کراچی کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت، صرف 400 سرکاری بسیں چل رہی ہیں، عالمی بینک
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ کراچی جیسے بڑے شہر کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، مگر اس وقت شہر میں صرف 400 سرکاری بسیں چل رہی ہیں۔ 139 نئی بسوں کی شمولیت متوقع تھی، جو تاخیر کا شکار ہے۔
ورلڈ بینک کی 2019 کی رپورٹ کے مطابق کراچی کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، لیکن شہر میں جدید سرکاری بسوں کی تعداد صرف 400 ہے۔ ان میں 300 بسیں پیپلز بس سروس، 80 گرین لائن اور 20 اورنج لائن کی ہیں۔
کراچی کی آبادی 2 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے، لیکن نئی بسیں اس رفتار سے شامل نہیں ہو رہیں جو شہر کی ضرورت کو پورا کر سکیں۔
رپورٹ کے مطابق 2017 تک کراچی میں بسوں کی تعداد 12 ہزار سے کم ہو کر 5 ہزار سے بھی نیچے آچکی تھی، جبکہ موجودہ صورتحال بھی کچھ خاص مختلف نہیں۔
پیپلز بس سروس انتظامیہ کے مطابق روزانہ تقریباً سوا لاکھ افراد ان بسوں میں سفر کرتے ہیں، جبکہ گرین لائن اور اورنج لائن پر تقریباً 80 ہزار مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں۔
ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق شہر میں 139 نئی بسیں شامل کی جانی تھیں، جن میں پانچ ڈبل ڈیکر بسیں بھی شامل ہیں۔ ان بسوں کو جولائی میں پہنچنا تھا، لیکن تاحال یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہے۔
دوسری جانب شہر میں تقریباً 3 لاکھ رکشے اور 36 ہزار رجسٹرڈ چنگچی ہیں مگر چنگچی ایسوسی ایشن کے مطابق ان کی تعداد 60 ہزار ہے۔ چند ہزار ایسی بسیں بھی چل رہی ہیں جنہیں سڑکوں کے بجائے کسی کباڑ خانے میں ہونا چاہیے تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق کی ضرورت بسوں کی
پڑھیں:
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی
سنگاپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ اوپیک پلس کی جانب سے ستمبر میں پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافے کا فیصلہ ہے ۔(جاری ہے)
رائٹرز کے مطابق پیر کو کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ کی قیمت 18 سینٹ یا 0.26 فیصد کمی سے 69.49 ڈالر فی بیرل پر آ گئی جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 12 سینٹ یا 0.18 فیصد کمی کے ساتھ 67.21 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔
دونوں کنٹریکٹس جمعہ کو تقریباً 2 ڈالر فی بیرل کی کمی پر بند ہوئے تھے۔تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور اس کے اتحادی ممالک نے اتوار کو خام تیل کی ستمبر کے دوران 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا تاکہ مارکیٹ شیئر بحال کیا جا سکے۔ماہرین کے مطابق پیداوار میں حقیقی اضافہ 1.7 ملین بیرل یومیہ تک محدود رہے گا کیونکہ کچھ رکن ممالک نے پچھلے اضافے کے بعد اب پیداوار کم کی ہے۔