عالمی سطح پر بھارت کی دوغلی پالیسی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی طرف سے روسی تیل کی خریداری پر اس کی مصنوعات پر امریکی ٹیرف میں کافی حد تک اضافہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، روسی تیل کی فروخت ماسکو کے لیے یوکرین کے خلاف جنگ میں آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بھارت ’’ بڑے پیمانے پر روسی تیل خرید رہا‘‘ اور اسے ’’ بڑے منافع‘‘ پر بیچ رہا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت پر مزید اضافی ٹیرف کے اعلان نے وزیراعظم نریندر مودی کی معاشی ٹیم کی موقع پرستانہ پالیسیوں کا پول کھول دیا ہے۔
دنیا کی تیسری بڑی معیشت بننے کا دعوے دار بھارت امریکی ٹیرف وار میں مزید اضافہ شاید برداشت نہ پائے ، لیکن سوال یہ بھی ہے کہ تین برس تک بھارت دھڑلے سے روسی تیل کم قیمت پر خرید کر مہنگا فروخت کرکے بے تحاشا منافع کماتا رہا اور امریکی انتظامیہ خاموش رہی، اب ’’ان بن‘‘ ہوئی ہے تو صدر ٹرمپ، بھارت کے پول کھول رہے ہیں۔
امریکا، جو بھارت کا اسٹرٹیجک پارٹنر کہلاتا تھا، اب وہ اس نالاں نظر آرہا ہے ۔ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران امریکا نے واضح اعلان کیا کہ ’’ ہم نے مداخلت کر کے جنگ روکی‘‘ لیکن بھارت کے وزیراعظم برملا اسے تسلیم نہیں کررہے تاہم صدر ٹرمپ کی وجہ سے بھارت کی بڑھک بازی ناکام ہوئی ہے اور اسے شرمندگی اٹھانی پڑی جب کہکینیڈا میں تو مودی حکومت کو کھلی بے عزتی کا سامنا ہے۔
سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینیڈا نے بھارت کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دینے کی مہم شروع کر دی۔ فرانس میں بھارتی پائلٹس کی تربیت کے دوران ہونے والی نااہلی نے رہی سہی کسر بھی نکال دی۔ رافیل طیارے اڑانے والے بھارتی’’ایس‘‘ پائلٹ کی کارکردگی پر فرانس کے عسکری ماہرین نے جو تبصرے کیے، وہ مودی کے سینے پر مونگ دلنے کے مترادف تھے۔ بھارت کا غرور خاک میں مل گیا ہے اور دنیا کو ایک بار پھر یقین آ گیا کہ بھارت صرف بڑھکوں کا بادشاہ ہے، حقیقت میں کھوکھلا سا کاغذی شیر۔
بھار ت کو جھوٹ اور الزام تراشی کی سیاست نے بالآخر اسے عالمی تنہائی کے ایک گہرے گڑھے میں دھکیل دیا ہے، جہاں جاتا ہے، رسوائی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان کے خلاف ننگی جارحیت کی لیکن ایک بھر پور جوابی وار سے عبرتناک شکست سے دوچار ہوا۔ پاکستان کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی اس کی تمام کوششوں ناکام ہوگئیں، اس نے کانگریس کے رہنما ششی تھرور کی قیادت میں ایک وفد بیرون ممالک بھیجا جو ناکام واپس لوٹا، اس ناکامی کا ششی تھرور نے ایک انٹرویو کے دوران خود اعتراف کیا۔
جھوٹ کو کارآمد بنانے کے لیے اس میں تھوڑا سا ہی سہی، سچ تو ہونا چاہیے لیکن جب تمام تر بیانیہ ہی جھوٹ کا ایک پلندہ ہو تو یقین کون کرے گا۔ دہشت گردی کی بھارتی رام کہانیوں اور اس کے جھوٹ در جھوٹ سے اب عالمی برادری تنگ آچکی ہے کیونکہ اس کے پاس ثبوت ہیں نہ شواہد، یہ سب کچھ اگر ہیں تو پاکستان کے پاس ہیں۔ پاکستان کئی مرتبہ شواہد کے ساتھ بھارتی تخریب کاری کے بارے میں ڈوزیئر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورموں پر پیش کر چکا ہے۔
بھارتی دہشت گردی صرف مقبوضہ جموں وکشمیر اور پاکستان تک محدود نہیں ہے بلکہ اس نے عالمی سطح پر اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں۔ کینیڈا میں خالصتان حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے بہیمانہ قتل اور امریکا میں سکھ رہنما گرو پتونت سنگھ پنون کے قتل کی سازش نے مودی حکومت کا بھیانک چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ ان دونوں واقعات میں مودی حکومت کے براہ راست ملوث ہونے کے شواہد سامنے آچکے ہیں۔
بھارت کو عالمی وعدوں اور معاہدوں کا پاس ہے نہ لحاظ۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنے کے بجائے وہ جابرانہ ہتھکنڈوں سے ان کی آواز دبانے کی کوشش کررہا ہے، اس نے پہلگام واقعے کے بعد عالمی بینک کی ثالثی میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا، وہ دریائے سندھ کا پانی نہر کے ذریعے راجستھان لے جانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
سندھ طاس معاہدے پر بین الاقوامی ثالثی عدالت نے ایک تازہ فیصلے میں کہا ہے کہ بھارت کا معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام قطعاً درست نہیں۔ ثالثی عدالت کا یہ فیصلہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی ایک واضح جیت جب کہ بھارت کے لیے ایک اور سبکی ہے۔
مودی سرکار کی بنیاد ہی جھوٹ، پروپیگنڈے اور اقلیت دشمنی پر کھڑی ہے۔ ایک طرف ان کی پارٹی بی جے پی، رام مندر اور رام راج کے نام پر ووٹ بٹورتی ہے، دوسری طرف پاکستان کو دشمن نمبر ایک بنا کر ہر الیکشن میں عوام کو ورغلاتی ہے۔ آج بھارت اندرونی اور بیرونی، دونوں محاذوں پر عبرتناک رسوائی کا شکار ہے۔ سب سے پہلے اگر ہم خطے کی بات کریں تو وہ بنگلہ دیش، جسے بھارت نے 1971 میں اپنی ’’کامیابی‘‘ سمجھا تھا، اب بھارت سے تنگ آ چکا ہے۔
سرحدی تنازعات، پانی کے مسئلے اور تجارت میں نابرابری نے بنگلہ دیش کو مجبور کردیا کہ وہ بھارت سے فاصلہ رکھے اور پھر، نیپال اور بھوٹان جیسے ممالک، جنھیں بھارت ہمیشہ اپنی جیب کی گھڑی سمجھتا رہا، اب بھارت کو آنکھیں دکھانے لگے ہیں۔ نیپال نے نقشے میں بھارتی علاقوں کو اپنا قرار دے کر اپنی خود مختاری کا اظہار کر دیا۔ بھوٹان نے بھی چین کے ساتھ بات چیت شروع کردی ہے، جس سے بھارت کا سر نیچے ہو گیا ہے۔
بھارت کے اندرونی حالات کی تصویر دیکھیں تو بات اور بھی ہولناک ہو جاتی ہے۔ مودی حکومت نے آتے ہی مسلمانوں کو نشانے پر لیا۔ کبھی ’’ لو جہاد‘‘ کے نام پر، کبھی’’ گائے کے ذبح‘‘ پر، کبھی ’’شہریت ترمیمی قانون‘‘ کے ذریعے، بھارت کے مسلمان مسلسل ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ دہلی کے فسادات، اتر پردیش میں مسلمانوں کی جائیدادوں پر بلڈوزر چلا کر’’ نیا بھارت‘‘ بنانے کا دعویٰ، درحقیقت ایک فاشسٹ ذہنیت کی عکاسی ہے۔
سکھ بھی اس ظلم سے محفوظ نہیں رہے۔ کسان تحریک کے دوران جس طرح مودی حکومت نے سکھ کسانوں پر لاٹھیاں برسائیں، انھیں خالصتانی قرار دے کر بدنام کیا، اس سے پنجاب میں بی جے پی کی زمین بالکل کھسک گئی ہے۔بھارت میں چرچ جلائے جاتے ہیں، مشنری اسکولوں پر حملے ہوتے ہیں، اور جبری تبدیلی مذہب جیسے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
دلتوں کی تو بات ہی چھوڑیں، وہ تو آج بھی’’ اچھوت‘‘ ہیں۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں مذہب، ذات اور زبان کے نام پر ظلم ہی ظلم ہو؟ مئی میں بھارت کے ساتھ تصادم نے اچانک پاکستان کے عالمی تشخص کو انتہائی بہتر بنایا ہے جب کہ اسے سفارتی اور اسٹرٹیجک عروج کا ایک نادر موقع بھی فراہم کیا ہے۔
پاکستان اب جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں مضبوط کردار ادا کررہا ہے ۔ افغانستان کا بدلتا ہوا منظر نامہ اور پاکستان کی انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں نے علاقائی سلامتی کی بات چیت میں پاکستان کو مزید اہم کردار بنا دیا ہے۔ ایران، اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کی سفارت کاری نے بھی اس کے امیج کو بہتر بنایا۔ یہ تبدیلیاں تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے میں ہو رہی ہیں جس میں مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا کا خطہ شامل ہے۔ پاکستان اب وسطی ایشیا اور قریبی جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص بنگلہ دیش کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
چونکہ کچھ ممالک بھارت سے ناخوش ہیں اور روس قلیل مدتی مفادات پر زیادہ توجہ دیتا ہے تو پاکستان کے پاس نئی شراکت داری قائم کرنے کا موقع ہے۔اس وقت پاکستان افغانستان سے ملحقہ بلوچستان اور خیبر پختو نخوا کے سرحدی علاقوں میں انسدادِ شورش اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مصروف ہے جب کہ ان کوششوں کا بین الاقوامی کرداروں نے بھی اعتراف کیا ہے۔
بھارت کے لیے ہزیمت اور رسوائی کے اس گہرے گڑھے سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ وہ الزام تراشی کی سیاست بند کرے، ثبوت و شواہد اور حق و انصاف کی بنیاد پر بات کرے، عالمی وعدوں، معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے اور دریاؤں کا پانی نہروں کے ذریعے ہڑپ کرنے کی دھمکیاں دینا بند کرے، اسی میں نہ صرف اس کی بلکہ اس پورے خطے کی بھلائی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے مودی حکومت روسی تیل کہ بھارت بھارت کے بھارت کا کے دوران کے ساتھ کے لیے رہا ہے دیا ہے اور اس
پڑھیں:
جنگی جنون میں مبتلا بھارت خطے کے امن کے لیے خطرہ بن گیا: ہتھیاروں کی خریداری اور نوجوانوں کی عسکری تربیت میں اضافہ
جنگی جنون میں مبتلا بھارت خطے کے امن کے لیے خطرہ بن گیا: ہتھیاروں کی خریداری اور نوجوانوں کی عسکری تربیت میں اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025 سب نیوز
ہندوتوا نظریے پر کاربند مودی سرکار کا جنگی جنون خطرناک حدوں کو چھونے لگا ہے۔ ایک طرف بھارتی فوج کیلئے جدید جنگی سازوسامان خریدا جا رہا ہے تو دوسری جانب نوجوانوں کی عسکری تربیت کے ذریعے پورے خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین آرمی نے 212 عدد 50 ٹن وزنی ٹینک ٹرانسپورٹر ٹریلرز کی خریداری کے لیے 224 کروڑ روپے کے معاہدے کر لیے ہیں۔ یہ ٹریلرز بھاری ٹینکوں اور دیگر جنگی گاڑیوں کی منتقلی کے لیے بنائے گئے ہیں جن میں جدید ہائیڈرولک اور پنیومیٹک لوڈنگ ریمپس نصب ہیں۔ یہ معاہدہ بھارتی کمپنی “اینجسکیڈس ایروسپیس” کے ساتھ کیا گیا ہے اور اسے مودی حکومت کی نام نہاد “آتم نربھر بھارت” مہم سے جوڑا جا رہا ہے۔
دوسری جانب بھارتی حکومت کی زیر نگرانی لداخ میں نوجوانوں کی جنگی ذہن سازی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین آرمی نے نیشنل کیڈٹ کور (NCC) کے کیڈٹس کے لیے لداخ میں آرمی اٹیچمنٹ اور تربیتی کیمپ منعقد کیا جس میں ہتھیاروں کی تربیت، نقشہ خوانی اور جسمانی فٹنس جیسے شعبے شامل تھے۔ مبصرین کے مطابق یہ تربیتی کیمپ مودی سرکار کے سیاسی عزائم اور عسکری جارحیت کی تیاریوں کا واضح ثبوت ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت بی جے پی اور آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریات کے تحت نوجوانوں کو جنگ کے لیے تیار کر رہی ہے اور قومی وسائل کو ایک جارحانہ فوجی مشن کی طرف جھونکا جا رہا ہے۔ دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہتھیاروں کی تیز رفتار تیاری اور خطے میں عسکری نقل و حرکت ہمسایہ ممالک، خصوصاً پاکستان، کے لیے خطرناک پیغام ہے۔
پاکستانی دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کی کسی بھی قسم کی مہم جوئی یا عسکری جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ مودی حکومت “آپریشن سندور” جیسے ماضی کے زخموں کو مٹانے کے لیے نئے جنگی کھیل کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن پاکستان خطے میں امن و استحکام کی ہر کوشش کو کامیاب بنانے اور ہر جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبریومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کا قیام کئی نسلوں کے خوابوں کی تعبیر یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کا قیام کئی نسلوں کے خوابوں کی تعبیر ٹرمپ کے مشیر کا بھارت پر روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں معاونت فراہم کرنے کا الزام یو کرین کا روس کے آئل ڈپو پر ڈرون حملہ، آگ بھڑک اٹھی، قریبی ہوائی اڈے پر پروازیں معطل حماس کے قیدی کی دہائی، ’ہم بھوکے ہیں، اپنی قبر خود کھود رہا ہوں‘ چین روس مشترکہ مشق 2025 کے بحری مرحلے کا باقاعدہ آغاز ہو گیا نیٹو کی مسلسل مشرق کی جانب توسیع روس یوکرین تنازع کا سبب ہے ، وزیراعظم ہنگریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم