کراچی: بیٹے نے فائرنگ کرکے باپ، بھائی کو قتل اور بھابھی کو زخمی کردیا، واردات کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی میں بیٹے نے فائرنگ کرکے باپ اور بھائی کو قتل اور بھابھی کو زخمی کردیا جب کہ پولیس نے حیدرآباد کالونی میں پیش آئے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔
واقعہ کا مقدمہ زخمی خاتون کے ماموں کی محمد جاوید کی مدعیت میں تھانہ جمشید کواٹر تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس نے واقعہ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ محمد جاوید میرے داماد نے مجھ بتایا کہ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم صالحہ تبسّم کے گھر فائرنگ ہوئی ہے۔
جب میں سول اسپتال پہنچا تو معلوم ہوا کہ صالحہ تبسّم پر اس کے جیٹ اعجاز نے فائرنگ کی ہے، فائرنگ سے65 سالہ نعمت اللہ اور ان کا بیٹا35 سالہ عمید علی خان جاں بحق ہوئے جبکہ 30 سالہ صالحہ تبسّم زخمی ہوئی ہیں جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں، زخمی خاتون فی الحال بات نہیں کررہی ہیں۔
ایس ایچ جمشید کوارٹر رانا عنصرنے بتایا کہ ملزم اعجاز کا اہلخانہ سے پیسوں کا تنازعہ چل رہا تھا، ملزم شادی شدہ ہے اور گھر والوں سے الگ رہتا تھا۔
ملزم نے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی ہے اور مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ ہے، ملزم اعجاز چار سال قبل بیرون ملک نوکری کرتا تھا۔
کورونا وائرس کے وقت پاکستان آیا اور جب سے یہی ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہولیس واقعہ کا مقدمہ ایف آئی آر نمبر 25/.
اس واقعہ میں ملوث ملزم اعجاز کو کرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا یے، پولیس واقعہ کی مذید تفتیش کررہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا مقدمہ
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔