھ بیرل یومیہ بنتا ہے جو عالمی طلب کا قریباً 2.

4 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوپیک کا رکن ممالک کو تیل کی پیداوار مزید کم کرنے کا مشورہ، کیا قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا؟  

اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک نے یہ فیصلہ ایک مختصر ورچوئل اجلاس کے دوران کیا۔ یہ اجلاس ایسے وقت ہوا جب امریکا بھارت پر روسی تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ واشنگٹن چاہتا ہے کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادہ ہو جائے، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ یہ عمل 8 اگست تک مکمل ہو۔

اجلاس کے بعد جاری بیان میں اوپیک پلس نے فیصلہ کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہاکہ معیشت کی صحت مندانہ حالت اور ذخائر کی کم سطح اس اقدام کے پیچھے بنیادی عوامل ہیں۔

خام تیل کی قیمتیں اس وقت بھی بلند سطح پر ہیں جب اوپیک پلس پیداوار میں اضافہ کررہا ہے۔ جمعہ کو برینٹ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل کے قریب بند ہوئی، جو کہ اپریل میں 2025 کی کم ترین سطح یعنی 58 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی۔

توانائی سے متعلق تجزیاتی ادارے ’انرجی اسپیکٹس‘ کی شریک بانی امرتا سین کے مطابق جب قیمتیں 70 ڈالر کے قریب ہوں تو اوپیک پلس کو مارکیٹ کی بنیادوں پر اعتماد حاصل ہوتا ہے۔

اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک 7 ستمبر کو دوبارہ ملاقات کریں گے، جہاں یہ امکان ہے کہ وہ 16.5 لاکھ بیرل یومیہ کی مزید کٹوتی کے خاتمے پر غور کریں گے۔ یہ کٹوتی اس وقت 2026 کے آخر تک نافذ العمل ہے۔

اوپیک پلس میں 10 غیر اوپیک ممالک بھی شامل ہیں، جن میں روس اور قازقستان نمایاں ہیں۔ یہ گروپ دنیا کے قریباً نصف تیل کی پیداوار کا ذمہ دار ہے۔ کئی سالوں تک یہ گروپ تیل کی قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے پیداوار میں کمی کرتا رہا، لیکن رواں سال اس نے پیداوار میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھی دباؤ شامل تھا۔

اپریل میں اس سلسلے کا آغاز ایک لاکھ 38 ہزار بیرل یومیہ اضافے سے ہوا، جس کے بعد مئی، جون اور جولائی میں 4 لاکھ 11 ہزار بیرل، اگست میں 5 لاکھ 48 ہزار بیرل اور اب ستمبر کے لیے 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

یو بی ایس کے ماہر کے مطابق اب تک مارکیٹ نے یہ اضافی تیل بخوبی جذب کرلیا ہے، بالخصوص چین میں ذخیرہ اندوزی کی سرگرمیوں کی وجہ سے۔ اب تمام نظریں صدر ٹرمپ کے روس پر جمعہ کو متوقع فیصلے پر مرکوز ہیں۔

اگرچہ 8 ممالک کی جانب سے 1.65 ملین بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کٹوتی کی جا رہی ہے، اوپیک پلس کے تمام ارکان کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ملین بیرل یومیہ کی ایک اور کٹوتی بھی موجود ہے، جو 2026 کے اختتام پر ختم ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں خام تیل کی پیداوارمیں ہفتہ وار بنیادوں پرمعمولی کمی، گیس کی پیداوارمیں 3 فیصداضافہ

توانائی تجزیہ کار اور سابق اوپیک عہدیدار جارج لیون کے مطابق اوپیک پلس نے پہلا بڑا امتحان کامیابی سے عبور کرلیا ہے، یعنی سب سے بڑی کٹوتی کو ختم کیے بغیر قیمتوں کو گرنے نہیں دیا۔ لیکن اصل چیلنج اب یہ ہوگا کہ باقی ماندہ 1.66 ملین بیرل کی کٹوتی کو کس وقت اور کیسے ختم کیا جائے، جب کہ جغرافیائی کشیدگی اور گروپ میں اتحاد برقرار رکھنا بھی لازم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اضافے کا اعلان اوپیک پلس تیل کی پیداوار تیل کی قیمتیں ستمبر وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اضافے کا اعلان اوپیک پلس تیل کی پیداوار تیل کی قیمتیں وی نیوز ہزار بیرل یومیہ تیل کی پیداوار پیداوار میں خام تیل کی کی جانب سے اوپیک پلس کے لیے

پڑھیں:

راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری

راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 19 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے مطابق ابتک راولپنڈی کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی کے 28 مریض زیرِ علاج ہیں۔

تاہم راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے کاٹنے سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ سال 2025 میں اب تک 20 ہزار 798 افراد کا ڈینگی ٹیسٹ کیا گیا ہے جس میں مجموعی طور پر ڈینگی کے 1561 کیسز کی تصدیق ہوئی۔

جنوری سے اب تک 61 لاکھ 96 ہزار 497 گھروں کی چیکنگ کی گئی جس میں دو لاکھ 936 گھروں میں لاروا کی موجودگی پائی گئی۔ 17 لاکھ 81 ہزار 469 مقامات کو چیک جس میں 27 ہزار 858 مقامات پر لاروا برآمد ہوا۔

رواں سیزن 2 لاکھ 28 ہزار 794 لاروا تلف کیا گیا، ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 4736 ایف آئی آرز درج، 1909 مقامات سیل اور 3664 چالان جاری کیے گئے۔

ڈینگی ایس او پیز کے خلاف ورزیوں پر 1 کروڑ 13 لاکھ 44 ہزار 7 روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
  • شوگر ملز مالکان کیلئے اہم اعلان، پیداوار کی مانیٹرنگ اب الیکٹرانک ہوگی