3 ماہ بجلی کے بلوں سے متعلق صارفین کے لیے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک :بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اگست سے اکتوبر 2025 تک3 ماہ کے لیے کیا جائے گا۔
نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 1.89روپے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی۔ نیپرا نے سی ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیج دیا۔
نیپرا کے مطابق کمی اپریل تا جون2025 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں منظورکی گئی، بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق کے الیکڑک سمیت تمام ڈسکوز صارفین پر ہوگا، بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اگست تا اکتوبر 2025 کے 3 ماہ کے لیے ہوگا۔
بادل کہاں کہاں برسیں گے؟ محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کردی
نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی صارفین کو کمی کا55 ارب87 کروڑ40لاکھ روپے کا ریلیف ملے گا، بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق لائف لائن اور پری پیڈ صارفین پر نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی کرنے کی درخواست کی تھی، نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر 4 اگست کوسماعت کی تھی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق ماہی ایڈجسٹمنٹ میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ
پڑھیں:
بغیر منظوری اے ایم آئی میٹرز نصب کرنے پر وضاحت طلب
اسلام آباد:نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں (ڈسکوز) کو بغیر منظوری چار ملین اے ایم آئی میٹرز ( Infrastructure،Metering ،Advanced) نصب کرنے پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
نیپراکے مطابق اربوں روپے کے اس سرمایہ کاری منصوبے کیلیے ریگولیٹرکی پیشگی منظوری ضروری تھی،مگرکمپنیوں نے از خود انسٹالیشن شروع کردی۔
ڈسکوز نے وضاحت دیتے ہوئے بتایاکہ انہیں وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) کی ہدایت موصول ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے منصوبہ شروع کیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سادہ میٹرکی قیمت پانچ ہزار روپے،جبکہ اے ایم آئی میٹرکی قیمت بیس ہزار روپے تک ہے، جس سے مجموعی طور پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری درکار ہوگی۔
نیپرا نے یہ مشاہدات روز عوامی سماعت کے دوران کیے،جو کیسکو (QESCO) کی مالی سال 2025-26 تا 2029-30 کی کثیر سالہ ٹیرف درخواست کے سلسلے میں منعقدکی گئی تھی۔
دورانِ سماعت بتایا گیا کہ بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلزکی سولرائزیشن کے بعد کمپنی کی ریکوری 30 فیصدسے بڑھ کر 60 فیصد تک پہنچ گئی ہے، تاہم گھریلوصارفین سے ریکوری کے مسائل تاحال برقرار ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ 322 ملین روپے کی کٹوتی چارجز میں سے صرف 32 ملین روپے (یعنی 10 فیصد) وصول ہوسکے ہیں، کیونکہ متعدد صارفین نے عدالتوں سے رجوع کر رکھاہے۔
نیپرا نے اس دوران کمپنی کے زیرِ التواکنکشنز، 2188 خراب میٹرزکی تبدیلی میں تاخیر اور 7 ارب روپے کی بلنگ میں صرف 1.8 فیصد ریکوری پر بھی سوال اٹھائے۔
کمپنی حکام نے بتایاکہ معاملات پر کام شروع کردیاگیااور آئندہ ماہ تک زیرِ التوادرخواستیں نمٹا دی جائیں گی۔
حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے سی ای او نے تجویز دی کہ نیپرا فکسڈنیٹ ورک یوزیج چارجز نافذ کرے یا پھرگراس میٹرنگ فریم ورک پر منتقل کیاجائے، تاکہ سبسڈیزکے مسئلے سے بچا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ میں یونٹ کے تبادلے کے بجائے ڈسکوز اور صارفین کو اپنی اپنی قیمت مقررکرنا چاہیے۔
نیپرا نے حیسکو میں پیش آنیوالے حادثات اور عوامی غفلت کے باعث واقعات پر بھی تشویش کااظہارکیااور ان کی اندرونی تحقیقات کی رپورٹ طلب کرلی۔