ایڈجسٹمنٹ: بجلی ماہانہ 78 پیسے، سہ ماہی 1.89 روپے یونٹ سستی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نیپرا نے ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔ نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 1.89 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔ فیصلے کے مطابق یہ کمی اپریل تا جون 2025ء کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں منظور کی گئی۔ بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق کے الیکڑک سمیت تمام ڈسکوز صارفین پر ہو گا۔ نیپرا کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اگست تا اکتوبر 2025ء کے 3 ماہ کیلئے ہو گا اور بجلی صارفین کو اس کمی سے 55 ارب87 کروڑ 40 لاکھ روپے کا ریلیف ملے گا۔ بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق لائف لائن اور پری پیڈ صارفین پر نہیں ہو گا۔ بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی سستی کرنے کی درخواست کی تھی، نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر 4 اگست کو سماعت کی تھی۔ نیپرا کی جانب سے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 78 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی جون 2025ء کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں سستی کی گئی ہے۔ صارفین کو کمی کا ریلیف اگست کے بلوں میں ملے گا، بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں بجلی
پڑھیں:
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-03-2
ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق ایک ہفتے میں سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے تک اضافہ ہوگیا جس کے بعد ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 220 روپے ہوگئی۔ دستاویزات کے مطابق راولپنڈی، کراچی اور سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت بڑھ کر 220 روپے تک پہنچ گئی جبکہ حیدرآباد میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 190سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی، ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی جبکہ ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے 47 پیسے تھی۔ سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چینی کے ریٹ پر حکومت کی رٹ مکمل طور پر ختم ہوگئی ہے، کسی بھی شہر میں سرکاری مقررہ قیمت پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔ مافیاؤں کے ہاتھوں چینی کی درآمد اور برآمد کے کھیل میں حکومت خود ملوث ہے، نہ مقررہ قیمتوں پر فروخت کو یقینی بنایا جاتا ہے اور نہ ہی چینی مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے۔ چینی جیسی بنیادی ضرورت بھی اب عوام کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے، جو اس امر کی حقیقت کا اعلان ہے کہ حکومت کو عوامی مسائل و مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت عوامی مسائل کا ادراک کرے، چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے شفاف مانیٹرنگ نظام وضع کرے، ذخیرہ اندوزی پر فوری جرمانے عاید کیے جائیں، قیمتوں کی روزانہ نگرانی، ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی پر جرمانے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔