پیٹرولیم لیوی سے حکومت کی نان ٹیکس آمدن 4.96 کھرب روپے تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدن 4 ہزار 959 ارب روپے تک پہنچ گئی جس میں سب سے بڑا حصہ پیٹرولیم لیوی کی ریکارڈ وصولیوں پرہے۔ وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدن مالی سال 2024 تا 25 میں ریکارڈ 4 ہزار 959 ارب روپے تک جا پہنچی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ہزار 468 ارب روپے زیادہ ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر پیٹرولیم لیوی کی وصولیوں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سے منافع کی مد میں منتقل ہونے والی رقم کی وجہ سے ممکن ہوا۔
(جاری ہے)
واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی کی وصولیاں گزشتہ مالی سال کے 1,019 ارب روپے سے بڑھ کر 1,220 ارب روپے تک پہنچ گئیں ہیں جبکہ موجودہ مالی سال میں اس سے بھی زیادہ یعنی 1,468 ارب روپے وصول ہونے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پیٹرولیم لیوی سال بھر میں بتدریج بڑھتی رہے گی۔ اسٹیٹ بینک کے نفع سے 2,619 ارب روپے نان ٹیکس آمدن میں شامل ہوئے ہیں۔ اس سے یہ پیٹرولیم لیوی کے بعد دوسرا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا۔ فی الوقت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 78 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے جس سے اگلے مالی سال 2025 تا 26 میں تقریبا 48 ارب روپے کی آمدن کی توقع ہے۔ ماہرین کے مطابق لیوی میں مسلسل اضافے کا بوجھ بہرحال عوام پر پڑے گا اور مہنگائی میں مزید اِضافہ بھی ممکن ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیٹرولیم لیوی نان ٹیکس آمدن ارب روپے مالی سال روپے تک
پڑھیں:
"ریوینج سیونگ" نے تنخواہ دار انسان کیلئے خرچہ پورے مہینے چلانے کا زبردست طریقہ بتادیا
ویب ڈیسک: سوشل میڈیا پر ایک ایسا نیا ٹرینڈ اُبھرا ہے جو خرچ کرنے کے بجائے "ریوینج سیونگ" یعنی انتقامی بچت کی طاقت دکھا رہا ہے۔
مہینہ ہوا آدھا مگر جیب ہوئی خالی، ایک تنخواہ سے کیا کیا پورا کریں، آج کل کے دور میں جب مہینے کے شروع میں تنخواہ جیب میں آتی ہے تو اس دن بھی تنخواہ دار انسان مہینے بھر کی کمائی جیب میں ڈالنے کے بعد خوش ہونے کے بجائے مزید پریشان ہو جاتا ہے۔وہی’’ ریوینج سیونگ‘‘ کا فلسفہ بہت سادہ ہے،"زیادہ خرچ مت کرو، بچت کو ضد بنا لو!" اس میں لوگ اپنے معمول کے اخراجات پر کٹوتی کرکے نہ صرف اپنے بجٹ کو قابو میں رکھتے ہیں بلکہ مالی طور پر خود مختار بھی بن رہے ہیں۔ اس تحریک کا سب سے مشہور حصہ "نو بائے چیلنج" ہے، جس میں لوگ مہینوں یا حتیٰ کہ سالوں تک غیر ضروری خریداری ترک کر دیتے ہیں اور گھر میں موجود چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ کئی شرکا اپنی پرانی اشیاء بیچ کر نئی چیزیں خریدنے کی اجازت دیتے ہیں، جو مالی نظم و ضبط کی اعلیٰ مثال ہے۔
جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے
ریڈٹ جیسے سوشل پلیٹ فارمز پر "نو بائے" تھریڈز میں صارفین اپنے تجربات شیئر کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے اپنی تنخواہ ملتے ہی بچت کو پہلے مقام دیا، چاہے کرایہ یا بل کی ادائیگی بعد میں ہو۔
ایک اور دلچسپ پہلو "ون پینی چیلنج" ہے، جہاں سال کے پہلے دن ایک پینی بچائی جاتی ہے، دوسرے دن دو، تیسرے دن تین اور یوں روزانہ رقم بڑھاتے ہوئے سال کے آخر میں لاکھوں روپے بچائے جا سکتے ہیں۔ اس چیلنج نے لاکھوں افراد کو چھوٹے چھوٹے قدم اٹھا کر مالی استحکام حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے۔
بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر
ماہرین کے مطابق یہ رجحان سب سے پہلے چین میں شروع ہوا، پھر امریکہ میں مقبول ہوا اور اب برطانیہ میں اس کی لہر زور پکڑ رہی ہے۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر آپ اس تحریک کا حصہ ہیں تو اپنی بچت کو کسی ایسے ہائی انٹرسٹ اکاؤنٹ میں جمع کریں جہاں مہنگائی کے اثرات کم ہوں، ورنہ آپ کی محنت رائیگاں جا سکتی ہے۔
یہ نیا رجحان ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ "زیادہ خرچ کرنے کی دوڑ سے نکل کر بچت کی ضد اختیار کرنا ہی حقیقی طاقت ہے"۔ جہاں دنیا خرچ کرنے کے بہانے ڈھونڈتی ہے، وہاں یہ "انتقامی بچت" آپ کی جیب پر ایسا فرق ڈالے گی کہ آپ کی مالی آزادی کی راہیں خود بخود کھل جائیں گی۔
چودھری شجاعت نے باڈی بلڈرز فیڈریشن کے چیئرمین بننے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا