کینیڈا میں کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ، ایک ماہ میں دوسرا واقعہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
مشہور بھارتی کامیڈین کپل شرما کے کیفے کپس کیفے پر ایک ماہ کے دوران دوسری بار فائرنگ کی گئی، جس میں کم از کم 25 گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں فائرنگ کے ساتھ ایک آواز سنائی دیتی ہے، ساتھ ہی ایک شخص کہتا ہے کہ ہدف کو کال کی گئی تھی مگر اس نے کال نہیں سنی، اس لیے کارروائی کرنا پڑی، اگر اب بھی جواب نہ آیا تو اگلی کارروائی جلد ممبئی میں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ، ذمہ داری کس نے قبول کی؟
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کیفے کے کچھ ملازمین اندر موجود تھے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ 10 جولائی کو بھی اس کیفے پر فائرنگ کی گئی تھی، اس وقت بھی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا، تاہم کھڑکی میں 10 گولیوں کے نشانات اور شیشے ٹوٹنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
پولیس کے مطابق دو مختلف جرائم پیشہ گروہوں، گورپریت سنگھ المعروف گولڈی ڈھلوں اور لارنس بشنوئی، نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تاہم پہلی فائرنگ کے بعد ایک اور شدت پسند گروہ ببر خالصہ انٹرنیشنل کے دہشتگرد ہرجیت سنگھ لڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ فائرنگ ایک شو کے دوران نیہنگ سکھوں کے روایتی لباس اور طرز عمل پر مذاق کیے جانے کے باعث کی گئی تھی، جس سے برادری کے جذبات مجروح ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیزن 3 کے لیے کپل شرما کتنے کروڑ معاوضہ لے رہے ہیں؟
ببر خالصہ انٹرنیشنل کو کینیڈین حکومت کی جانب سے دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا ہے اور ہرجیت سنگھ لڈی بھارتی نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کی مطلوب ترین فہرست میں شامل ہے۔
کیفے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ تشدد کے سامنے سرنگوں نہیں ہوں گے اور ان کا کیفے اپنے مہمانوں کے لیے خوش آمدید کہنے اور برادری کی نمائندگی کا استعارہ بنا رہے گا۔
ادھر ممبئی پولیس اور دیگر بھارتی سیکیورٹی ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور مستقبل میں کسی بھی خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news فائرنگ کپل شرما کیفے کینیڈا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فائرنگ کپل شرما کیفے کینیڈا کپل شرما کیفے پر کی گئی
پڑھیں:
بھارتیوں کیلئے بری خبر، کینیڈا کا عارضی ویزے بڑے پیمانے پر منسوخ کرنے پر غور
اوٹاوا: کینیڈین حکومت نے عارضی ویزہ درخواستوں کو بڑے پیمانے پر منسوخ کرنے کے اختیارات دینے پر غور شروع کردیا ہے، جس سے بھارت اور بنگلادیش کے شہری زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔
کینیڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (IRCC) اور کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی (CBSA) نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ انہیں اجتماعی طور پر ویزے منسوخ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ اس کا مقصد ایسے معاملات میں فوری کارروائی ممکن بنانا ہے جہاں فراڈ، جعلسازی یا نظام کے غلط استعمال کے شواہد موجود ہوں۔
دستاویزات کے مطابق مجوزہ قانون کے تحت حکومت کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ مخصوص حالات جیسے جنگ، فراڈ یا صحت عامہ کے بحران میں بیک وقت بغیر ہر درخواست کو الگ الگ دیکھنے کے ہزاروں ویزے منسوخ کرسکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈین حکام اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر ایک ورکنگ گروپ بنا چکے ہیں، جو ویزا مسترد کرنے اور منسوخ کرنے کے نئے قانونی فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔
اگرچہ مجوزہ قانون میں کسی ملک کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا، تاہم کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ داخلی دستاویزات میں بھارت اور بنگلادیش کو "مخصوص چیلنجز والے ممالک" کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارتی شہریوں کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواستوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ عارضی ویزہ نظام میں جعلسازی اور دستاویزات کی تصدیق سے متعلق مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔
کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ وہ امیگریشن کے نظام کو مزید شفاف، محفوظ اور منصفانہ بنانے کے لیے اصلاحات پر کام کر رہی ہے، تاکہ کسی بھی قسم کے فراڈ یا غلط استعمال کو روکا جا سکے۔