چیٹ جی پی ٹی کا صارفین کے لیے نیا اور سستا پلان کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
مصنوعی ذہانت کی مشہور کمپنی OpenAI جلد ہی ایک نیا سبسکرپشن پلان ‘Go’ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو موجودہ ChatGPT Plus پلان سے کم قیمت ہوگا۔ اس پلان کی ماہانہ قیمت $20 (قریباً 1,750 روپے) کے مقابلے میں کافی کم ہو سکتی ہے، جس سے زیادہ صارفین اس کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔
سوشل میڈیا پر ChatGPT ویب ایپ کے کوڈ کی ایک اسکرین شاٹ شیئر کی گئی ہے، جس میں ‘Go’ پلان کا تذکرہ پایا گیا ہے۔ تاہم، ابھی تک اس پلان کی مکمل خصوصیات واضح نہیں ہو سکیں، لیکن امکان ہے کہ یہ پلان OpenAI کے جدید ماڈلز جیسے o3 اور o4-mini-high تک محدود رسائی دے سکتا ہے، جبکہ کچھ اعلیٰ خصوصیات جیسے Agents یا Sora دستیاب نہ ہوں۔
OpenAI کے پاس اس وقت 2 ادا شدہ سبسکرپشن پلانز ہیں:
Plus: عام صارفین کے لیے جو جدید فیچرز استعمال کرنا چاہتے ہیں،
Pro: مہنگا پلان ($200 ماہانہ)، جو ڈویلپرز کو مکمل اور لامحدود رسائی دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: خبردار! کیا آپ بھی چیٹ جی پی ٹی سے گہرے راز شیئر کرتے ہیں؟
اس کے علاوہ، OpenAI ویب ورژن کے لیے بھی نئے فیچرز متعارف کروا رہا ہے، جن میں ‘Favorites’ سیکشن اور ‘Pin chat’ کا اضافہ شامل ہے، لیکن یہ تبدیلیاں ابھی صرف چند صارفین کے لیے دستیاب ہیں۔
OpenAI نے حال ہی میں اپنی اگلی بڑی پیش رفت، GPT-5، پیش کرنے کی تیاری کی ہے، جو جدید اور تیز ترین زبان ماڈل ہوگا۔ یہ ماڈل ملٹی ماڈل صلاحیتوں کا حامل ہوگا اور کمپنی کی دیگر سروسز جیسے Sora اور Canvas کے ساتھ انٹیگریٹ کیا جائے گا۔ تاہم، اس کی ریلیز کئی بار حفاظتی وجوہات کی بنا پر مؤخر ہوئی ہے۔
متوقع ہے کہ ‘Go’ پلان کی باضابطہ رونمائی GPT-5 کے ساتھ کی جائے گی، تاہم اس بارے میں حتمی معلومات کے لیے ہمیں چند دن مزید انتظار کرنا پڑے گا۔ صارفین سے گزارش ہے کہ اس اطلاعات کو ابھی مکمل حقیقت نہ سمجھیں کیونکہ OpenAI اس پلان کو مستقبل میں رد بھی کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
'Favorites' 'Pin chat' ChatGPT OPENAI چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی مصنوعی ذہانت پلان کی کے لیے
پڑھیں:
نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہر سال مختلف کمپنیوں کی جانب سے درجنوں نئے اینڈرائیڈ فونز متعارف کرائے جاتے ہیں جن میں قیمت اور خصوصیات کی بنیاد پر نمایاں فرق موجود ہوتا ہے، تاہم ایک عام صارف جب نیا فون خریدنے جاتا ہے تو اکثر چند بنیادی غلطیاں کر بیٹھتا ہے جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد اپنے فون کی اسٹوریج کی ضرورت کا درست اندازہ نہیں لگاتی۔ آج کل ایپس، تصاویر اور ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث زیادہ اسٹوریج کی اہمیت واضح ہے۔ بہت سے افراد کم اسٹوریج والے فون خرید لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے بعد بار بار ڈیٹا اور ایپس کو ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے۔
اسی طرح صارفین سافٹ ویئر سپورٹ کے معاملے کو بھی عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں۔ متعدد اینڈرائیڈ فونز ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژنز بہت محدود عرصے تک یا پھر بالکل نہیں ملتے۔ اس وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ جدید ایپس کے اہم فیچرز بھی استعمال کرنے میں رکاوٹ آتی ہے۔ مارکیٹ میں موجود چند معروف برانڈز 4 سے 7 سال تک اپ ڈیٹس فراہم کرتی ہیں، جبکہ بعض کمپنیاں صرف ایک سے دو سال تک اپ ڈیٹ دیتی ہیں، اس لیے ماہرین کے مطابق نئے فون کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کمپنی کی اپ ڈیٹ پالیسی کتنی مضبوط ہے۔
دوسری جانب بہت سے صارفین فون کی خصوصیات کے نمبرز کو دیکھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں اور کمپنی کے بتائے گئے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے اعتبار کر بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 108 میگا پکسل کیمرا ضروری نہیں کہ 48 میگا پکسل یا 12 میگا پکسل سے بہتر ہو، اسی طرح زیادہ mAh والی بیٹری لازمی نہیں کہ زیادہ دیر تک ہی چلے۔ اصل فرق سافٹ ویئر آپٹمائزیشن اور برانڈ کی انجینئرنگ میں ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ فون خریدنے سے پہلے ریویوز کو دیکھا جائے اور ممکن ہو تو کسی ایسے شخص کی رائے ضرور لی جائے جو وہ فون پہلے سے استعمال کر رہا ہو۔
ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صارفین اکثر اپنی حقیقی ضرورت اور بجٹ کے بجائے مارکیٹ میں مقبولیت کی بنیاد پر فون منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے کام درمیانی قیمت والے فون بھی بخوبی انجام دے سکتے ہیں، اس لیے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ فون کا بنیادی استعمال کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سے افراد جلد بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں اور فون کے لانچ ہوتے ہی فوراً خریداری کر لیتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر اینڈرائیڈ فونز چند ہفتوں بعد ہی رعایتی قیمت پر دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خریدار کچھ وقت انتظار کرے تاکہ بہتر قیمت میں بہتر فون حاصل کر سکے۔