تمنا بھاٹیا کا تھوک سے کیل مہاسوں کا علاج کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری کی مشہور اداکارہ تمنا بھاٹیا نے ایک ایسے دلچسپ اور غیر روایتی نسخے کا انکشاف کیا ہے جو سوشل میڈیا پر بحث کا باعث بن گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو کے دوران تمنا بھاٹیا نے بتایا کہ وہ صبح اٹھنے کے فوراً بعد، دانت برش کرنے سے پہلے، چہرے پر اپنا تھوک لگاتی ہیں تاکہ کیل مہاسے نہ نکلیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ روزانہ صبح اُٹھ کر یہ عادت اپنانے سے برسوں سے ان کی جلد دانوں، کیل مہاسوں سے صاف رہی ہے۔ اداکارہ کا یہ انٹرویو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین میں ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
کچھ افراد نے اس طریقے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی یہ گھریلو نسخہ استعمال کرتے ہیں، حتیٰ کہ کئی صارفین نے اسے آنکھوں کے انفیکشن میں بھی مؤثر قرار دیا۔
جبکہ دیگر صارفین نے اس کی سائنسی بنیاد پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ تھوک میں موجود بیکٹیریا سے لڑنے والے انزائمز اتنے مؤثر نہیں کہ وہ مہاسوں کی اصل وجوہات جیسے بند مسام، چکناہٹ اور سوزش کا علاج کر سکیں۔
تمنا بھاٹیا نے خواتین کو روزمرہ کی زندگی میں اسکن کیئر کرنے کا مشورہ بھی دیا اور کہا کہ 25 سال کی عمر سے ہر خاتون کو اسکن کیئر روٹین اپنانی چاہیئے تاکہ جلد پر عمر کے اثرات نہ نظر آسکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تمنا بھاٹیا
پڑھیں:
ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: روزمرہ کی مصروف زندگی میں ذہنی دباؤ، تھکن اور یادداشت کی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے، مگر جاپانی ماہرین کے مطابق ان مسائل کا سادہ اور لذیذ حل ڈارک چاکلیٹ کی صورت میں موجود ہے۔
شیباورا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جاپان کی تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ اور کوکو میں پائے جانے والے ’فلیوانولز‘ دماغی صحت بہتر بنانے، یادداشت مضبوط کرنے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مرکبات دماغ اور اعصابی نظام کو متحرک کرتے ہیں اور جسم میں ایسے ردعمل پیدا کرتے ہیں جو معمولی ورزش کے اثرات سے مشابہ ہوتے ہیں، جس سے توجہ، ہوشیاری اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
تحقیق، جو سائنسی جریدے “کرنٹ ریسرچ اِن فوڈ سائنس” میں شائع ہوئی، کے مرکزی محقق ڈاکٹر یاسوکی فوجی کے مطابق، فلیوانولز جسمانی ورزش کی طرح مجموعی صحت اور معیارِ زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا ذائقہ — جو ہلکا سا خشک یا کڑوا ہوتا ہے — دماغ کو براہِ راست متحرک کرتا ہے اور ذائقے کے ذریعے ہی مثبت دماغی ردعمل پیدا کرتا ہے، جو ذہنی توجہ اور یادداشت میں اضافہ کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، فلیوانولز سب سے زیادہ ڈارک چاکلیٹ میں پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 30 گرام کے ایک چھوٹے ٹکڑے میں 200 سے 500 ملی گرام فلیوانولز موجود ہو سکتے ہیں، جو دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہیں اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔
تجربات کے دوران محققین نے چوہوں پر 10 ہفتوں تک مختلف مقدار میں فلیوانولز آزما کر مشاہدہ کیا کہ ان میں سیکھنے، یاد رکھنے اور دماغی ردعمل کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی دماغ میں ایسے قدرتی کیمیائی مادوں کی مقدار بڑھی جو انسان میں توجہ، توانائی اور ذہنی بیداری پیدا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر ڈارک چاکلیٹ اعتدال کے ساتھ استعمال کی جائے تو یہ نہ صرف لذت فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی سکون، یادداشت اور مجموعی دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔