اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کو قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، عمر ایوب سے اپوزیشن لیڈر کا چیمبر بھی واپس لے لیا گیا ذرائع کے مطابق زرتاج گل کا بطور پارلیمانی لیڈر اور احمد چٹھہ کا ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کا عہدہ بھی خالی رہ گیا ہے، پی ٹی آئی سے اپوزیشن لیڈر کا چیمبر بھی واپس لے لیا گیا.

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران کی نااہلی کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کر دیا ہے، نئے اپوزیشن لیڈر کیلئے اپوزیشن اور اسپیکر کے درمیان مشاورت کا عمل شروع ہو گا منتخب ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نئے اپوزیشن لیڈر کو نوٹیفکیشن جاری کریں گے، پی ٹی آئی آزاد اراکین کو پارلیمانی لیڈراور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے لیے دوبارہ نام دینا ہوں گے.

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل وزیر سمیت سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 196 راہنماﺅں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت 9 ارکان اسمبلی اور سینیٹر کو نااہل قرار دے دیا تھا.

علاوہ ازیں عمر ایوب کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی فنانس کمیٹی سے بھی ڈی لسٹ کردیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے نااہل 7 ممبران سے قائمہ کمیٹی کی ممبر شپ بھی واپس لے لی گئی ہے پی ٹی آئی کے 7 ارکین اسمبلی سے 15قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت واپس لے لی گئی ہے.                                                                                                         

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پارلیمانی لیڈر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بھی واپس لے پی ٹی آئی عمر ایوب

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے سینئیر رہنما کو لمبی قید کی سزا ہو گئی

سٹی42:، پی ٹی آئی کے سینئیر رہنما کو طویل عرصہ سے چل رہے مقدمہ میں لمبی قید کی سزا ہو گئی۔

 قومی اسمبلی کے سابق رکن اور پی ٹی آئی کے سینئیر رہنما جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ جمشید دستی نے جعلی ڈگری  قومی اسمبلی کا الیکشن لرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو پیش کی تھی۔ 

جمشید دستی کی ڈگری جعلی ہونے کے متعلق ان کے ھلقہ سے کسی ووٹر نے شکایت کی تھی۔ تحقیقات کے بعد الیکشن کمشن نے ان کی ڈگری کو جعلی پایا تھا۔

لاری اڈہ سے2 مشکوک ملزم گرفتار؛ اسلحہ برآمد

آج جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ ان پر جعلی ڈگری کے ذریعہ دھوکا دینے کا مقدمہ  ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان کی عدالت میں چل رہا تھا۔ طویل سماعت کے بعد آج اس کیس کا فیصلہ سنایا گیا۔

جمشید دستی نااہل

واسا کے 2 ملازم سیوریج ڈرین میں ڈوب گئے

سابق رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) جمشید دستی کی بی اے کی جعلی ڈگری کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے  15 جولائی کو انہیں نا اہل قرار دے دیا تھا۔

 الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کی بی اے کی دگری جعلی ہونے کے متعلق قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کی طویل سماعتیں کی تھیں۔ پھر 15 جولائی کو الیکشن کمیشن نے ا ریفرنس  کو منظور کرتے ہوئےفیصلہ جاری کردیا۔ جمشید دستی کی نااہلی کی 2 درخواستیں الیکشن کمیشن نے منظور کیں۔ دوسری درخواست کی شہری کی طرف سےتھی۔

ڈالر کی قیمت میں کمی

الیکشن کمیشن نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی تعلیمی اسناد جعلی قرار دے دیں تو ان کے خلاف جعلی  ڈگری کے زریعہ دھوکا دینے کا مقدمہ بھی  بن گیا۔

 
مئی 2025 میں الیکشن کمیشن میں ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کے خلاف اثاثوں اور واجبات سے متعلق امیر اکبر کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ 

ممبر خیبرپختونخوا نے استفسار کیا کہ کیا جمشید دستی کی ایسی جائیداد ہے جس سے الیکشن کمیشن کو آگاہ نہیں کیا گیا؟۔

24 ستمبر کو عام تعطیل ؛  نوٹیفکیشن جاری

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ جمشید دستی نے اپنے کاغذات نامزدگی پر ایف اے لکھا ہے، جب کہ انہوں نے میٹرک اور ایف اے بھی نہیں کیا، بہاولپور یونیورسٹی نے ان کی بی اے اور ایف اے کی اسناد کو جعلی قرار دیا، انہوں نے بہاولپور بورڑ سے میٹرک کرنے کا دعویٰ کیا لیکن وہ بھی جعلی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ جمشید دستی نے ابھی جمشید دستی نے جواب میں میٹرک کراچی بورڈ کی ایک سند لگا دی ہے جو مزید جعلسازی ہے۔  جس پر ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس نااہل کرنے کے اختیارات ہیں۔

تمام تعلیمی سرٹیفیکیٹ اور بی اے کی ڈگری جعلی ہونے کے باوجود جمشید دستی نے الیکشن کمیشن کے نا اہل قرار دینے کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا تھا اور لاہور ہائی کورٹ میں پیٹیشن دائر کر کے  این اے 175 مظفر  گڑھ میں ضمنی الیکشن ہی رکوا دیا تھا۔ 

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جمشید دستی کی درخواست پر این اے 175 میں ضمنی انتخاب رکوادیا تھا اور  ضمنی الیکشن کا شیدول معطل کر دیا تھا۔  یہ کام  30 جولائی کو ہوا تھا۔ 

الیکشن کمیشن نے  15 جولائی کو جمشید دستی کی تعلیمی اسناد کو جعلی قرار دیتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا اور مظفر گڑھ کے عوام کو قومی اسمبلی میں اپنا نمائندہ بھیجنے کا موقع دینے کے لئے جمشید دستی کی نا اہلی سے خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن کا شیڈول طریقہ کار کے مطابق جاری کر دیا تھا۔ 

جمشید دستی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا، الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کی نااہلی کی 2 درخواستیں منظور کرلی تھیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • انکم ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی آخری تاریخ 31اکتوبر کی جائے، صدر کراچی چیمبر
  • پی ٹی آئی رکن اسمبلی حامد رضا اپوزیشن اتحاد کے عہدے سے مستعفی
  • سپیکر قومی اسمبلی کا سینئر صحافی مظہر اقبال کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ
  • قومی اسمبلی کا اجلاس 29ستمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کے سینئیر رہنما کو لمبی قید کی سزا ہو گئی
  • حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینےکا فیصلہ کر لیا
  • جعلی ڈگری کیس، جمشید دستی کو 7سال قید کی سزا
  • کوئٹہ، مائنز اینڈ منرل بل کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس
  • شام میں 5 اکتوبر کو پہلے پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان