امریکا میں پہلی بار دل کے مریضوں کے لیے جدید اسٹینٹ کا استعمال
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
امریکی ریاست اوہائیو میں واقع ریورسائیڈ میتھوڈسٹ اسپتال نے ایک اہم سنگِ میل عبور کیا ہے، جہاں پہلی بار دل کے مریضوں کے لیے جدید اسٹینٹ (Stent) کا کامیاب استعمال کیا گیا ہے۔
یہ اسٹینٹ نئی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جسے کم انویسیو (minimally invasive) طریقے سے دل کی شریانوں میں نصب کیا جاتا ہے۔
یہ اسٹینٹ زیادہ لچکدار، دیرپا اور محفوظ ہے، اور خون کی روانی کو بہتر بنانے میں زیادہ مؤثر سمجھا جاتا ہے۔
اس اقدام سے دل کی بیماریوں کے علاج میں نیا دور شروع ہونے کی امید ہے، خاص طور پر ان مریضوں کے لیے جنہیں روایتی اسٹینٹ یا بائی پاس سرجری سے خطرہ ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ یہ جدید اسٹینٹ تیزی سے بحالی (faster recovery) میں مدد دیتا ہے اور مریض کو طویل مدت کی پیچیدگیوں سے بھی بچاتا ہے۔
اوہائیو امریکہ کی ان ریاستوں میں شمار ہوتی ہے جہاں صحت کے میدان میں جدتیں تیزی سے اپنائی جا رہی ہیں۔ اس کامیابی کو امریکا میں کارڈیالوجی کے شعبے میں ایک انقلابی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
دوحہ:۔ صدر ملکت آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینا اور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جبکہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے، مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔