’کشمیر دل سے کہتے ہیں پاکستان ہمارا ہے‘ ،بھارتی قبضے کے 6 سال مکمل ہونے پر ولولہ انگیز ںظم
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے جبری تسلط کے 6 سال مکمل ہونے پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ولولہ انگیز نظم اور اس کی ویڈیو شیئر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھار ت کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی اور حق خودارادیت کی غیر متزلزل داستان ہے، بھارت مظالم کیخلاف کشمیریوں کے حوصلوں اور قربانیوں کو شاعری کی زبان میں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
شاعری کی زبان میں واضح کیا گیا ہے کہ کشمیری دل سے کہتے ہیں پاکستان ہمارا ہے۔ اس نظم کے شاعر کرنل(ریٹائرڈ) حسن ہیں جنہوں نے اپنے کلام میں نہتے کشمیریوں کیخلاف بھارتی جبر اور مظالم کو بے نقاب کیا ہے۔
نظم میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی مظالم، جبری تسلط اور قتل و غارت کے باوجود کشمیر کی وادیوں میں آزادی کے نغمےگونج رہے ہیں، علی گیلانی کا پیغام آج بھی مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کیلئے مشعل راہ ہے۔
نظم میں بتایا گیا ہے کہ جنت نظیر وادی میں خون کی ہولی کھیلی گئی مگر پھر بھی کشمیریوں کا ایمان پختہ ہے، ہندوتوا کے نظریے اور آر ایس ایس کے غنڈے آزادی کے طوفان کو نہیں روک سکیں گے۔
شاعر نے لکھا کہ پاکستان کی ہر فورم پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ حمایت غیر متزلزل طور پر جاری ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیریوں کے دل آج بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور کشمیری عوام بھارتی جبر کے خلاف چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں۔
نظم میں بتای اگیا ہے کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی بھی مظلوم کشمیریوں کے حوصلے پست نہ کر سکی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیا ہے کہ
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔