امریکی ٹیرف کا توڑ،برازیلی صدر نے برکس رہنمائوں کا اجلاس بلانے کی تجویز پیش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
برازیلیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)برازیل کیصدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے درآمدی ٹیرف عائد کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دینے کے لیے برکس رہنمائوں کا اجلاس بلانے کی تجویز پیش کر دی ۔
(جاری ہے)
برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں برازیلی صدر نے کہا کہ وہ اس معاملہ پر برکس کے رکن دیگر ممالک کے رہنمائوں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارت باز نہ آیا تو آئندہ 24 گھنٹوں میں ٹیرف میں نمایاں اضافہ کردیں گے؛ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کے خلاف سخت تجارتی اقدام کا عندیہ دیتے ہوئے 24 گھنٹے کا وقت بھی دیدیا۔
امریکی نشریاتی ادارے CNBC کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرچکے ہیں لیکن اس میں نمایاں اضافے کریں گے جس کا اعلان 24 گھنٹے میں متوقع ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا کہ ایک سال میں امریکا میں درآمد ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں 150 سے 250 فیصد تک اضافہ ہوگا۔
آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ٹیرف عائد کرنے کا متوقع اعلان بھارت کی برآمدی صنعت، خاص طور پر ٹیکسٹائل، فارما اور آٹو پارٹس جیسے شعبوں کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سیاسی دباؤ کی حکمت عملی ہو سکتی ہے، جس کا مقصد بھارت کو روس سے تیل کی خریداری محدود کرنے پر مجبور کرنا ہے، تاہم بھارت پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ وہ اپنی قومی ضروریات کے تحت آزادانہ فیصلے کرے گا۔
اس تمام صورتحال پر عالمی منڈیوں، سرمایہ کاروں اور دونوں ممالک کے تجارتی حلقوں کی گہری نظر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی صدر ٹرمپ نے سوشل ٹروتھ پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت نہ صرف روس سے پیٹرول خرید رہا ہے بلکہ اسے دیگر ممالک کو بھی زائد منافع پر فروخت کررہا ہے۔
امریکی صدر نے برکس میں بھارت اور روس کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ روس سے پیٹرول خرید کر بھارت دراصل یوکرین جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے۔