اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اگست 2025ء) صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق

صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق

کریملن نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کی ملاقات طے پا گئی ہے۔

آئندہ چند دنوں میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔
روسی حکام نے آج سات اگست بروز جمعرات کہا ہے کہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان دوطرفہ سربراہی اجلاس آئندہ ہفتے کے اوائل میں ممکن ہے، جو ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد دونوں عالمی رہنماؤں کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہو گی۔

(جاری ہے)

کریملن کے خارجہ امور کے مشیر یوری اوشاکوف نے روسی سرکاری خبر رساں اداروں کو بتایا، ’’امریکی فریق کی تجویز پر اصولی طور پر ایک دوطرفہ سربراہی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق ہو گیا ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’اب ہم اپنے امریکی ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس کی تفصیلات طے کر رہے ہیں۔ اگلے ہفتے کو ہدف کے طور پر رکھا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ملاقات کا مقام بھی ’’اصولی طور پر طے پا چکا ہے‘‘ لیکن فی الحال اس کی تفصیل ظاہر نہیں کی گئی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے بدھ کے روز ماسکو میں صدر پوٹن سے ملاقات کی۔

وٹکوف نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو بھی شامل کرتے ہوئے ایک سہ فریقی اجلاس کی تجویز دی لیکن اوشاکوف کے مطابق روس نے اس تجویز پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یہ ممکنہ سربراہی اجلاس 2021 کے بعد پہلا موقع ہو گا جب کسی برسرِ اقتدار امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان براہِ راست ملاقات ہو گی۔ اس سے قبل جنیوا میں صدر جو بائیڈن اور پوٹن کی ملاقات ہوئی تھی۔ موجودہ حالات میں صدر ٹرمپ یوکرین پر روسی حملے کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔ اگر یہ ملاقات ہوتی ہے تو یہ روس- یوکرین جنگ میں کسی ممکنہ امن منصوبے کے لیے ایک بڑی پیش رفت سمجھی جائے گی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چند دنوں میں ہو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سربراہی اجلاس کے درمیان ملاقات ہو ٹرمپ کے

پڑھیں:

یورپی رہنماؤں کا ٹرمپ کو ناراض کرنے سے گریز، لاطینی امریکا سمٹ میں شرکت منسوخ

کئی یورپی رہنماؤں نے یورپی یونین، لاطینی امریکا اور کیریبین ممالک کے درمیان ہونے والے اجلاس سے اپنا نام واپس لے لیا ہے کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ اس اجلاس میں شرکت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ناراض کر سکتی ہے۔

یہ سمٹ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ٹرمپ میزبان ملک کولمبیا پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ فوجی کارروائی کرنے کا حکم بھی دے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کولمبیا یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ سے 221 ملین ڈالر کے تصفیے پر اتفاق

فنانشل ٹائمز کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین، جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے آئندہ ہفتے سانتا مارٹا میں ہونے والے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ٹرمپ نے کولمبیا کے صدر پر الزام لگایا کہ وہ غیر قانونی منشیات فروش ہیں اور امریکی فوج کو کیریبین میں مشتبہ منشیات بردار کشتیوں پر حملوں کا حکم دیا۔

رپورٹ کے مطابق یورپی حکام اب بھی یوکرین کے لیے امریکی فوجی اور انٹیلی جنس تعاون پر انحصار کررہے ہیں، اس لیے وہ ٹرمپ کو ناراض کرنے اور اس موسمِ گرما میں طے پانے والے نازک تجارتی معاہدے کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کررہے ہیں۔

یورپی کمیشن کے ترجمان نے کہاکہ ارسولا وان ڈیر لیین موجودہ ایجنڈے اور کم شرکت کی وجہ سے اجلاس میں شامل نہیں ہوں گی۔

برلن نے چانسلر کی غیر حاضری کے لیے اسی نوعیت کی وجوہات بتائیں، جب کہ فرانسیسی صدارتی محل نے صدر میکرون کے فیصلے کی تصدیق کی مگر تفصیل فراہم نہیں کی۔

ایک سینیئر لاطینی امریکی عہدیدار نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ اجلاس منسوخ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور اس وقت صورت حال انتہائی پیچیدہ ہے۔

بلوم برگ نے بھی اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ صرف 5 یورپی رہنما اور 3 لاطینی امریکی و کیریبین رہنما اپنی شرکت کی تصدیق کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے کیریبین میں بحری افواج کی ایک بڑی تعیناتی کا حکم دیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنا اور وینیزویلا کے صدر پر دباؤ ڈالنا ہے۔

یہ اقدام پچھلے مہینے کولمبیا کے صدر پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے بعد سامنے آیا، جس سے امریکا اور کولمبیا کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید بگڑ گئے۔

کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو جن کے طیارے کو گزشتہ ہفتے کیپ وردے میں ایندھن فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا، نے کہا کہ واشنگٹن اس اجلاس کو ناکام بنانے کی کوشش کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: کولمبیا کے صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کھری کھری سنا دیں

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ نئی غیر جمہوری جیوپالیٹکس آزادی اور جمہوریت کے خواہاں عوام کو ملنے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔

کولمبیا کے نائب وزیر خارجہ نے صورتِ حال کو کم اہمیت دیتے ہوئے کہاکہ رہنماؤں کی منسوخیاں واشنگٹن کے اقدامات سے متعلق نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمٹ شرکت منسوخ لاطینی امریکا وی نیوز یورپی رہنما

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار
  • یورپی رہنماؤں کا ٹرمپ کو ناراض کرنے سے گریز، لاطینی امریکا سمٹ میں شرکت منسوخ
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ظہران ممدانی کی حمایت کرنے والے یہودی بے وقوف ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ہمارے ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین کو تائیوان پر حملے کی صورت میں نتائج کا اندازہ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ