بدقسمتی سے ظالم حکومت اور پی ٹی آئی کی نااہلی کے باعث ہم پس رہے ہیں، فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لاہور:
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سب عدلیہ جیل ٹرائل میں لگی ہوئی ہیں جبکہ ہم بدقسمتی سے ایک ظالم حکومت اور نااہل اپوزیشن تحریک انصاف کے درمیان پس رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ وہ اپنا ظلم کم نہیں کر رہے اور یہ اپنی نالائقیاں، پورا نظام انصاف شرمسار ہے۔ جو فیصلے آ رہے ہیں سب آپ کے سامنے ہیں، عدالتی نظام کو بہت نقصان پہنچا اور اب عام آدمی کو اس پر اعتبار نہیں رہا۔
پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صبح ایک بندہ اٹھ کر کہہ دیتا ہے آج ہم احتجاج کریں گے، ساری لیڈر شپ اڈیالہ جاتی ہے اور کھانے کھا کر واپس آ جاتی ہے لیکن عام کارکن پس رہا ہے اور یہ سلسلہ کب تک چلتا ہے اس کا علم نہیں، ان سے سیاست ہو رہی ہے اور نہ وکالت!
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جس طرح الیکشن کرواتا ہے اس کے لیے آپ کو ہندوستان کے راہول گاندھی والا لائحہ عمل اختیار کرنا چاہیے تھا جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف ثبوت پیش کیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر ایک غیر یقینی کیفیت ہے، عوام میں اور حکومت میں فاصلہ بہت بڑھ چکا ہے، ایسے حالات میں کوئی ایک بھی واقعہ چنگاری کا کام کر سکتا ہے۔
آئی پی پی کے رہنما نے کہا کہ جب آپ تحریک چلاتے ہیں تو اس سے پہلے بھی سات آٹھ مراحل ہوتے ہیں لیکن یہاں کوئی تیاری نہیں ہوتی، بانی پی ٹی آئی تو جیل میں ہیں اور ان کو بھی بتایا جاتا ہے کہ باہر کارکنان سرگرم ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فواد چوہدری نے کہا کہ ہے اور
پڑھیں:
شیطان بہت مقبول ہے، وہ فرشتہ نہیں بن سکتا: طلال چوہدری
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ مقبول ہونے کی بات بار بار کی جاتی ہے مگر پاپولر ہونے کا مطلب بے گناہی نہیں، شیطان بہت مقبول ہے، وہ فرشتہ نہیں بن سکتا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوم استحصال کشمیر کی تقریبات چل رہی تھیں ، گیٹ کے اندر باہر سے آنے والے مظاہرین کو روکا، اندر سے باہر جانے کے لیے دوسرا گیٹ کھولا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اسد قیصر خود بھی اسپیکر رہے ہیں، جس طرح اجلاس چلایا گیا، انہوں نے دس منٹ میں 54 بل منظور کروائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے پنجاب میں 950 لوگ دو، دو، چار، چار کی صورت میں نکلے، پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے لیے لوگ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا ریکارڈ بھی چیک کر لیں، آج کے اسپیکر کو کہا جاتا ہے کہ وہ اپوزیشن کو زیادہ وقت دیتے ہیں۔ احتجاج سب کا حق ہے مگر آئین کے اندر رہتے کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہمیں معلوم ہے کہ آپ کو درد کیا ہے؟ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو یہاں لا کے کس نے بٹھایا تھا، آپ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں یا ریاست کے ساتھ؟ جس صوبے میں 700 ارب این ایف سی سے لیا وہاں انہوں نے سی ٹی ڈی بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا، دہشت گرد حملے ان پر نہیں ہوتے باقی سب جماعتوں پر ہوتے ہیں، کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا ہے مگر نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں کسی کا باپ نہیں روک سکتا۔‘
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا، ’زائرین بہت بڑی تعداد میں جاتے ہیں، ایران اور اسرائیل جنگ کے بعد کچھ سیکیورٹی مسائل پیدا ہوئے ہیں، اس کے بعد زمینی راستے سے جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔‘
طلال چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے متعلق مذاکرات کیے گئے ہیں، بات چیت کا دوسرا دور کراچی میں ہونا ہے جس کے لیے میں کراچی جا رہا ہوں، حکومت اس سفر کو ممکن اور آسان بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، ہم فضائی سفر کو آسان بنانے کے لیے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔