’’بھارتی پارلیمنٹ میں ہمارے لوگ بیٹھے ہیں‘‘؛ بلاول بھٹو کے بیان کی حقیقت
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کہا: ’’ہمارے لوگ بھارت کی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں‘‘۔
ویڈیو پر تبصروں کی بھرمار ہے اور متعدد بھارتی صارفین اسے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ویڈیو اصل نہیں بلکہ آڈیو میں جعلسازی کی گئی ہے۔
پاکستانی ادارے ’’آئی ویری فائی پاکستان’’ نے اس معاملے کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ ویڈیو میں پیش کی گئی باتوں کا بلاول بھٹو کے اصل خطاب سے کوئی تعلق نہیں۔ تحقیق سے یہ بھی سامنے آیا کہ ویڈیو کو 31 جولائی کو ایک بھارتی صارف نے پوسٹ کیا تھا، جس میں بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب اور بھارت کی رکن پارلیمنٹ گورو گوگئی کا لوک سبھا میں بیان ساتھ جوڑ کر دکھایا گیا تھا۔
جعلی ویڈیو میں بلاول بھٹو سے یہ الفاظ منسوب کیے گئے: ’’رات کے اندھیروں میں کون حملہ کرتا ہے؟ ہم بھارتی وزیرِاعظم کے سامنے آسانی سے پروپیگنڈہ کرسکتے ہیں، ہمارے لوگ ان کی پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں۔‘‘
اس ویڈیو کے ساتھ سوالیہ انداز میں یہ بھی پوچھا گیا کہ بلاول جن ’’ہمارے لوگوں‘‘ کی بات کر رہے ہیں، وہ کون ہیں؟
یہ کلپ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگیا، جسے صرف ایک پوسٹ پر ایک لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا اور 5,200 مرتبہ شیئر کیا گیا۔ اس کے علاوہ متعدد بھارتی اکاؤنٹس اور انسٹاگرام پر بھی اسی جھوٹی ویڈیو کو شیئر کیا گیا، جبکہ بلاول بھٹو کے فرضی بیان کی تصویر بھی گردش میں رہی، جو ہندو توا نظریے سے وابستہ صفحات نے پھیلائی اور یہ تصاویر مجموعی طور پر چھ لاکھ سے زائد ویوز حاصل کرچکی ہیں۔
تاہم ویڈیو کا بغور مشاہدہ کرنے پر کئی تضادات سامنے آئے، جن میں سب سے نمایاں لبوں کی حرکات اور آواز کی ہم آہنگی کی کمی تھی۔ ساتھ ہی ساتھ، بعض ہندی الفاظ کا غیر فطری استعمال اور وزیرِاعظم جیسے الفاظ کا تلفظ بھی مشکوک نظر آیا، جس سے واضح ہوا کہ آڈیو کو بعد میں تبدیل کیا گیا۔
ویڈیو کو ریورس امیج سرچ کے ذریعے چیک کرنے پر انکشاف ہوا کہ بلاول بھٹو کی یہ ویڈیو دراصل 7 مئی 2025 کی ہے، جب انہوں نے قومی اسمبلی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چار روزہ کشیدگی پر خطاب کیا تھا۔
اصل تقریر میں بلاول نے کہا تھا:
’’صرف چور اور بزدل رات کے اندھیرے میں حملہ کرتے ہیں، اگر ان میں ذرا بھی حوصلہ ہوتا تو وہ دن کے وقت اپنے حملے کا اعلان کرتے۔ ہم جنگ کے حامی نہیں، لیکن بھارت کو تیار رہنا چاہیے کیونکہ پاکستان نے ابھی جواب دینا ہے، اور یہ جواب اندھیرے میں نہیں بلکہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق دیا جائے گا۔‘‘
اس بات کی مزید تصدیق پاکستانی میڈیا کے معتبر اداروں جیسے ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹس سے بھی ہوئی، جن میں بلاول کی تقریر کا مکمل سیاق و سباق موجود تھا، لیکن کہیں بھی بھارتی پارلیمنٹ سے متعلق ایسا کوئی جملہ موجود نہیں تھا۔
نتیجتاً یہ بات ثابت ہوگئی کہ یہ ویڈیو مکمل طور پر جعلسازی پر مبنی ہے۔ آڈیو کو اصل تقریر پر چسپاں کرکے گمراہ کن پیغام پھیلایا گیا، اور بلاول بھٹو کے نام سے غلط بیانی کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کے میں بلاول کیا گیا
پڑھیں:
لاہور فتح کرنے کا نعرہ لگا کر پشاور بھی گنوا بیٹھے
سٹی42: بانی کو عدالتوں کی کارروائی اور سزاؤں سے بچانے کے لئے وفاقی دارالھکومت پر حملے کرنے والے پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ علی امین اپنی پارٹی کے "سٹرانگ ہولڈ" مین اس قدر لاچار ہو گئے کہ کئی ہفتوں کی تیاری کے بعد آج ملک گیر احتجاج کے سلسلہ میں پشاور میں ریلی نکالی تو اس مین بندے نہین آئے، وزیراعلیٰ علی امین اپنی ریلی میں تقریر کئے بغیر ہی گھر چلے گئے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آج پانچ اگست کو کئی ہفتوں کی تیاری ےک ساتھ جو ریلی نکالی اس ریلی کے قلعہ بالا حصار پہنچنے پر علی امین کو کارکنوں سے خطاب کرنا تھا لیکن وہ کارکنوں سے خطاب کیے بغیر ہی نکل گئے۔
الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں
عینی شاہین نے بتایا کہ اس ریلی مین شریک کارکنوں اور حامیوں کی تعداد توقع سے بہت کم تھی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنی ہی آرگنائز کی ہوئی ریلی سے خطاب کیے بغیر ہی چلے گئے۔
پشاور میں عمران خان کی رہائی کیلئے پانچ اگست کے احتجاج کے سلسلہ مین دن بھر کوئی سرگرمی نہین کی گئی۔ ایک مختصر ریلی شام کو حیات آباد ٹول پلازہ سے شروع ہوئی تھی جس کی قیادت علی امین گنڈاپور نے کی۔ گنڈاپور نے قلعہ بالا حصار پر کارکنوں سے خطاب کرنا تھا لیکن وہ کارکنوں سے خطاب کیے بغیر ہی نکل گئے۔
خاتون نے بوائے فرینڈ سے تحفے کے طور پر لیے آئی فونز فروخت کرکے اپنا گھر خرید لیا
وزیراعلیٰ کے خطاب کے بغیر چلے جانے پر ریلی میں آنے والے کارکنوں نے ان کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کارکنوں نے خیبرروڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔
ریلی میں موجود کارکنوں کا کہنا تھاکہ ہم ریلی میں ساتھ آئے ہیں۔ یہاں قلعہ بالا حصار پر علی امین نے تقریر کرنا تھی۔ لیکن وہ یہاں سے تقریر کیے بغیر بھاگم بھاگ نکل گئے۔ بعض لوگوں نے نیوز چینلز کے کیمروں کے سامنے کہا، عمران خان کو چاہیے کہ پارٹی میں صفائی کریں اور ایماندار لوگوں کو رکھا جائے۔
4 روزہ تعطیلات، بڑی خوشخبری آگئی
ریلی میں خواتین کی تعداد انتہائی کم تھی۔ ریلی مین آنے والی ایک خاتون کارکن نے کہا اکہ ہم وزیراعلیٰ کے خطاب کا انتظار کر رہے تھے لیکن وہ چلے گئے، اگر آپ کے پی کو نہیں سنبھال سکتے تو استعفیٰ دے دیں۔
یہ دلچسپ بات ہے کہ علی امین نے تقریباً تین ہفتے پہلے اپنے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ رائے ونڈ روڈ لاہور کے ایک فارم ہاؤس میں اجلاس کر کے پانچ اگست کے احتجاج کے پروگرام کا ڈرامائی اعلان کیا تھا تو انہوں نے لاہور ہو فتح کرنے اور پھر یہاں سے پورے پاکستان کو فتح کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اپنی تقریر میں علی امین نے ریاست پر بہت سخت الفاظ مین الزام تراشی کی تھی، لاہور کے اس طوفانی دورہ کے دوران علی امین گنڈاپور نے میڈیا کے نماؤندوں کے سامنے نیوز کانفرنس کے نام سے بھی طویل تقریر کی تھی۔ ان کے تمام باتوں کا لب لباب یہ تھا کہ اپنے بانی کو جیل سے رہا کروانے کے لئے وہ پانچ اگست کو طوفان لانے والے ہیں۔
ہانگ کانگ میں طوفانی بارشوں نے 141 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
آج جو دیکھنے میں آیا وہ یہ تھا کہ پنجاب بھر میں پی ٹی آئی کا کوئی احتجاج منظم نہیں ہو سکا، کچھ کارکن گرفتار ہوئے اور احتجاج کا کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا، اسلام آباد میں پی ٹی آئی نے احتجاج کے پروگرام کو کل خود منسوخ کر دیا، اڈیالہ جیل کے سامنے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹروں کے احتجاج کی ہدایت دے کر پارٹی کے چئیرمین، رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر خود اپنے گھر بونیر آ گئے۔ ارکان پارلیمنٹ پارلیمنٹ کی عمارت سے ہی باہر نہیں نکلے۔
نامور مذہبی، سیاسی و سماجی رہنما رئیس آف چکوال چوہدری محمد علی خان انتقال کرگئے۔
علی امین جنہوں نے پانچ اگست کو لاہور فتح کرنا تھا وہ آج پشاور سے باہر ہی نہیں نکلے، انہوں نے شام کو جو ریلی نکلوائی اس میں خود تقریر نہیں کی اور ریلی کو ادھورا چھوڑ کر واپس چلے گئے۔
Waseem Azmet