پہلی بار پاکستانی کمپنی کا یو اے ای کے بڑے گروپ کو گوشت سپلائی کرنے کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی:
پاکستان سے متحدہ عرب امارات کے لیے گوشت سپلائی کا پہلی بار معاہدہ طے پاگیا، اس ضمن میں مقامی لسٹڈ کمپنی دی آرگینگ میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو باقاعدہ خط کے ذریعے مطلع کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی میٹ کمپنی کی یہ تاریخی کامیابی ہے کہ اسے متحدہ عرب امارات کے بڑے گروپ کو براہ راست گوشت برآمد کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔
خط کے مطابق کمپنی نے یو اے ای کے ماجد الفطیم گروپ سے آپریشنل ایکسیلینس آڈٹ میں 94.
خط کے مطابق پاکستان سے متحدہ عرب امارات کے لیے براہ راست گوشت سپلائی کرنے کا یہ اعزاز پہلی بار کسی پاکستانی کمپنی کو حاصل ہوا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
گوگل اور حکومتِ پاکستان کا شراکت داری معاہدہ، 2026 تک 5 لاکھ کروم بُک ڈیوائسز تیار کرنے کا ہدف
پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کی رفتار تیز کرنے کے لیے گوگل اور حکومتِ پاکستان نے بڑے اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں ہری پور میں پاکستان کی پہلی کروم بُک اسمبلنگ لائن کا افتتاح اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن (MoITT) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط شامل ہیں۔
گوگل، ٹیک ویلی، الائیڈ اور نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (NRTC) کے اشتراک سے شروع کی گئی اس اسمبلنگ لائن میں 2026 تک 5 لاکھ کروم بُک تیار کیے جائیں گے، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، تعلیم میں ڈیجیٹل رسائی بڑھے گی، اور پاکستان کو ٹیکنالوجی ایکسپورٹ کے لیے راستہ ملے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں گوگل کروم بُک کی پہلی اسمبلی لائن کا افتتاح، عام صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟
ڈپٹی وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ گوگل اور پاکستان کی یہ شراکت ہمارے ڈیجیٹل مستقبل کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔ مقامی سطح پر کروم بُک کی تیاری نہ صرف تعلیمی میدان میں سہولت پیدا کرے گی بلکہ روزگار، سپلائی چین اور ایکسپورٹ کے نئے در وا کرے گی۔
گوگل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان قریشی نے کہا کہ ’میڈ اِن پاکستان‘ کروم بُکس کے ذریعے ہم تعلیم، ڈیجیٹل مہارتوں اور جدت کے فروغ میں تعاون جاری رکھیں گے۔ یہ قدم نہ صرف مقامی طلب پوری کرے گا بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر ایک ابھرتا ہوا ہارڈ ویئر ایکسپورٹر بنائے گا۔
مزید پڑھیں: گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
اسی موقع پر گوگل اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ڈیجیٹل اسکلنگ، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور مصنوعی ذہانت (AI) کے فروغ کے لیے نئے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس کے تحت گوگل 2025 تک 10 لاکھ کیریئر سرٹیفیکیٹس فراہم کرے گا، AI Skills Lab کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد ڈویلپرز کو تربیت دے گا، جبکہ AI لیڈرز فیلوشپ پروگرام کے تحت 100 پاکستانی اداروں کو مصنوعی ذہانت کے ذمہ دارانہ استعمال کی تربیت دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: گوگل نے تاریخ رقم کردی، ایک سہ ماہی میں 100 بلین ڈالر سے زائد آمدنی
وفاقی وزیرِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ گوگل کے ساتھ یہ پارٹنرشپ پاکستان کو ڈیجیٹل قوم بنانے کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔ ہم اپنے نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کر کے ٹیکنالوجی اور AI کے میدان میں علاقائی قیادت کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
تقریب میں NRTC، الائیڈ، اور ٹیک ویلی کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس شراکت کو پاکستان کے ڈیجیٹل خود انحصاری کے سفر کا سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ اقدام تعلیم، روزگار اور معاشی ترقی کے ایک نئے دور کی شروعات ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حکومت پاکستان کروم بک گوگل وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار