پہلی بار پاکستانی کمپنی کا یو اے ای کے بڑے گروپ کو گوشت سپلائی کرنے کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی:
پاکستان سے متحدہ عرب امارات کے لیے گوشت سپلائی کا پہلی بار معاہدہ طے پاگیا، اس ضمن میں مقامی لسٹڈ کمپنی دی آرگینگ میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو باقاعدہ خط کے ذریعے مطلع کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی میٹ کمپنی کی یہ تاریخی کامیابی ہے کہ اسے متحدہ عرب امارات کے بڑے گروپ کو براہ راست گوشت برآمد کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔
خط کے مطابق کمپنی نے یو اے ای کے ماجد الفطیم گروپ سے آپریشنل ایکسیلینس آڈٹ میں 94.
خط کے مطابق پاکستان سے متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست گوشت سپلائی کرنے کا یہ اعزاز پہلی بار کسی پاکستانی کمپنی کو حاصل ہوا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
دی ہنڈریڈ لیگ: محمد عامر اور عماد وسیم کا ناردرن سپرچارجرز کیساتھ معاہدہ
کراچی:پاکستانی کرکٹرز محمد عامر اور عماد وسیم نے منگل کے روز دی ہنڈریڈ 2025 سیزن کے لیے ناردرن سپرچارجرز کے ساتھ معاہدے کر لیے۔
رپورٹس کے مطابق دونوں پاکستانی کرکٹرز کو بین ڈورشوئس اور مچل سینٹنر کی جگہ بطور متبادل شامل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ ٹورنامنٹ میں شامل بیشتر ٹیموں کے مالکان بھارتی ہونے کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کو لیگ سے باہر رکھا جائے گا۔
ناردرن سپرچارجرز یکم اکتوبر سے بھارتی میڈیا گروپ ’سن‘ کے زیرانتظام آجائیں گے جس کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر سوالات اٹھے تھے۔
سال کے آغاز میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ مارچ میں ہونے والے ڈرافٹ میں کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کا انتخاب نہیں کیا گیا جو کہ پچھلے سیزنز کے مقابلے میں حیران کن تھا۔
اس حوالے سے قیاس آرائیاں کی گئیں کہ چار فرنچائزز کے مالکان بھارت سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ دو کی ملکیت بھارتی نژاد امریکیوں کے پاس ہے اور اسی اثر و رسوخ کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا گیا ہوگا۔
تاہم انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ان خدشات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی تھی کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ سے باہر نہیں رکھا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق ڈرافٹ کے وقت پاکستان ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے دورے اور متحدہ عرب امارات میں سہ ملکی سیریز کے باعث عدم دستیابی، حالیہ ٹی ٹوئنٹی پرفارمنس میں کمی اور پچھلے سال شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی آخری وقت میں دستبرداری بھی اہم وجوہات تھیں۔
عامر اور عماد کی شمولیت سے سپرچارجرز کی ٹیم مضبوط ہو گئی ہے، جس میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس بھی شامل ہیں، حالانکہ اسٹوکس نے کندھے کی سرجری کے باعث اس سیزن میں دی ہنڈریڈ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔