UrduPoint:
2025-11-04@04:39:39 GMT

پاکستانی 'کرائے کے فوجی' روس کے لیے لڑ رہے ہیں، زیلینسکی

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

پاکستانی 'کرائے کے فوجی' روس کے لیے لڑ رہے ہیں، زیلینسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اگست 2025ء) اسلام آبا میں دفتر خارجہ نے منگل کے روز یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ان دعووں کو سختی سے مسترد کیا کہ روس اور یوکرین کے تنازعے میں پاکستانی شہری بھی ملوث ہیں۔

صدر زیلینسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں ان کی فوج چین، پاکستان اور افریقہ کے کچھ علاقوں سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی "کرائے کے فوجیوں" سے لڑ رہی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے آج ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ "یوکرین کے تنازعے میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے غلط اور بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔"

پاکستانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یوکرین کی حکومت کی جانب سے پاکستانی حکام سے اس سلسلے میں باضابطہ طور پر رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان دعوؤں کی تصدیق کے لیے کوئی قابل تصدیق شواہد شیئر کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا کہ "حکومت پاکستان اس معاملے کو یوکرین کے حکام کے ساتھ اٹھائے گی اور وضاحت طلب کرے گی۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ "پاکستان یوکرین کے تنازعے کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔"

یوکرین کے صدر نے کیا کہا تھا؟

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں ان کی افواج چین، پاکستان اور افریقہ کے کچھ علاقوں سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی "کرائے کے فوجیوں" سے لڑ رہی ہیں۔

زیلینسکی نے شمال مشرقی خارکیف کے علاقے میں محاذ جنگ کا دورہ کرنے کے بعد ایکس پر لکھا: "ہم نے کمانڈروں کے ساتھ فرنٹ لائن کی صورتحال، ووچانسک کے دفاع اور لڑائیوں کی حرکیات کے بارے میں بات کی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "اس سیکٹر میں ہمارے جنگجو جنگ میں چین، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور افریقی ممالک کے کرائے کے فوجیوں کی شرکت کی بھی اطلاع دے رہے ہیں۔

ہم اس کا جواب دیں گے۔" بیجنگ کی تردید

زیلینسکی نے اس سے قبل ماسکو پر یوکرین کے خلاف جنگی کوششوں کے لیے چینی جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کی بیجنگ نے سختی سے تردید کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے چین کے اس موقف کو دہرایا کہ وہ تنازعے کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے اور اسی کو فروغ دیتا ہے اور یہ کہ چینی حکومت، "ہمیشہ چینی شہریوں سے کہتی ہے کہ وہ مسلح تصادم کے علاقوں سے دور رہیں، مسلح تصادم میں کسی بھی قسم کی شمولیت سے گریز کریں، اور خاص طور پر کسی بھی فریق کی فوجی کارروائیوں میں شرکت سے گریز کریں۔

"

ان کا مزید کہنا تھا "ہم متعلقہ فریق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ چین کے کردار کے بارے میں درست اور ہوشیار رہیں اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرنے سے گریز کریں۔"

شمالی کوریا پر بھی روس کے کرسک کے علاقے میں ہزاروں فوجی فراہم کرنے کا الزام ہے۔

پاکستان پر یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام

اسلام آباد پہلے ایسے الزامات کو مسترد کر چکا ہے کہ وہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تحقیقات سمیت سن 2023 کی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے دو نجی امریکی کمپنیوں کے ساتھ 364 ملین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا، جو مبینہ طور پر یوکرین کو فراہم کیے تھے۔

تاہم پاکستان نے متعدد بار ان دعووں کی سختی سے تردید کی۔ ایک موقع پر سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اس کی تردید کی تھی جبکہ پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خوریف نے بھی ان خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے کییف میں تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان کے سفارت خانوں سے رابطہ کر کے، اس دعوے پر تبصرہ کی درخواست کی ہے، تاہم ابھی تک اسے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلینسکی نے یوکرین کے کرائے کے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات

آپریشن سندور کی ناکامی اور عالمی سطح پر پاکستان کے ہاتھوں رسوائی کے بعد سے بھارت نے مسلسل پاکستان کو بدنام کرنے کی منظم مہم شروع کر دی ہے، اسی سلسلے کی ایک ناکام کوشش کو ہماری مستعد سیکیورٹی ایجنسیز نے بے نقاب کیا ہے۔اس کوشش میں انڈین انٹیلیجنس ایجنسی نے ایک پاکستانی مچھیرے کو پاکستان رینجرز، نیوی اور آرمی کی وردیاں اور دیگر سامان خرید کر بھارت بھیجنے کا ٹاسک سونپا، تاہم ہماری سیکیورٹی اداروں کی بروقت کاروائی نے بھارت کے اس منصوبہ بندی کا سراغ لگا لیا۔ اور مجرم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔اس کارروائی کی مکمل تفصیل اور ملزم کا اقبالی بیان بمعہ تمام ثبوت یہاں پیش کیا جارہا ہے۔پاکستانی سیکوریٹی ایجنسیاں گہرے سمندری پانیوں میں بھارتی ایجنسیوں کی مشکوک حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اکتوبر 2025 میں سکیورٹی اداروں نے مسلسل نگرانی کے بعد ایک بظاہر عام سے مچھیرے سے مسلح افواج کی وردیاں اور مشکوک سامان برآمد کیا ہے۔ یہ شخص کچھ عرصہ سے مختلف دوکانوں سے پاکستانی افواج کے استعمال کی چیزوں کا پوچھ گچھ کرنے کی وجہ سے ہماری نظروں میں تھا۔ مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کے بعد ایک مشترکہ انٹیلیجنس آپریشن میں اس شخص کو فوجی وردیوں اور دیگر سامان سمیت اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا، جب وہ کشتی کے ذریعے اس سامان کو بھارت سمگل کرنا چاہ رہا تھا۔گرفتاری کے بعد ملزم سے اس کے مقاصد، روابط اور ممکنہ جاسوسی نیٹ ورک کے بارے میں تفصیلی تفتیش کی گئی۔ اور اس کے موبائل فون کے فرانزک تجزیے کے بعد مندرجہ زیل حقائق سامنے آئے۔اعجاز ملاح نے بتایا کہ وہ ایک غریب مچھیرا ہے جو گہرے پانی میں جا کر مچھلی پکڑتاتھا- وہ بھارتی خفیہ ایجنسی کےلالچ کی بھینٹ چڑھ گیا، ستمبر 2025 میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے اسے گہرے پانیوں میں مچھلی کا شکار کرتے ہوئے گرفتار کیا-

 بعد ازاں اُسے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جہاں بھارتی انٹلیجنس کے اہلکاروں نے اس سے ملاقات کی اوراسے بتایا کہ گرفتاری کے الزام کے تحت اسے بھارت میں دو سے تین سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔بھارتی اہلکاروں نے پیشکش کی کہ اگر وہ پاکستان کے اندر ان کے لیے کام کرے تو اسے رہا کیا جا سکتا ہے، جس پر اس نے لالچ اور دھمکیوں میں رضامندی ظاہر کی۔انہوں نے اسے کچھ سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی جو اسے پاکستان جا کر جمع کرنا تھا اور بعد ازاں کشتی کے ذریعے بھارت پہنچانا تھا۔پاکستان نے اس مچھیرے کی اپنے ہینڈلر سے کی گئی وائس چیٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ جس میں اس کو چھ پاکستانی مسلح افواج کی مخصوص ناپ کی وردیاں (آرمی، نیوی اور سندھ رینجرز)، نام کی پٹیاں (جن پر مخصوص نام: عبید، حیدر، سہیل، ادریس، صمد اور ندیم لکھے ہوں)، تین زونگ موبائل سم کارڈ (جن کا بلینک خریداری انوائس کراچی کی دکان کے ساتھ ہوں)، سگریٹ کے پیکٹ، ماچس، لائٹر اور پاکستانی کرنسی کے 100 اور 50 کے نوٹ فراہم کرنے کو کہا۔اعجاز نے کراچی کی مختلف دوکانوں سے مطلوبہ سامان کا انتظام کیا، جس کی تصویریں اس نے بھارتی انٹلیجنس کو بھیجیں۔ اعجاز کو 95 ہزار روپے سامان کی تصاویر بھجوانے کے عوض ادا کیے گئے، جبکہ بقیہ رقم سامان کی کامیاب ترسیل کے بعد ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔‏اکتوبر کے آغاز میں، وہ مبینہ طور پر مذکورہ سامان بھارت پہنچانے کے لیے سمندر کی سمت روانہ ہوا، تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔بھارتی سیاسی قیادت پاکستان دشمنی میں اندھی ہو چکی ہے۔ اور آپریشن سندور کی شکست کو بہار کے ریاستی انتخابات سے عین پہلے ایک فالس فلیگ آپریشن کے زریعے بدلنے کی کوشش کر رہی ہے.یہ میڈ ان پاکستان اشیاء سگریٹ ، لائٹرز ، اور کرنسی کسی ایسے جعلی مقابلے میں استعمال کرنے کا امکان ہے جس کے بعد یہ پرواپیگنڈہ کیا جا سکے کہ پاکستان بھارت میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد میں براہ راست ملوث ہے-پاکستان نیوی اور سندھ رینجرز کی مخصوص وردیوں کی طلب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جعلی کارروائی ممکنہ طور پر بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں، خصوصاً کچھ یا بھوج میں انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ اور اس سازش کو بھارت کی اسے علاقے میں ہونے والی جنگی مشقوں سے جوڑا جائے۔ان حاصل کردہ فوجی وردیوں اور دیگر سامان سے پاکستانی فوج کے حاضر سروس اہلکاروں کی گرفتاری کا جھوٹا ڈرامہ بھی کیا جاسکتا ہے۔زونگ سم کارڈز اس لیے شامل کیے گئے تاکہ مبینہ آپریٹرز یا آپریشن کی فنڈنگ اور مواصلاتی رابطے چینی عناصر سے منسوب کیے جا سکیں۔پاکستان اس گھناؤنے بھارتی آپریشن کے تمام شواہد اپنے بین الاقوامی دوستوں کے سامنے بھی پیش کر رہا ہے تاکہ بھارت کا مذموم چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فلم انڈسٹری کے نامور پروڈیوسر چوہدری کامران اعجاز انتقال کر گئے
  • پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • استنبول میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی، پہلی 3 پوزیشنز پر قبضہ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • جب کوئی پیچھے سے دھمکی دے تو مذاکرات پر برا اثر پڑتا ہے: طالبان حکومت کے ترجمان
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • افغانیوں کو دکان و گھر کرائے پر دینے والے مالکان پر 79 مقدمات درج
  • پاکستانی فاسٹ بولر نے جیت ماں کے نام کر دی
  • پاکستان مخالف بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب