UrduPoint:
2025-09-19@16:39:04 GMT

پاکستانی 'کرائے کے فوجی' روس کے لیے لڑ رہے ہیں، زیلینسکی

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

پاکستانی 'کرائے کے فوجی' روس کے لیے لڑ رہے ہیں، زیلینسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 اگست 2025ء) اسلام آبا میں دفتر خارجہ نے منگل کے روز یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ان دعووں کو سختی سے مسترد کیا کہ روس اور یوکرین کے تنازعے میں پاکستانی شہری بھی ملوث ہیں۔

صدر زیلینسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں ان کی فوج چین، پاکستان اور افریقہ کے کچھ علاقوں سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی "کرائے کے فوجیوں" سے لڑ رہی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے آج ایک بیان میں کہا گیا کہ وہ "یوکرین کے تنازعے میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے غلط اور بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔"

پاکستانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ یوکرین کی حکومت کی جانب سے پاکستانی حکام سے اس سلسلے میں باضابطہ طور پر رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان دعوؤں کی تصدیق کے لیے کوئی قابل تصدیق شواہد شیئر کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا کہ "حکومت پاکستان اس معاملے کو یوکرین کے حکام کے ساتھ اٹھائے گی اور وضاحت طلب کرے گی۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ "پاکستان یوکرین کے تنازعے کے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔"

یوکرین کے صدر نے کیا کہا تھا؟

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلینسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں ان کی افواج چین، پاکستان اور افریقہ کے کچھ علاقوں سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی "کرائے کے فوجیوں" سے لڑ رہی ہیں۔

زیلینسکی نے شمال مشرقی خارکیف کے علاقے میں محاذ جنگ کا دورہ کرنے کے بعد ایکس پر لکھا: "ہم نے کمانڈروں کے ساتھ فرنٹ لائن کی صورتحال، ووچانسک کے دفاع اور لڑائیوں کی حرکیات کے بارے میں بات کی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "اس سیکٹر میں ہمارے جنگجو جنگ میں چین، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور افریقی ممالک کے کرائے کے فوجیوں کی شرکت کی بھی اطلاع دے رہے ہیں۔

ہم اس کا جواب دیں گے۔" بیجنگ کی تردید

زیلینسکی نے اس سے قبل ماسکو پر یوکرین کے خلاف جنگی کوششوں کے لیے چینی جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کی بیجنگ نے سختی سے تردید کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے چین کے اس موقف کو دہرایا کہ وہ تنازعے کے پرامن حل کی حمایت کرتا ہے اور اسی کو فروغ دیتا ہے اور یہ کہ چینی حکومت، "ہمیشہ چینی شہریوں سے کہتی ہے کہ وہ مسلح تصادم کے علاقوں سے دور رہیں، مسلح تصادم میں کسی بھی قسم کی شمولیت سے گریز کریں، اور خاص طور پر کسی بھی فریق کی فوجی کارروائیوں میں شرکت سے گریز کریں۔

"

ان کا مزید کہنا تھا "ہم متعلقہ فریق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ چین کے کردار کے بارے میں درست اور ہوشیار رہیں اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرنے سے گریز کریں۔"

شمالی کوریا پر بھی روس کے کرسک کے علاقے میں ہزاروں فوجی فراہم کرنے کا الزام ہے۔

پاکستان پر یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام

اسلام آباد پہلے ایسے الزامات کو مسترد کر چکا ہے کہ وہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تحقیقات سمیت سن 2023 کی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے دو نجی امریکی کمپنیوں کے ساتھ 364 ملین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا، جو مبینہ طور پر یوکرین کو فراہم کیے تھے۔

تاہم پاکستان نے متعدد بار ان دعووں کی سختی سے تردید کی۔ ایک موقع پر سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اس کی تردید کی تھی جبکہ پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خوریف نے بھی ان خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے کییف میں تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان کے سفارت خانوں سے رابطہ کر کے، اس دعوے پر تبصرہ کی درخواست کی ہے، تاہم ابھی تک اسے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلینسکی نے یوکرین کے کرائے کے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف

جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے مستند شواہد ہیں۔جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدت پسند سیاسی نظریات کے زیرِ اثر ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے منظم اقدامات کیے گئے ہیں، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں متعدد بار توسیع کی۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مستند شواہد ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں، افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیرملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا، بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعدد ہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے، پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں، امریکا بھی اس اسلحے کے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا روس-یوکرین جنگ بندی کرانے میں ناکامی کا اعتراف، پیوٹن کو ذمہ دار قرار دے دیا
  • بھارتی فوجی اور غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی میں ملوث ہیں: ترجمان پاک فوج
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات جاری، کس کو کیا ملا؟
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • میچ ریفری نے معذرت کرلی، آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی انکوائری کرائے گا، محسن نقوی
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس