ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت پرمزید ٹیرف لگانے کا اعلان،گودی میڈیا چیخ اٹھا
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
ٹرمپ کے بیان نے مودی میڈیا کی خود ساختہ شان کو خاک میں ملا دیا،بھارت امریکی ٹیرف وار برداشت نہ کر سکا
امریکی صدربے شرمی سے خود پسندی میں ڈوبا ہوا ہے، بھارت کیخلاف سخت معاشی پالیسیوں پر بھارتی میڈیا کا شدید ردعمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر آئندہ 24 گھنٹے میں مزید ٹیرف لگانے کا اعلان کردیا۔ گودی میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار، امریکا، بھارت تجارتی تعلقات میں دراڑ پر گودی میڈیا نے امریکی صدر کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ٹرمپ کی بھارت کے خلاف سخت معاشی پالیسیوں پر بھارتی میڈیا کا شدید ردعمل آیا، بھارتی میڈیا نے امریکی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر نمایاں طور پر زیادہ ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے، وہ بے شرمی سے خود پسندی میں ڈوبا ہوا ہے، ٹرمپ کو نااہل قرار دینے کی بے شمار وجوہات ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا نفسیاتی تجزیہ کرنا آج دنیا بھر میں ایک ابھرتا ہوا کاروبار بن چکا ہے۔دوسری جانب ٹرمپ کے بیان نے مودی میڈیا کی خود ساختہ شان کو خاک میں ملا دیا، بھارت پر اضافی ٹیرف کے اعلان نے مودی کی ناقص معاشی پالیسیوں کا پول کھول دیا۔دنیا کی تیسری بڑی نام نہاد معیشت بننے کا دعوے دار بھارت امریکی ٹیرف وار برداشت نہ کر سکا، مودی کی سفارتی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے والا گودی میڈیا آج بھارت کی عالمی رسوائی کا سبب بن گیا۔گودی میڈیا نے ٹرمپ کو ذہنی مریض، خود پسند اور نااہل قرار دینا شروع کر دیا، امریکی صدر نے مودی سرکار کی جھوٹی معاشی برتری کا پردہ چاک کر دیا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر گودی میڈیا بھارت پر
پڑھیں:
ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیاں؛ بھارت کی اسٹاک مارکیٹس زمین بوس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کی دھمکیوں نے بھارتی کاروباری دنیا میں ہلچل مچادی ہے اور بزنس مین غیریقینی کا شکار ہیں۔
امریکی صدر کے مزید ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد بھارت کے اہم ایکویٹی انڈیکس نِفٹی 50 اور بی ایس ای سینسیکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا۔
آج نِفٹی 73.20 پوائنٹس یا 0.30 فیصد کی کمی سے 24,649.55 پر بند ہوا۔ دن کے دوران یہ 24,590.30 کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا یعنی 132.45 پوائنٹس کی گراوٹ تھی۔
اسی طرح بی ایس ای سینسیکس بھی 308.47 پوائنٹس یا 0.38 فیصد کمی کے ساتھ 80,710.25 پر بند ہوئی جو ایک موقع پر 80,554.40 کی کم ترین سطح تک بھی گئی تھی۔
جن کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی ان میں معروف اڈانی پورٹس، رِیلائنس انڈسٹریز، انفوسس، آئی سی آئی سی آئی بینک، ایٹرنل، بی ای ایل، ایچ ڈی ایف سی بینک جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔
مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سیاسی کشیدگی اور امریکی تجارتی دباؤ کے اثرات سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر رہے ہیں۔
ماہرین کے بقول خاص طور پر ان شعبوں جیسے توانائی، ٹیکنالوجی اور مالیاتی خدمات میں جن پر براہ راست بین الاقوامی تعلقات اثر انداز ہوتے ہیں۔
اگر صدر ٹرمپ نے واقعی ٹیرف میں اضافہ کردیا تو نہ صرف ایکسپورٹ پر اثر پڑے گا بلکہ کارپوریٹ منافع بھی متاثر ہو سکتا ہے، جس کا اثر اسٹاک مارکیٹ پر مزید منفی ہو گا۔