روس کیساتھ جنگ میں پاکستانی جنگجوئوں کی مدد کا الزام، پاکستان کا معاملہ یوکرین کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
روس کیساتھ جنگ میں پاکستانی جنگجوئوں کی مدد کا الزام، پاکستان کا معاملہ یوکرین کے سامنے اٹھانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 August, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد(سب نیوز)پاکستان نے یوکرینی صدر کے بیان کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے پاکستان کے سامنے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے،پاکستان یہ بات یوکرین کے ساتھ اٹھائے گا، پاکستان یوکرین تنازعہ کا پرامن حل چاہتا ہے۔
اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان یوکرین تنازعہ کی پر امن حل چاہتا ہے، ہم یوکرین کے صدر کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، یوکرینی صدر کے پاکستان پر الزامات کے حوالے سے ہمارے سے کوئی ثبوت شیئر نہیں کیے گئے۔ترجمان نے کہا کہ ایرانی صدر نے پاکستان کا دورہ کیا، ان کو دورے کی دعوت وزیراعظم نے دی تھی، ان کے ہمراہ وزیر خارجہ اور دیگر اعلی حکام موجود تھے، ایرانی صدر نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، آصف علی زرداری نے ایران کی خلاف اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کی۔
ترجمان نے کہا کہ ایران صدر نے 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی جانب سے سپورٹ پر شکریہ ادا کیا، ایرانی صدر نے وزیر اعظم سے ملاقات بھی کی، ایران پاکستان کے درمیان تجارت کو بڑھانے پر بات چیت ہوئی، بارٹر ٹریڈ میں اضافے پر بھی بات چیت کی گئی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایرانی صدر سے ملاقات کی۔پاک ایران گیس پائپ لائن پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر دونوں ممالک رابطے میں ہیں، دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیمز رابطے میں ہیں، اس معاملے پر جیسے ہی کوئی پیش رفت ہوگی آگاہ کردیا جائے گا، پاکستان اور ایران کے درمیان اچھے اور گہرے تعلقات ہیں۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ آج غزہ کے لیے پاکستان نے 18 ویں امدادی کھیپ روانہ کر دی۔دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی نے کہا کہ ہم امریکا کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے لیے اظہار دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم امریکا کے علاوہ بھی دیگر ممالک کی جانب سے اس قسم کے اظہار دلچسپی کا خیرمقدم کریں گے، مقبوضہ کشمیر میں کتابوں کو ضبط کرنا اور کتابوں کی دکانوں پر چھاپے افسوسناک ہیں، بھارت کشمیر کی تاریخ پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان ناظم الامور کا اپ گریڈیشن باہمی معاہدے کے تحت کیا گیا، معاہدے کے باعث ہم نے اس حوالے سے سفارتی اسناد کی طلبی کو ضروری نہیں سمجھا۔اسرائیل کے معاملے پر انہوں ںے کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے، ہمارے شہری ہمارے پاسپورٹ پر اسرائیل کا دورہ نہیں کر سکتے، بابائے قوم محمد علی جناح نے بھی اس حوالے سے واضح پالیسی جاری کی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی کی راہ ہموار، پارٹی کے اندر سے حمایت مل گئی شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی کی راہ ہموار، پارٹی کے اندر سے حمایت مل گئی اپوزیشن لیڈر کیلئے ناموں پر غور، محمود اچکزئی فیورٹ امیدوار کے طور پر سامنے استعفے کی تردید کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی نواز شریف سے ملاقات جشنِ آزادی کی تیاریاں،پی ایچ اے راولپنڈی نے شہر سجا دیا، نومئی سمیت دیگر کیسز میں قومی اسمبلی کے 8 ارکان نااہل ہوئے: سپیکر نے نام بتا دیے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیشن کی تشکیلِ نو، جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین چیئرمین تعیناتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یوکرین کے
پڑھیں:
پاک امریکا تجارتی معاہدہ کی اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
پاکستان اور امریکا کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدہ کی اہم تفصیلات سامنے آ گئیں جب کہ دونوں ممالک کے تجارتی معاہدہ کے نکات قومی اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔
پاک امریکا تجارتی معاہدہ کے اہم نکات وزارت تجارت نے ایوان میں پیش کیے، وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا نے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
امریکا نے تانبا ،لوہا،فولاد، ایلومینیئم درآمد پر 50 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے، امریکا نے ریفائن تانبا کو 50 فیصد ٹیکس سے مستثنی قرار دیا ہے۔
وزارت تجارت نے کہا کہ پاکستان کیلئے امریکہ کو ریفائن تانبا کی برآمد سودمند ہو گی، پاکستان تانبے کے ذخائر رکھنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، پاکستان کو عالمی سطح پر معدنیات کا بااعتماد سپلائر کے طور متعارف کرائیں گے، حکومت پاکستان کے ورکنگ گروپ، اسٹیرنگ کمیٹی نے امریکہ سے بات کی ہے۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ وزیر خزانہ کی زیرسربراہی اسٹیرنگ کمیٹی نے تین نکاتی حکمت عملی وضع کی ہے، اسٹیرنگ کمیٹی کی حکمت عملی کا مقصد پاکستانی برآمدات پر اثرات کم کرنا ہے، پاکستان امریکا کا تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے درآمدات میں اضافہ کرے گا۔
وزارت تجارت نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کی حکومت مصنوعات پر ٹیکسز کے بارے میں بات کریں گی، کم ٹیکسز والی پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈیوں تک بہتر رسائی دی جائے گی، غیر محصولاتی رکاوٹوں کا جائزہ لیکر انہیں ختم یا نرم کیا جائے گا۔
وزارت تجارت کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان فریم ورک پر اتفاق ہو گیا ہے، امریکا نے پاکستانی برآمدات پر ٹیکس 29 سے 19 فیصد کر دیا ہے۔