کہتے ہیں ’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘ مگر یہاں تو پورا اونٹ ہی زیرہ بن گیا ہے۔ کل تک مودی کو امریکا میں ’بوسے‘ پڑ رہے تھے، اور ہوڈی مودی کے نعرے لگانے والے بھارتی اب ٹرمپ کی ہر تقریر پر جھاڑو پھیر رہے ہیں۔
یہ بھی پاکستان کی افواج کی جرات ہے جس کو سلام ہے کہ بھارت کو ہر محاذ پر ڈھیر کردیا۔
ٹرمپ کے ترجمان کا تازہ ترین بیان جس میں بھارت پر الزام لگا دیا کہ ’یہ روس سے تیل خرید کر یوکرین جنگ میں پیسے جھونک رہا ہے‘۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ اب تک کا سخت ترین بیان ہے۔
یہ سب بھارت کے ساتھ کب سے ہونا شروع ہوا ہے تب سے جب سے پاکستان فوج نے موجودہ سپہ سالار فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں دشمن بھارت کی خوب منجی ٹھوکی۔
اس کو یوں سمجھیے کہ جیسے کسی کے شادی ہال میں اچانک قاضی نے نکاح روک دیا ہو، سب منہ دیکھتے رہ گئے۔
مودی سرکار جو کل تک دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طبلے پر چمچماتی تھی، آج اپنی ہی چالوں میں ’دھمال‘ ڈال رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا ہے، کیونکہ بھارتی عوام کی نظر میں ان کے گودی میڈیا کا ستیاناس بھی پاکستان کے ہاتھوں ہوا کیونکہ دشمن بھارت کی عوام اب اپنا میڈیا دیکھنے کے بجائے غیرملکی یا پاکستانی میڈیا پر اپنے ملک کی خبریں دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اور بی جے پی کے ترجمان ایسے غائب ہیں جیسے پکوڑوں میں آلو!
بھارتی اپوزیشن کو گویا سنہری موقع ہاتھ آگیا ہے۔ مودی پر وہی الزامات جو کبھی وہ دوسروں پر دھرا کرتے تھے، اب خود ان کی جھولی میں بھرے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ بار بار پاکستان اور بھارت کی جنگ کا تذکرہ کرکے، بھارت کی 4 دن میں شکست کا کریڈٹ خود کو دے رہا ہے، اور مودی جی ’چُپ کا روزہ‘ رکھے بیٹھے ہیں۔
اب صورت حال یہ ہے کہ دہلی میں مودی کی منجی ایسی ٹھکی ہے جیسے کسی شادی میں بارات آنے سے پہلے ہی دلہن بھاگ جائے۔
یہی وقت ہے کہ بھارت کو اپنے بین الاقوامی تعلقات کے آئینے میں اپنی شکل غور سے دیکھنی چاہیے، کیونکہ اب تو وہ ماسکو کا تیل بھی پی رہا ہے، اور واشنگٹن کی جھاڑ بھی۔
یہ سب دیکھ کر بندہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ جو دوسروں کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلاتے ہیں، وہ اکثر خود ہی نشانے پر آجاتے ہیں۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت فیلڈ مارشل عاصم منیر میڈیا بھارت کی رہا ہے
پڑھیں:
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ اسلام ٹائمز۔ مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔ بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔ پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آ کر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔ بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔ آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو مسلم کے بعد پنجابی بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔